تعلیم اور کیریر

مدرسوں کے تئیں غلط فہمیاں پھیلانے والوں کو میرا پوزیشن حاصل کرنا بڑا جواب : جگن ناتھ داس

جگن ناتھ داس نے کہا کہ تعلیم کے دوران انہیں کبھی احساس نہیں ہوا کہ وہ ایک مدرسہ میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں بلکہ یہاں دیگر اسکولوں سے کہیں زیادہ تعلیمی ماحول ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کولکاتا: مغربی بنگال کے مدرسہ بورڈ میں ہائی مدرسہ امتحان میں 6ویں پوزیشن حاصل کرنے والے جگن ناتھ داس نے کہ کے تعلیم کے دوران انہیں کبھی بھی احساس نہیں ہوا کہ وہ ایک مدرسہ میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں بلکہ یہاں دیگر اسکولوں سے کہیں زیادہ تعلیمی ماحول ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ بات سمجھ میں نہیں آتی ہے کہ آخر مدرسوں کو کیوں بدنام کیا جاتا ہے۔

جگن ناتھ داس نے کہا کہ سماج میں یہ تصور غلط ہے کہ مدرسہ کا مطلب مسلمانوں کا تعلیمی ادارہ، فرقہ واریت اور دہشت گردی نہیں ہے۔جگن ناتھ نے کہا کہ مدرسہ اور وہاں کے تعلیمی نظام سے متعلق تمام غلط فہمیوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔

Published: 17 Jul 2020, 9:11 PM IST

بیر بھوم ضلع کے دبراج پور میں کھنڈگرام ڈی ایس ہائی مدرسہ کے طالب علم جگناتھ داس نے میرٹ لسٹ میں 6 پوزیشن حاصل کی ہے۔خیال رہے کہ مغربی بنگال میں اسکول اور ہائی مدرسہ کے نصاب میں کوئی خاص فرق نہیں ہے صرف ایک تھیالوجی اور ایک عربی کا اضافہ پرچہ پڑھایا جاتا ہے۔ بہت سارے غیر مسلم بچے بنگالی، انگریزی اور ہندی کے ساتھ عربی سیکھنے کے لئے بھی مدرسوں میں داخلہ لیتے ہیں۔ اس کی وجہ سے مدرسوں میں غیر مسلم طلبا کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ اس گاؤں میں ایک بڑا اسکول بھی ہے مگر اس کے باوجود جگن ناتھ داس نے مدرسہ میں داخلہ لیا۔

Published: 17 Jul 2020, 9:11 PM IST

مدرسہ میں داخلہ لینے کے سوال کے جواب میں جگن ناتھ نے کہا کہ میں ہندو اور مسلم کے درمیان فرق کو سمجھ نہیں پاتا ہوں ہم صرف اتنا جانتے ہیں کہ ہم سب انسان ہیں۔ میرے دوست بھی میرے ہی جیسے ہیں۔جگناتھ نے کہا کہ مدرسہ میں وہ اکیلے ہندو طالب علم نہیں تھے بلکہ بہت سارے غیر مسلم طلبا یہاں تعلیم حاصل کرتے ہیں۔جگن ناتھ نے کہا کہ مجھے عربی پڑھنا بہت ہی پسند ہے اور ہم سب عربی کی کلاس کو بہت ہی سنجیدگی سے پڑھتے ہیں۔اسکول میں پڑھنے والے صرف بنگلہ اور انگریزی جانتے ہیں اور ہم بنگلہ،انگریزی کے ساتھ عربی بھی جانتے ہیں۔جگناتھ کے والد دین بندھو داس نے کہا کہ ہم نے بھی اسی مدرسے میں تعلیم حاصل کی تھی۔ ہم کبھی بھی مدرسوں کو مذہبی تعلیمی ادارے نہیں سمجھتے ہیں۔ ہمارے پڑوس کے بچے اس مدرسے میں تعلیم حاصل کرکے بڑے ہوئے ہیں۔ بہت سے لوگ اچھی جگہوں پر بھی کام کر رہے ہیں۔

Published: 17 Jul 2020, 9:11 PM IST

اس مدرسے سے 30 غیر مسلم طلباء نے ہائی مدرسہ کا امتحان دیا تھا۔اور سب کے سب نے کامیابی حاصل کی ہے۔مدرسہ کے ہیڈ ماسٹر فخر الحسین نے کہا کہ ”ہمارے مدرسے میں نسل، مذہب، ذات پات کی تفریق سے قطع نظر تمام مذاہب کے طلبا تعلیم حاصل کرتے ہیں اور یہاں کل 40 فیصد غیر مسلم طلبا ہیں۔ اس علاقے میں مدرسے کی تعلیم کی بہت ہی اہمیت ہے۔ لڑکے لڑکیاں دلچسپی کے ساتھ مدرسے آتے ہیں۔ اچھے نتائج بھی آتے ہیں۔ جگناتھ شروع سے ہی تعلیم حاصل کرنے میں اچھا ہے۔ ہمیں امید تھی کہ وہ بہتر نمبرات سے کامیابی حاصل کرے گا۔جگناتھ نے عربی میں 80 نمبر حاصل کیے اور اے پلس گریڈ حاصل کیا۔دوسرے تمام مضامین میں اسے 90 سے اوپر نمبر ملے۔

Published: 17 Jul 2020, 9:11 PM IST

جگن ناتھ مستقبل میں انجینئر بننے کا ارادہ ہے۔ جگن ناتھ کے والد ایک چھوٹے سے کسان ہیں، ماں گھریلو خاتون ہیں۔ اس کا ایک اور چھوٹا بھائی ہے۔جگن چاہتے ہیں کہ وہ انجینئرنگ کرنے کے بعد اپنے گھروالوں کو بہتر زندگی فراہم کرسکیں۔ اس بار ہائی مدرسہ کے امتحان میں 5637 غیر مسلم طلباء نے شرکت کی تھی۔ان میں سے 1816 لڑکے اور 4022 طالبات ہیں۔ یہ تعداد پچھلی مرتبہ کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔ ان میں سے نصف کا تعلق ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی برادری سے ہے۔ اس سے قبل 2016 میں بھی غیر مسلم طلبا نے ہائی مدرسہ کے امتحان میں ٹاپ پوزیشن حاصل کی تھی۔

Published: 17 Jul 2020, 9:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 17 Jul 2020, 9:11 PM IST