فلم اور تفریح

ڈرنکس کے بعد جارح اور چڑچڑے ہو جاتے تھے راجیش کھنہ، اداکارہ انیتا آڈوانی نے کیے کئی دعوے

ایک انٹرویو میں اداکارہ انیتا آدوانی راجیش کھنہ کے ساتھ گزارے اپنے وقت کے کئی قصے بتائے۔ ہندی فلموں کے پہلے سپر اسٹار راجیش کھنہ کا سال 2012 میں کینسر سے انتقال ہو گیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>راجیش کھنہ (فائل)، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

راجیش کھنہ (فائل)، تصویر آئی اے این ایس

 

 بالی ووڈ کے پہلے سپر اسٹار راجیش کھنہ نے اپنے کیریئر میں جس طرح کا اسٹارڈم دیکھا، ویسا شاید ہی کسی اداکار نے دیکھا ہو۔ وہ اپنے وقت کے سب سے مشہور اور ہر دلعزیز اداکاروں میں سے ایک تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ جب راجیش کھنہ کا اسٹارڈم اپنی ڈھلان کی طرف تھا تو وہ کچھ چڑچڑے ہو گئے، جس کا اثر ان کے رشتوں پر بھی پڑا اور ایک دن وہ اپنی اہلیہ ڈمپل کپاڑیہ سے علیحدہ ہو گئے۔ اس کے بعد خود کو ان کی لیو اِن پارٹنر بتانے والی انیتا آڈوانی نے ان کا ساتھ دیا۔ حال ہی میں انیتا نے راجیش کھنہ کو لے کر کئی بڑے انکشافات کیے۔

Published: undefined

ایک انٹرویو میں بات کرتے ہوئے اداکارہ انیتا آدوانی نے کہا کہ میں نے سال 2000 میں ان کے ساتھ رہنا شروع کیا۔ اس وقت وہ بہت شانت تھے لیکن کچھ ڈرنکس کے بعد وہ جارح اور غصہ میں آ جایا کرتے تھے۔ مجھے نہیں لگتا کہ یہ ان کے کیریئر کی مایوسی تھی بلکہ وہ چھوٹی چھوٹی باتوں پر چڑھ جاتے تھے اور کسی کی بھی کہی گئی بات انہیں غصہ دلا دیتی تھی۔ وہ اس وقت بس اپنی بھڑاس نکال رہے تھے، کیونکہ ان کے پاس بہت سارا بوجھ تھا۔ اسے کہیں نہ کہیں تو نکالنا ہی تھا اور کسی نے بھی ان کے جیسا اسٹارڈم نہیں دیکھا تھا۔ وہ عروج پر تھے لیکن جب آپ وہاں سے نیچے جاتے ہیں تو فطرتی طور سے آپ مایوس اور غصیل ہو جاتے ہیں۔

Published: undefined

انیتا آڈوانی نے آگے کہا، ’’نفسیاتی طور پر کہیں تو انہیں ایسا ذریعہ چاہیے تھا جس سے وہ اپنی ساری باتیں کہہ سکیں۔ وہ مجھ سے کہتے تھے، ’اگر میں تم سے نہیں لڑوں گا تو کس سے لڑوں گا؟ جب وہ لڑتے تھے، تو میرے یہ کہنے بھر سے چڑھ جاتے تھے کہ ان کا کمرہ گندہ ہے اور پھر کہتے تھے، ’ہاں‘ ہم ہی گندے ہیں، تم ہی صرف صاف ہو‘۔ وہ مجھ پر کبھی جسمانی طور پر حملہ نہیں کرتے تھے لیکن جب میں کچھ غلط کہتی یا کرتی تھی تو وہ مذاق میں مجھے مار دیتے تھے، لیکن وہ کبھی پُر تشدد نہیں ہوتے تھے۔‘‘

Published: undefined

انیتا آڈوانی نے بتایا کہ ہم بہت جھگڑتے تھے اور میں گنتی بھی نہیں کر سکتی کہ کتنی بار ہمارے درمیان بحث ہوئی۔ میں ڈائری لکھتی تھی اور مجھے لگتا تھا کہ میں صرف ان کے ساتھ ہوئی بحث کے بارے میں ہی لکھتی ہوں۔ میں اپنی بہن کے گھر بھاگ جاتی تھی، اور ان کا فون اٹھانے سے منع کر دیتی تھی۔ پھر وہ اپنے اسٹاف کے کسی رکن کو بھیجتے تھے جو ایک بڑا ٹوکرا لے کر آتا تھا، جس پر ایک چھوٹا سا نوٹ لگا ہوتا تھا۔ میں ٹوکرے سے کچھ لیے بغیر یا خط پڑھے بغیر اسے واپس بھیج دیتی تھی۔ پھر کچھ دنوں تک ان کے منانے کے بعد مَیں ہار مان کر ان کے پاس چلی جاتی تھی کیونکہ مجھے بھی ان کی بہت یاد آتی تھی۔‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ راجیش کھنہ کا سال 2012 میں کینسر سے انتقال ہو گیا تھا۔ تب بھی انیتا نے بتایا تھا کہ وہ ایک سال سے شانت رہنے لگے تھے۔ انہیں اپنی موت کا پہلے سے ہی احساس ہو گیا تھا۔ وہ دن بھر روتے رہتے تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined