کرکٹ

بلے بازی آرڈر میں دھونی کو نیچے بھیجنے کا فیصلہ سراسر غلط تھا: گواسکر

سابق ہندوستانی کپتان اور اب کمنٹیٹر سنیل گواسکر نے نیوزی لینڈ کے خلاف سیمی فائنل میں دھونی جیسے تجربہ کار کھلاڑی کو بلے بازی آرڈر میں نیچے بھیجنے پر ٹیم مینجمنٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

لندن: سابق ہندوستانی کپتان اور اب کمنٹیٹر سنیل گواسکر نے نیوزی لینڈ کے خلاف سیمی فائنل میچ میں مہندر سنگھ دھونی جیسے تجربہ کار کھلاڑی کو بلے بازی آرڈر میں نیچے بھیجنے پر ٹیم مینجمنٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

Published: 12 Jul 2019, 7:10 PM IST

گواسکر نے دھونی کو بلے بازی آرڈر میں ساتویں نمبر پر بھیجنے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ٹیم مینجمنٹ کے فیصلے کو خطرناک قرار دیا ہے۔ ہندوستان کو اس مقابلے میں 18 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا اور ٹیم عالمی کپ سے باہر ہو گئی۔

Published: 12 Jul 2019, 7:10 PM IST

ہندستان 240 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے اپنے تین وکٹ محض پانچ رن پر گنوا چکا تھا۔ ان حالات میں امید تھی کہ اننگز کو سنبھالنے کے لئے دھونی کو اوپر بھیجا جائے گا لیکن ٹیم مینجمنٹ نے انہیں رشبھ پنت، دنیش کارتک اور ہردک پانڈیا کے بعد ساتویں نمبر پر بھیجا۔ ٹیم مینجمنٹ کے اس فیصلے کی ہر جگہ سخت تنقید ہو رہی ہے اور گواسکر جیسے بڑے کھلاڑی نے بھی کہا ہے کہ دھونی کو اوپر بھیجا جانا چاہیے تھا۔ہندستان کے چار وکٹ 10 اوور میں 24 رن پر گر چکے تھے۔

Published: 12 Jul 2019, 7:10 PM IST

سب کو امید تھی کہ دھونی میدان پر اتریں گے لیکن پنت کا ساتھ دینے پانڈیا میدان پر آئے۔ دونوں نے پانچویں وکٹ کے لئے 47 رن کی ساجھےداری کی لیکن رنز کے بڑھتے دباؤ کی وجہ سے انہوں نے اپنا تحمل کھو دیا ہے اور اونچے شاٹ کھیل کر کیچ دے بیٹھے۔

Published: 12 Jul 2019, 7:10 PM IST

گواسکر نے اسٹار اسپورٹس سے کہاکہ چوتھا وکٹ گرنے کے بعد پنت کا ساتھ دینے دھونی کو میدان پر آنا چاہئے تھا کیونکہ ان جیسا تجربہ کار کھلاڑی ایک نوجوان کھلاڑی کو دباؤ کے حالات میں تحمل سے کھیلنے کے لئے حوصلہ افزاکر سکتا ہے۔

Published: 12 Jul 2019, 7:10 PM IST

انہوں نے کہاکہ 24 رن پر چار وکٹ کے اسکور کے وقت آپ دو ایسے کھلاڑیوں کو نہیں اتار سکتے جو جارحانہ انداز سے کھیلتے ہیں ۔ پنت اور پانڈیا دونوں ہی جارحانہ کھلاڑی ہیں اور اگر پنت کا ساتھ دینے دھونی اترتے تو وہ اس نوجوان کھلاڑی کو سمجھا سکتے تھے۔

Published: 12 Jul 2019, 7:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 12 Jul 2019, 7:10 PM IST