تعلیم اور کیریر

ابھی اسکول نہیں کھولے گئے تو نئی نسل علم کی کمی کا سامنا کرے گی: منیش سسودیا

دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر تعلیم منیش سسودیا نے کہا، اگر ہم نے فوری طور پر اسکول نہیں کھولے تو ایک پوری نسل علم کی کمی کے ساتھ آگے بڑھے گی

دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا
دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا تصویر بذریعہ پریس ریلیز

نئی دہلی: ملک بھر میں کورونا کے بحران میں کمی آنے کے بعد پنجاب، بہار، مدھیہ پردیش، جھارکھنڈ، مہاراشٹر، چھتیس گڑھ، اتراکھنڈ جیسی ریاستوں میں اسکولوں کو کھول دیا گیا ہے۔ دہلی حکومت نے بھی کورونا وبا کے پھیلاؤ کے بعد سے بند پڑے اسکولوں کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے اور سب سے پہلے 9ویں اور 12ویں تک کی جماعتوں میں درس و تدریس کا عمل شروع ہو گیا ہے۔

Published: undefined

دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر تعلیم منیش سسودیا نے کہا، ’’اگر ہم نے فوری طور پر اسکول نہیں کھولے تو ایک پوری نسل علم کی کمی کے ساتھ آگے بڑھے گی۔ جب ہم نے عوامی رائے طلب کی تو 70 فیصد افراد نے شدت سے اس خواہش کا اظہار کیا کہ اسکولوں کو کھول دیا جائے۔‘‘

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ فی الحال کچھ کورسز کے تعلق سے درس و تدریس نہیں ہوگی بلکہ بچوں سے مکالمہ کیا جائے گا۔ طبی ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ آپ چاہیں تو پرائمری اسکولوں کو کھولا جا سکتا ہے لیکن ہم نے فی الوقت انہیں نہیں کھولا ہے، سوچا کہ پہلے بڑی جماعتوں سے شروعات کرتے ہیں۔ سسودیا نے کہا کہ اسکول کھلونے کے سلسلہ میں باقی ماندہ ریاستوں کے تجربات بھی خوش آئند ہیں۔

Published: undefined

سسودیا نے کہا کہ اگرچہ اسکول کھولے جانے کا فیصلہ جوکھم بھرا ہے لیکن پڑھائی کے نقصان کا جوکھم اس سے بھی زیادہ ہے۔ والدین بچوں کو ضروری ہدایت دے کر اسکول بھیجیں۔ ابھی 9 تا 12 جماعتوں کے بچوں کے لئے اسکول کھولے جا رہے ہیں بعد میں دیگر جماعتوں کے لئے بھی فیصلہ لیا جائے گا۔

Published: undefined

خیال رہے کہ دہلی میں کورونا کے معاملوں میں کمی واقع ہوئی ہے اور یومیہ 50 سے بھی کم کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔ کورونا کے فعال کیسز کی تعداد بھی 500 سے کم ہو گئی ہے۔ اس کے پیش نظر مرکزی حکومت نے ریاستوں سے کہا ہے کہ اسکولوں میں ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کی ٹیکہ کاری کے لئے ضلع سطح پر حکمت عملی تیار کریں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined