عالمی خبریں

چین: جاسوس کتوں کی جگہ منشیات کا سراغ لگانے کے لیے 6 گلہریوں کی تربیت

چین میں پولیس نے جاسوس کتوں کا سستا متبادل تلاش کیا ہے اور اس مقصد کے لیے چھے گلہریوں کو منشیات کا سراغ لگانے کی تربیت دی ہے

<div class="paragraphs"><p>گلہری / تصویر بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ</p></div>

گلہری / تصویر بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ

 

بیجنگ: چین میں پولیس نے جاسوس کتوں کا سستا متبادل تلاش کیا ہے اور اس مقصد کے لیے چھے گلہریوں کو منشیات کا سراغ لگانے کی تربیت دی ہے۔ برطانوی اخبار دا ٹائمز نے خبردی ہے کہ چین کے جنوب مغربی شہر چانگ چنگ میں پولیس نے’’زیادہ چاق چوبند‘‘گلہریوں کی پہلی کھیپ کو تربیت دی ہے اور وہ منشیات کو سونگھ سکتی ہے۔

Published: undefined

پولیس کے جاسوس کتوں کے مقامی اسکواڈ کے ٹرینر یِن جن کا کہنا ہے کہ گلہریوں کی سونگھنے کی حس زیادہ شدیدہوتی ہے لیکن ماضی میں ہمارے پاس سراغ رساں گلہریاں نہیں تھیں کیونکہ ہمارے پاس انھیں تربیت دینے کی پختہ تکنیک نہیں تھی۔ یِن جن کے مطابق سراغ رساں کتوں کو تربیت دینے کے لیے استعمال ہونے والے نظام نے مبیّنہ طور پر گلہریوں پر 'بہت اچھے اثرات' مرتب کیے ہیں۔

Published: undefined

رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ چونکہ گلہری کتوں کے مقابلے میں چھوٹی اور زیادہ لچکدار ہوتی ہے ، لہٰذا وہ پیکجوں اور تنگ کونوں، کھدروں ایسے’پیچیدہ ماحول‘ میں منشیات تلاش کرنے کے قابل ہیں اور وہ اونچی جگہوں تک بھی پہنچ سکتی ہیں۔ ایک مرتبہ جب مبیّنہ طورپر تربیت یافتہ گلہری کو منشیات کا پتاچلے گا،تووہ مشتبہ چیز کو کھرچ کر اپنے ٹرینر کو مطلع کرے گی۔

Published: undefined

کسی ملک میں یہ پہلی بارنہیں ہورہا ہے کہ کتے کے علاوہ کسی دوسرے جانور کوغیر قانونی مواد کوسونگھنے کی تربیت دی گئی ہے۔ قبل ازیں 2013 میں ہالینڈ کی پولیس نے مبیّنہ طورپرچوہوں کو منشیات اور بارود کو سونگھنے کی تربیت دی تھی۔ان کی مشتبہ مواد کا سراغ لگانے میں کامیابی کی شرح 95 فی صد تھی۔

Published: undefined

تاہم چین گلہریوں کو مشتبہ مواد کی تلاش کی تربیت دینے میں بازی لے گیا ہے اور اس کی یہ تازہ ترین کوشش ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب وہ منشیات کے خلاف کوئی رورعایت نہ برتنے کی پالیسی کو مضبوط بنارہا ہے۔چین میں منشیات کے جرائم میں ملوّث افراد کواکثر موت سمیت سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined