دہلی میں آلودگی اور کہرے کے ساتھ سردی کا قہر! کانپنے لگی راجدھانی

دہلی میں درجہ حرارت 16 اور 6 ڈگری سیلسیس، نوئیڈا اورغازی آباد میں 21 اور 11 ڈگری سیلسیس اور گروگرام میں 21 اور 11 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی میں کہرے کا منظر / آئی&nbsp;اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

دہلی- این سی آر میں گہرے کہرے ساتھ ساتھ سردی نے بھی لوگوں کو پریشان کرنا شروع کردیا ہے۔ شہری شدید سردی کی زد میں ہیں اس دوران ہندوستان کے محکمہ موسمیات نے بھی پورے این سی آر کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا ہے۔ ہفتہ کو موسم کی اچانک تبدیلی کے باعث دن اور رات شدید سردی محسوس کی گئی۔ راجدھانی دہلی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 16 ڈگری سیلسیس اور کم سے کم 6 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا جب کہ غازی آباد کا اے کیوآئی 441 تک پہنچ گیا جو صورتحال کی سنگینی کو ظاہر کرتا ہے۔

دہلی- این سی آر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اچانک موسم بدل گیا ہے اور صبح سے ہی گہرا کہرا چھایاہوا ہے۔ دن بھر ٹھنڈی ہواؤں نے لوگوں کو کپکپانے پر مجبور کردیا۔ محکمہ موسمیات نے پہلے یلو الرٹ اور بعد میں اورنج الرٹ جاری کیا کیونکہ 20 دسمبر اس سیزن کا سرد ترین دن رہا۔ اب نہ صرف رات بلکہ دن کے وقت بھی شدید سردی محسوس کی جارہی ہے۔ محکمہ نے خبردار کیا ہے کہ اتوار کو بھی صورتحال ایسی ہی برقرارہے گی اور لوگوں کو انتہائی محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔


ہندوستان کے محکمہ موسمیات کے مطابق دہلی، نوئیڈا، گریٹر نوئیڈا، غازی آباد، گروگرام اور فرید آباد میں اورنج الرٹ نافذ ہے۔ دہلی میں درجہ حرارت 16 اور 6 ڈگری سیلسیس، نوئیڈا اورغازی آباد میں 21 اور 11 ڈگری سیلسیس اور گروگرام میں 21 اور 11 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ اس دوران اے کیوآئی بھی بھی کئی علاقوں میں خطرناک سطح پر پہنچ گیا ہے۔

کہا جارہا ہے کہ اس وقت پہاڑوں میں سرگرم مغربی ڈسٹربنس کی وجہ سے جموں و کشمیر اور ہماچل پردیش کے بالائی علاقوں میں شدید برف باری ہو رہی ہے۔ اس کا اثر میدانی علاقوں پر بھی پڑا ہے اور ہریانہ، پنجاب، دہلی، اتر پردیش سے بہار تک گہرا کہرا چھایا رہا۔ کہرے کی وجہ سے کار، بس، ٹرین اور ہوائی سفر بری طرح متاثر ہوئے۔ درجنوں پروازیں منسوخ ہوئیں اور کئی ٹرینیں گھنٹوں تاخیر کا شکار ہوئیں۔ اگرچہ برفیلی ہواؤں کی وجہ سے اتوار کو کہرا کچھ کم ہونے کی امید ہے، لیکن دہلی میں اے کیو آئی کی سطح 450 سے تجاوز کرگئی ہے جو صحت کے لیے تشویش کا باعث ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔