ڈونلڈ ٹرمپ / آئی اے این ایس
امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی عہدہ پر فائز ہونے کے ساتھ ہی روزانہ کی بنیاد پر بڑے بڑے فیصلے لے رہے ہیں۔ ٹرمپ کے فیصلے سے نہ صرف دنیا کے دیگر ممالک پریشان ہیں بلکہ خود ان کے ملک کے لوگ بھی ناراض ہیں۔ ٹرمپ کے ذریعے لیے گئے اگر کچھ اہم فیصلوں کی بات کی جائے تو اس میں فوجی سپلائی روکنا، ٹیرف کا اعلان اور غیر قانونی طور پر رہ رہے تارکین وطن کی جبراً ملک بدری شامل ہے۔ ٹرمپ کے ان فیصلوں کو ایک طرف جہاں ان کے حامی امریکہ کی ترقی سے جوڑ رہے ہیں تو وہیں امریکہ کے عام لوگ ٹرمپ کے ان فیصلوں سے خوش نہیں ہیں۔
Published: undefined
امریکی میڈیا ’سی بی ایس‘ نے حال ہی میں ٹرمپ کے فیصلوں کے حوالے سے ایک سروے کرایا ہے۔ سروے کے مطابق امریکہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ جس کام کے لیے آئے تھے، اس کو چھوڑ کر باقی سب کر رہے ہیں۔ امریکی باشندوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی سے راحت کا فیصلہ اگر ٹرمپ کرتے ہیں تو ہی آگے کوئی بات بن سکتی ہے۔ واضح ہو کہ سی بی ایس کے سروے میں شامل 82 فیصد امیریکیوں کا کہنا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ معیشت میں بہتری کی بات ہو۔ 80 فیصد لوگوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی سے راحت دلانے کی سمت میں حکومت کام کرے۔ اسی طرح 29 فیصد لوگ ٹیکس میں چھوٹ چاہتے ہیں۔ جب کہ 51 فیصد لوگوں کے لیے ہی میکسیکو بارڈر کا مسئلہ ہے۔
Published: undefined
علاوہ ازیں سروے میں شامل 73 فیصد لوگوں کا کہنا تھا کہ ٹرمپ میکسیکو بارڈر تنازعہ کو زیادہ ترجیح دے رہے ہیں۔ 69 فیصد امریکیوں کا خیال ہے کہ ٹرمپ کی حکومت ملازمت کو ختم کرنے میں زیادہ دلچسپی لے رہی ہے۔ سروے میں شامل 29 فیصد لوگوں کو لگ رہا ہے کہ ٹرمپ مہنگائی کے حوالے سے کافی سنجیدہ ہیں۔ منجملہ طور پر اگر سروے کو دیکھا جائے تو یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جو امریکہ کے لوگ چاہتے تھے، ٹرمپ اس کے برعکس کام کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی امریکہ کے لوگ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی میں کی گئی تبدیلی سے بھی متفق نہیں ہیں۔ 42 فیصد امریکیوں نے سروے میں کہا کہ ٹرمپ کے ذریعہ جو خارجہ پالیسی اپنائی جا رہی ہے، اس سے ملک کی حالت مزید خراب ہو سکتی ہے۔ جب کہ 31 فیصد لوگوں نے خارجہ پالیسی کو درست قرار دیا ہے۔
Published: undefined
سروے میں شامل 52 فیصد لوگوں کا کہنا تھا کہ وہ یوکرین کے ساتھ ہیں، صرف 4 فیصد لوگوں نے روس کی حمایت کی ہے۔ واضح ہو کہ یہ سروے اس وقت کیا گیا تھا جب وہائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر زیلنسکی کے درمیان بحث نہیں ہوئی تھی۔ یوکرین کی حمایت کرنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ، زیلنسکی کے بجائے پوتن کی حمایت کر رہے ہیں جو غلط ہے۔ 51 فیصد امریکیوں کا کہنا ہے کہ ہتھیاروں کی سپلائی روکنا غلط ہوگا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ صدارتی عہدے پر فائز ہونے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے قریبی ایلون مسک کو ’ڈاج‘ کی کمان سونپ دی۔ اس کے بعد سے ہی مسک وہائٹ ہاؤس میں سرگرم ہیں۔ بزنس مین ایلون مسک اور ڈونلڈ ٹرمپ کی جوڑی امریکیوں کو راس نہیں آ رہی ہے۔ سروے میں شامل 52 فیصد لوگوں کا کہنا تھا کہ ٹرمپ ’ڈاج‘ کے ذریعہ خفیہ ڈیٹا اکٹھا کر رہے ہیں۔ 40 فیصد لوگوں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ جو تبدیلی کر رہے ہیں، وہ غلط ہے۔ 35 فیصد امریکی شہریوں نے اسے درست قرار دیا ہے۔ واضح ہو کہ امریکی صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کو تقریباً 50 تو کملا ہیرس کو 48 فیصد ووٹ ملے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined