کرکٹ

کون رقم کرے گا تاریخ، نیوزی لینڈ یا انگلینڈ! لارڈز کے میدان پر آج فیصلہ کن مقابلہ

قریب ڈیڑھ ماہ کی مہم جوئی کے بعد آئی سی سی ورلڈ کپ کا اختتام ہونے جا رہا ہے، نیوزی لینڈ اور میزبان انگلینڈ کے درمیان اتوار کو ہونے والے فائنل میں جیت کسی بھی ٹیم کی ہو ’تاریخ‘ بننا طے ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

لندن: قریب ڈیڑھ ماہ کی مہم جوئی کے بعد اب آئی سی سی ورلڈ کپ کا اختتام ہونے جا رہا ہے اور لندن کے لارڈز کے میدان پر نیوزی لینڈ اور میزبان انگلینڈ کے درمیان اتوار کو ہونے والے فائنل میں جیت کسی بھی ٹیم کی ہو 'تاریخ 'بننا طے ہے۔

Published: 14 Jul 2019, 9:10 AM IST

مسلسل دوسری بار آئی سی سی ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچی کین ولیمسن کی نگاہیں اپنی کیوی ٹیم کو پہلی بار چمپئن بنانے کیلئے میدان پر کمر کس کر اترنے پر مرکوز ہیں تو وہیں دوسری طرف ایون مورگن پر انگلینڈ کو اپنے گھریلو میدان پر آئی سی سی ورلڈ کپ کی تاریخ میں پہلی بار چمپئن کا تمغہ دلانے کا دباؤ ہے۔

Published: 14 Jul 2019, 9:10 AM IST

انگلش ٹیم کے لیے نفسیاتی دباؤ اس لئے بھی زیادہ ہے کہ کرکٹ کا مرکز کہے جانے والے اس ملک کو ہی عالمی کپ کے فائنل میں پہنچنے میں 27 برس کا وقت لگ گیا اور اب اپنی گھریلو حالات میں اس سے ہر حال میں اس سنہری موقع سے فائدہ اٹھانے کی توقع کی جا رہی ہے۔

Published: 14 Jul 2019, 9:10 AM IST

نیوزی لینڈ کے لیے موجودہ عالمی کپ کافی اتار چڑھاو بھرا رہا ہے اور ٹیم نے لیگ مرحلے میں شاندار کارکردگی کے ساتھ ٹیبل میں سرفہرست مقام کی حامل اور نمبر ایک ون ڈے ٹیم وراٹ کوہلی کی ہندستانی ٹیم کو سیمی فائنل میں شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی جبکہ خود اس کے لیے آخری لیگ مرحلے کا مقابلہ ہارنے کے بعد ایک وقت سیمی فائنل تک کیلئے کوالیفائی کرنا مشکل ہو گیا تھا۔

Published: 14 Jul 2019, 9:10 AM IST

اگرچہ سیمی فائنل مقابلے میں کیوی ٹیم نے بڑا الٹ پھیر کرتے ہوئے ہندستان کو بارش سے متاثر مقابلے میں ریزرو ڈے میں 18 رنز سے شکست دے کر فائنل میں داخلہ حاصل کیا ۔ اس میچ میں ہندستانی ٹیم کے ٹاپ آرڈر کو کیوی ٹیم کے بولروں نے پوری طرح منہدم کیا تھا اور ایک وقت 92 رن پر چھ وکٹ لے کر میچ پر اپنی گرفت مضبوط کر لی تھی۔ اس میچ میں نیوزی لینڈ کے بلے بازوں نے گیند کے ساتھ بلے سے بھی بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا جبکہ ان کی چست فیلڈنگ نے مضبوط مانے جانے والے ہندستانی بلے بازوں کو رن بنانے کا ایک بھی آسان موقع نہیں دیا۔

Published: 14 Jul 2019, 9:10 AM IST

انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے کپتانوں مورگن اور ولیمسن نے متاثر کن کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی اپنی ٹیموں کو فائنل میں پہنچایا اور ایک جیت سے دونوں میں سے کسی کا نام بھی تاریخ میں سنہرے الفاظ میں درج ہو سکتا ہے۔ انگلینڈ پر اس مقابلے میں توقعات کا دباؤ سب سے زیادہ رہے گا۔ اگرچہ میزبان ٹیم کے پاس ایسے کھلاڑی ہیں جنہوں نے اب تک بااثر کارکردگی کی ہے۔

Published: 14 Jul 2019, 9:10 AM IST

انگلینڈ نے جس طرح سیمی فائنل میں گزشتہ چمپئن آسٹریلیا کو شرمندہ کیا وہ نیوزی لینڈ کے لیے خطرے کی گھنٹی ہو سکتا ہے۔ انگلینڈ کے سلامی بلے بازوں جانی بيرسٹو اور جیسن رائے کمال کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور ان کی اوپننگ شراکت نے ٹیم کو مسلسل مضبوطی دی ہے۔ ایک وقت انگلینڈ ورلڈ کپ سے باہر ہونے کے دہانے پر پہنچ گیا تھا لیکن ٹیم نے واپسی کرتے ہوئے اپنے آخری دو اور پھر سیمی فائنل شاندار انداز میں جیت لیا۔

Published: 14 Jul 2019, 9:10 AM IST

بيرسٹو ٹورنامنٹ میں 496 رنز، رائے 426، جو روٹ 549، بین اسٹوکس 381، مورگن 362 اور جوس بٹلر 253 رنز بنا چکے ہیں۔ یہ چھ بلے باز ایسے ہیں جو اپنی ٹیم کی پہلی عالمی فاتح بننے کا خواب پورا کر سکتے ہیں۔ رائے نے تو سیمی فائنل میں 85 رنز کی طوفانی اننگز کھیل کر آسٹریلیا کے ارمانوں پر پانی پھیر دیا۔ نیوزی لینڈ کو اگر بلے بازوں کو روکنا ہے تو اس کے تیز گیند بازوں کو خاص کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

Published: 14 Jul 2019, 9:10 AM IST

گیند بازی میں بھی انگلینڈ کے کھلاڑیوں کی شاندار کارکردگی رہی ہے۔ فاسٹ بولر جوفرا آرچر 19 وکٹ، مارک ووڈ 17 وکٹ اور کرس ووکس 13 وکٹ لے چکے ہیں۔ ووکس نے آسٹریلیا کے ٹاپ آرڈر کو جھنجھوڑا تھا جبکہ آرچر کی تیزی کو برداشت کرنا اس ٹورنامنٹ میں بلے بازوں کے لیے کافی مشکل کام ثابت ہو رہا ہے۔

Published: 14 Jul 2019, 9:10 AM IST

نیوزی لینڈ کی امیدوں کا دار و مدار بھی کپتان ولیمسن پر انحصار کرے گا جو شاندار فارم میں ہیں اور دو سنچریوں اور دو نصف سنچریوں کے درمیان 548 رنز بنا چکے ہیں۔ راس ٹیلر نے 335، جیمز نيشام نے 213 اور کولن ڈی گرینڈهوم نے 174 رن بنائے لیکن مقابلہ ولیمسن اور انگلش بولروں کے درمیان رہے گا۔ ولیمسن کی شبیہ کیپٹن کول جیسی ہے اور وہ نا مساعد حالات میں بھی پرسکون انداز میں اپنی ٹیم کی قیادت کرتے ہیں۔ اس بات کو انہوں نے ہندستان کے خلاف سیمی فائنل میں ثابت کیا۔

Published: 14 Jul 2019, 9:10 AM IST

نیوزی لینڈ کا سب سے غالب پہلو اس کی گیند بازی ہے۔ لكي فگیورسن 18 وکٹ، ٹرینٹ بولٹ 17 وکٹ، میٹ ہنری 13 وکٹ اور جیمز نيشام 12 وکٹ لے چکے ہیں۔ ہنری کی گیند بازی نے ہی ہندستان کے ٹاپ آرڈر کی کمر توڑ ی تھی۔ ہندستان کے خلاف سیمی فائنل میں ہنری نے روہت شرما اور لوکیش راہل اور بولٹ نے دنیا کے نمبر ایک بلے باز وراٹ کو آؤٹ کر ہندستان کے چیلنج کو ہی ختم کر دیا۔ نیوزی لینڈ کے پاس مشیل سیٹنر کے طور پر ایک ایسا لیفٹ آرم اسپنر ہے جو ابتدائی اوورز میں بلے بازوں کو باندھے رکھتا ہے۔

Published: 14 Jul 2019, 9:10 AM IST

سیٹنر کے اوپر انگلینڈ کے دھماکہ خیز بلے بازوں کو باندھنے کی ذمہ داری رہے گی۔ سیٹنر نے ہندستان کے خلاف دو وکٹ حاصل کئے تھے اور ہندستان پر لگام کسی تھی ۔ سیٹنر نے انگلینڈ کے سلامی بلے بازوں رائے اور بيرسٹو کو روکنے کی مخصوص حکمت عملی تیار کی ہے۔

Published: 14 Jul 2019, 9:10 AM IST

عالمی کپ کے سیمی فائنل میں پہنچی چار ٹیموں میں نیوزی لینڈ واحد ایسی ٹیم تھی جس پر فائنل میں پہنچنے کو لے کر کوئی داؤ نہیں لگا رہا تھا لیکن اس ٹیم نے ٹورنامنٹ کا سب سے بڑا الٹ پھیر کیا اور مضبوط دعویدار ہندستان کو لڑھکا کر فائنل میں پہنچ گئی۔ نیوزی لینڈ گزشتہ عالمی کپ میں فائنل میں آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کھا گیا تھا لیکن کیوی ٹیم اس بار موقع نہیں گنوانا چاہے گی۔ اس کے کھلاڑی اعتماد سے لبریز نظر آ رہے ہیں اور لارڈز میں تاریخ رقم کرنے کو تیار ہیں۔

Published: 14 Jul 2019, 9:10 AM IST

عالمی کپ کے لیے 23 سال بعد نیا چمپئن ملنے جا رہا ہے۔ آسٹریلیا نے پانچ بار، ویسٹ انڈیز اور ہندستان نے دو دو بار اور پاکستان اور سری لنکا نے ایک ایک بار یہ خطاب جیتا ہے۔ اس فہرست میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ میں سے کس کا نام شامل ہو گا یہ اتوار کو تاریخی لارڈز کے میدان پر انتہائی دلچسپ مقابلے کے بعد سامنے آ جائے گا۔

Published: 14 Jul 2019, 9:10 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 14 Jul 2019, 9:10 AM IST