افغان پولیس کے مطابق کابل کے شیعہ ہزارہ آبادی والے علاقے میں لڑکوں کے اسکول کے قریب تین دھماکوں کی آواز سنی گئی ہے جن میں 6 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ جبکہ 11 زخمی ہوئے ہیں۔ خیال رہے کہ اگست میں طالبان کی جانب سے امریکی حمایت یافتہ افغان حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد سے ملک میں بم دھماکوں کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے لیکن داعش کی طرف سے کئی حملوں کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
Published: undefined
کابل پولیس کے ترجمان خالد زدران نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا کہ "کابل کے عبدالرحیم شاہد اسکول کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں ہمارے شیعہ بھائیوں کے جانی نقصان کی اطلاعات ہیں۔"
Published: undefined
عبد الرحیم شاہد بوائز اسکول کابل کے مغرب میں واقع ہزارہ آبادی کی اکثریت والے علاقے دشت بارچی میں واقع ہے اور آج سے پہلے بھی اس علاقے کو داعش اپنی کارروائی کا نشانہ بنا چکا ہے۔ ایک عینی شاہد نے عالمی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ دھماکہ اس وقت ہوا جب طلباء صبح کی کلاسز کے بعد باہر نکل رہے تھے۔
Published: undefined
سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی بھیانک تصاویر میں اسکول کے گیٹ اور کمپاؤنڈ میں کئی لاشیں پڑی نظر آ رہی ہیں۔ تصاویر میں خون، جلی ہوئی کتابیں اور اسکول کے بیگ احاطے میں بکھرے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ طالبانیوں کو علاقے کو گھیرے میں لیتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ متاثرین کو اسپتال لے جایا گیا ہے، تاہم طالبانیوں نے صحافیوں کو احاطے سے دور روکا ہوا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: محمد تسلیم
تصویر: سوشل میڈیا