فلم اور تفریح

سوشانت کیس: سی بی آئی کی ٹیم نے شروع کی تفتیش، ممبئی پولیس کے دفتر پہنچی ایس آئی ٹی

سپریم کورٹ کی ہدایت پر تشکیل دی گئی سبی آئی کی ایک خصوصی ٹیم جو کل ممبئی پہنچی تھی اس نے جمعہ کے روز اداکار سوشانت سنگھ خودکشی معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ممبئی: سپریم کورٹ کی طرف سےسوشانت معاملہ کی جانچ سی بی آئی کو سونپے جانے کے بعد گزشتہ تفتیشی ٹیم ممبئی پہنچ گئی اور کیس کو اپنے ہاتھ میں لے لیا۔ ذرائع کے مطابق آج ان افسران نے ممبئی میں واقع سی بی آئی دفتر میں مقامی افسران سے گفتگو کی اور تحقیقات کا لائحہ عمل تر تیب دیا۔ سینئر آئی پی ایس افسر محمد ایس حق جو کے ممبئی سی بی آئی کے سپرنٹڈنٹ ہیں، وہ اس ٹیم کے نوڈل آفیسر مقرر کیے گیے ہیں۔ ٹیم کے ارکین نے ان سے بھی گفتگو کی۔

Published: undefined

دس افسران پر مشتمل سی بی آئی کی ٹیم میں ایک خصوصی دستہ (ایس آئی ٹی) تشکیل دیا گیاہے جس نے آج اس معاملے کی تحقیقات شروع کردی ہے۔ سی بی آئی کی اس خصوصی تحقیقاتی ٹیم ا میں سی بی آئی کے جوائنٹ ڈائریکٹر منوج ششیدھر، آئی پی ایس گگن دیپ گمبھیر ، ایس پی نوپور پرساد اور ایڈیشنل ایس پی انیل یادو شامل ہیں۔

Published: undefined

سی بی آئی ٹیم کی باندرا ایس پی سے ملاقات

سی بی آئی کی ایس آئی ٹی (خصوصی تفتیشی دستہ) نے باندرا کے ڈی سی پی ابھیشیک تری مکھے سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران سوشانت کیس پر گفتگو کی جائے گی اور ٹیم ضروری دستاویزات حاصل کرے گی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق تفتیشی ایجنسی اب تک کیس تمام تفصیلات مثلاً فارینسک ثبوت، پوسٹ مارٹم رپورٹ، درج کئے گئے بیانات وغیرہ حاصل کرے گی۔

Published: undefined

باورچی سے ہوگی پوچھ گچھ

میڈیا رپورٹ کے مطابق آج سی بی آئی ٹیم سوشانت کے کُک (باورچی) نیرج سے پوچھ گچھ کرے گی۔ نیرج وہی ہے جس نے بتایا تھا کہ اس نے سوشانت کو مبینہ خوش کشی کے دن وس دیا تھا۔ نیرج سے بہار اور ممبئی پولیس پہلے ہی پوچھ گچھ کر چکی ہے۔ وہیں ڈی آر ڈی او گیسٹ ہاؤس میں بھی سی بی آئی کی ٹیم پوچھ گچھ کر کے بیان درج کرے گی۔

بینک افسران سے پوچھ گچھ

سی بی آئی کی ٹیم اس بینک کے افسران سے بھی پوچھ گچھ کر سکتی ہے۔ اس ے علاوہ سی بی آئی کی ایس آئی ٹی اگلے دو تین دن میں کرائم سین کی بھی جانچ کر سکتی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined