آسام دورہ: ستم رسیدہ لوگوں سے ملاقات کر مولانا مدنی نے کہا ’ہم دار و رسن کے لیے تیار، لیکن انصاف کی لڑائی نہیں چھوڑیں گے‘

مولانا محمود اسعد مدنی نے کہا کہ ’’ہماری لڑائی تجاوزات ہٹانے کے خلاف نہیں ہے، لیکن سپریم کورٹ کی ہدایات کو نظر انداز کر کے لوگوں کو بے گھر کرنا انصاف اور انسانیت کے خلاف ایک جرم ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>متاثرین سے ملاقات کے دوران مولاما محمود اسعد مدنی</p></div>
i
user

پریس ریلیز

نئی دہلی، یکم ستمبر 2025: آسام میں اقلیتوں پر بڑھتے ہوئے ظلم و ستم اور نفرت و شدت پسندی کی لہر کے خلاف جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی کی قیادت میں آج ایک وفد آسام پہنچا۔ وفد نے متاثرہ کیمپوں کا دورہ کیا جہاں بلڈوزر کارروائیوں کے نتیجے میں بے گھر کئے گئے خاندان پناہ لیے ہوئے ہیں۔ دریں اثنا صدر جمعیۃ علماء ہند کی قیادت میں ہنوز وفد نے آسام میں تقریباً تین سو کلومیٹر کا سفر طے کر لیا ہے اور کئی مقامات پر مظلومین سے ملاقات بھی کی ہے۔ مولانا مدنی نے بالخصوص بیت باری کیمپ میں لوگوں سے تفصیل سے بات چیت کی۔

آسام دورہ: ستم رسیدہ لوگوں سے ملاقات کر مولانا مدنی نے کہا ’ہم دار و رسن کے لیے تیار، لیکن انصاف کی لڑائی نہیں چھوڑیں گے‘

مولانا مدنی نے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہمدردی و یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری لڑائی تجاوزات ہٹانے کے خلاف نہیں ہے، لیکن سپریم کورٹ کی ہدایات کو نظر انداز کر کے لوگوں کو بے گھر کرنا اور قانون کے بجائے دھمکی، خوف اور طاقت کی زبان استعمال کرنا انصاف اور انسانیت کے خلاف ایک جرم ہے۔ مولانا مدنی نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ جمعیۃ علماء ہند ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور آئندہ بھی کھڑی رہے گی اور اس مقصد کے تحت ہم دار و رسن کے لیے بھی تیار ہیں۔ یہی ہمارے بزرگوں کی روشن تاریخ رہی ہے۔

آسام دورہ: ستم رسیدہ لوگوں سے ملاقات کر مولانا مدنی نے کہا ’ہم دار و رسن کے لیے تیار، لیکن انصاف کی لڑائی نہیں چھوڑیں گے‘

جمعیۃ علماء ہند کے وفد میں سربراہ مولانا مدنی کے علاوہ ناظم عمومی جمعیۃ علماء ہند مولانا حکیم الدین قاسمی، مولانا مفتی جاوید اقبال (صدر جمعیۃ علماء بہار)، مولانا خالد کشن گنج (ناظم جمعیۃ علماء کشن گنج)، مولانا نوید عالم قاسمی، قاری نوشاد عادل (آرگنائزر جمعیۃ علماء ہند) اور مولانا ہاشم قاسمی (کوکراجھار آسام) اور مولانا سلمان قاسمی (آرگنائزر جمعیۃ علماء ہند) شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔