عالمی خبریں

افغانستان میں زلزلہ سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 800 پہنچی، 2500 افراد زخمی، 12 آفٹر شاکس سے عوام دہشت میں، کئی گاؤں تباہ

ننگرہار محکمہ صحت کے ترجمان اجمل دوائش نے بتایا کہ زیادہ تر اموات جلال آباد اور آس پاس کے علاقوں میں ہوئی ہیں، زخمیوں کی تعداد بھی یہیں سب سے زیادہ ہے۔

<div class="paragraphs"><p>افغانستان میں زلزلہ سے تباہی کا منظر، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

افغانستان میں زلزلہ سے تباہی کا منظر، تصویر سوشل میڈیا

 

مشرقی افغانستان کے صوبہ ننگرہار میں اتوار کی دیر شب آئے 6.0 کی شدت والے زلزلہ کا خوفناک منظر سامنے آنا شروع ہو گیا ہے۔ اس زلزلہ میں اب تک 800 لوگوں کی موت سے متعلق خبر سامنے آ چکی ہے، اور اس میں مزید اضافہ کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ 2500 سے زائد لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں، جن میں کئی کی حالت سنگین بتائی جا رہی ہے۔ جرمن ریسرچ سنٹر فار جیو سائنس (جی ایف زیڈ) کے مطابق زلزلہ کا مرکز جلال آباد شہر سے 27 کلومیٹر مشرق میں تھا۔ اس کی گہرائی صرف 10 کلومیٹر تھی۔ زلزلے کی شدت کی وجہ سے کئی گاؤں مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔ طالبان حکومت کے ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مشرقی افغانستان میں آئے زلزلہ میں مرنے والوں کی تعداد 800 سے زائد ہو گئی ہے۔ سب سے زیادہ تباہی دور افتادہ کنڑ صوبہ میں دیکھنے کو ملی ہے۔ یہاں کئی گاؤں کا نام و نشان مٹ گیا ہے۔ اس درمیان راحت اور بچاؤ کا کام جنگی پیمانے پر جاری ہے۔

Published: undefined

امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) نے بھی زلزلہ کی شدت 6.0 بتائی، جو ریکٹر اسکیل پر درمیانہ زلزلے کی نشاندہی کرتی ہے۔ لیکن گہرائی صرف 10 کلومیٹر ہونے سے اس کا اثر سطح پر زیادہ پڑا۔ ایسے زلزلے زیادہ تباہی مچاتے ہیں، کیونکہ کپکپی براہ راست زمین پر محسوس ہوتی ہے۔ یہ زلزلہ اتوار کی رات مقامی وقت کے مطابق 11:47 بجے آیا۔ زلزلہ کا یہ علاقہ پاکستانی سرحد کے پاس ہے۔ بڑے زلزلہ کے بعد علاقے میں 12 آفٹر شاک بھی آئے اور زیادہ تر کی شدت ریکٹر اسکیل پر 3 تھی۔

Published: undefined

ننگرہار محکمہ صحت کے ترجمان اجمل دوائش نے بتایا کہ زیادہ تر اموات جلال آباد اور آس پاس کے علاقوں میں ہوئی ہیں، زخمیوں کی تعداد بھی یہیں سب سے زیادہ ہے۔ 20 منٹ بعد 4.5 کی شدت کا دوسرا جھٹکا آیا، اس کے بعد 5.2 کی شدت کا تیسرا جھٹکا آیا۔ زیادہ تر اموات گھروں کے منہدم ہو جانے سے ہوئی ہیں۔ ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جلال آباد اور آس پاس کے گاؤں میں مٹی کے گھر گر گئے ہیں۔ زخمیوں کو مقامی اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔ طالبان حکومت نے امدادی ٹیم بھیجی ہے، لیکن اقوام متحدہ اور دیگر ایجنسیوں نے بھی مدد کی پیشکش کی ہے۔

Published: undefined

افغانستان ہندو کُش علاقے میں واقع ہے، جہاں ٹیکٹونک پلیٹ کی وجہ سے زلزلہ عام بات ہے۔ یہاں یوریشین پلیٹ، عربین پلیٹ اور انڈین پلیٹ کے ٹکرانے کی وجہ سے زلزلے آتے ہیں۔ یہاں انڈین پلیٹ کا یوریشین پلیٹ سے ٹکراؤ 39 ملی میٹر/سال کی رفتار سے ہوتا ہے۔ گزشتہ 10 سالوں میں 300 کلومیٹر کے دائرے میں 10 زلزلے 6.0 سے اوپر کے آئے۔ 2015 کا 7.5 کی شدت والا زلزلہ سب سے زیادہ مہلک تھا۔ 2023 میں 6.3 کی شدت کا زلزلہ آیا تھا، جس میں 1500 لوگوں کی موتیں ہوئی تھیں۔ یہاں سالانہ 100 سے زائد زلزلے آتے ہیں، لیکن 6.0 سے زیادہ بہت کم آتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined