
امریکی حکومت نے غیر قانونی طور پر مقیم 104 ہندوستانی شہریوں کو بے دخل کر کے بدھ کے روز ایک فوجی طیارے کے ذریعے امرتسر ایئرپورٹ پر پہنچایا۔ ان افراد کو امریکہ میں غیر قانونی رہائش کی بنیاد پر وہاں کی امیگریشن پالیسی کے تحت بے دخل کیا گیا ہے۔ تاہم، اس معاملے پر ہندوستان میں سیاسی ردعمل سامنے آیا ہے، خاص طور پر اس طریقے پر جس سے ان افراد کو واپس بھیجا گیا۔
Published: undefined
حزبِ اختلاف نے الزام لگایا کہ ہندوستانی تارکین وطن کو بے دخل کرتے وقت نہ صرف انہیں ہتھکڑی پہنائی گئی بلکہ انہیں ایک فوجی طیارے میں واپس بھیجا گیا، جو کہ ایک نامناسب رویہ ہے۔ اس معاملے پر کانگریس رہنما اور پارلیمانی خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین ششی تھرور نے بھی سخت ردعمل دیا۔
ششی تھرور نے کہا کہ امریکہ کو غیر قانونی تارکین وطن کو بے دخل کرنے کا حق ضرور حاصل ہے لیکن انہیں ہتھکڑیوں میں جکڑ کر فوجی طیارے میں بھیجنا غیر ضروری اور نامناسب عمل ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ امریکہ کو چاہیے تھا کہ وہ انہیں کسی عام کمرشل پرواز کے ذریعے واپس بھیجتا۔
Published: undefined
'انڈین ایکسپریس' سے گفتگو کرتے ہوئے تھرور نے کہا، ’’میں نے سنا کہ ان لوگوں کو فوجی طیارے میں بھیجا گیا۔ یہ وہ نکتہ ہے جو بالکل درست نہیں ہے۔ امریکہ کے پاس انہیں واپس بھیجنے کا اختیار ضرور ہے لیکن اس طرح بھیجنا غلط ہے۔ بہتر ہوتا کہ انہیں ایک عام کمرشل فلائٹ کے ذریعے واپس بھیجا جاتا۔‘‘
ششی تھرور نے مزید کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ حکومت ہند اس معاملے پر امریکہ سے بات کرے اور واضح کرے کہ ان لوگوں کو ہتھکڑی پہنانے کی ضرورت نہیں تھی۔ انہوں نے کہا، ’’یہ لوگ مجرم نہیں ہیں۔ ان کا قصور بس اتنا ہے کہ انہوں نے غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخلہ لیا۔ اب جب کہ امریکہ انہیں بے دخل کر رہا ہے، تو کم از کم ان کی عزتِ نفس کا خیال رکھا جانا چاہیے۔ انہیں ہتھکڑی میں جکڑ کر بھیجنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔‘‘
Published: undefined
حزبِ اختلاف کے دیگر رہنماؤں نے بھی حکومتِ ہند پر زور دیا کہ وہ امریکہ سے اس معاملے پر وضاحت طلب کرے اور یہ یقینی بنائے کہ مستقبل میں ہندوستانی شہریوں کے ساتھ ایسا سلوک نہ کیا جائے۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ میں امیگریشن قوانین مزید سخت کیے جا رہے ہیں اور غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کارروائیوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ حکومت ہند نے تاحال اس معاملے پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined