اسرائیلی فوجی (فائل)
اسرائیلی فوج کی غزہ پر وحشیانہ کارروائی مسلسل جاری ہے۔ جنگ بندی کی تمام تر کوششیں رائیگاں جا رہی ہیں۔ ایک سال میں غزہ میں مرنے والوں کی تعداد 44 ہزار پار کر چکی اور اس تعداد میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔ غزہ میں موت کا عالم یہ ہے کہ یو این سمیت تمام حقوق انسانی کی ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ وہاں رہ رہے لوگ بھوک مری اور گولی سے مر رہے ہیں۔ اس درمیان اسرائیلی قتل عام کو لے کر نئی حیران کر دینے والی ایک رپورٹ سامنے آئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق غزہ میں اسرائیل نے عجیب و غریب طرح کے ڈرون چھوڑے ہوئے ہیں جو روتے ہوئے بچوں اور خواتین کی چیختی آڈیو ریکارڈنگ چلا رہے ہیں تاکہ فلسطینیوں کو کیمپ سے باہر نکالا جائے اور پھر جیسے ہی وہ باہر نکلتے ہیں اسنائپر انہیں گولی مار کر وہیں ڈھیر کر دیتے ہیں۔
Published: undefined
گزشتہ کچھ دنوں سے غزہ کی سڑکوں پر اس طرح کی آوازیں عام بات ہو گئی ہیں۔ یورو-میڈ ہیومن رائٹس مانیٹر مہا حسینی نے الجزیرہ کو بتایا کہ "اپریل کے وسط میں ہمیں جانکاری ملی تھی کہ اسرائیلی کواڈ کاپٹر عجیب آوازیں نکال رہے تھے، جس میں بچوں کی آوازیں یا خواتین کی چیخیں شامل تھیں۔" انہوں نے کہا، "تب میں نے ذاتی طور سے وہاں جانے کی سوچی۔ میں نے کئی فلسطینیوں سے الگ الگ بات کی اور سبھی کی گواہی تقریباً ایک جیسی تھی۔"
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ ڈرون شہریوں کو ان کے گھروں سے باہر نکالنے اور گولی مارنے کے لیے چیختی ہوئی خواتین کی آوازیں بجا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے معاملے بھی سامنے آئے ہیں جب لوگ مدد کرنے کے لیے آواز کا پتہ لگانے کے لیے باہر گئے اور گولی لگنے سے یا تو زخمی ہو گئے یا ہلاک۔
حسینی کے مطابق نصرت میں رہنے والے محمد نبھان نے ایک خاتون کو 'مدد' چلاتے ہوئے سنا۔ ساتھ ہی ایک بچے کے رونے کی آواز بھی سنی۔ نبھان نے اپنے چچیرے بھائی کو خبردار کیا کہ اس آواز کے جھانسے میں نہ آنا، یہ ایک ساؤنڈ سسٹم ہے لیکن ہمارے پڑوسی ابو انس الشاہرور نے آواز سن کر مدد کے لیے باہر جانے کا فیصلہ کیا۔ جیسے ہی وہ باہر گئے، سر پر گولی لگنے سے وہیں ڈھیر ہو گئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined