کرکٹ

جنوبی افریقہ کے سابق کپتان گریم اسمتھ نسل پرستی کے الزامات سے بری

تحقیقات کے یہ ثابت ہوا کہ اسمتھ نے 2012 سے 2014 کے درمیان وکٹ کیپر تھامی تسولیکوئل کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں کیا، جب سنٹرل کنٹریکٹ ملنے کے باوجود تسولیکوئل کو ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا۔

گریم اسمتھ، تصویر آئی اے این ایس
گریم اسمتھ، تصویر آئی اے این ایس 

جوہانسبرگ: جنوبی افریقہ کے سابق کپتان اور کرکٹ جنوبی افریقہ (سی ایس اے) کے کرکٹ ڈائریکٹر رہے گریم اسمتھ کو ایس جے این کمیشن کی رپورٹ کی بنیاد پر نسل پرستانہ رویے کے الزامات سے بری کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ آزادانہ ثالثی کے عمل کے بعد کیا گیا ہے۔ ایس جے این رپورٹ کی بنیاد پر وکیل نگواکو مینیٹزے ایس سی اور مائیکل بشپ نے اسمتھ کو بے قصور قرار دیا۔ اس عمل کا خرچ سی ایس اے کو ہی برداشت کرنا ہوگا۔

Published: undefined

اس عمل کے دوران یہ ثابت ہوا کہ اسمتھ نے 2012 سے 2014 کے درمیان وکٹ کیپر تھامی تسولیکوئل کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں کیا، جب سنٹرل کنٹریکٹ ملنے کے باوجود تسولیکوئل کو ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا۔ اسمتھ پر ساتھ ہی یہ الزام تھا کہ وہ سی ایس اے میں سیاہ فام قیادت گروپ اور خاص طور پر سی ای او تھابنگ موروئے کے ساتھ کام کرنے سے خوش نہیں تھے اور انہوں نے 2019 میں قومی ٹیم کے کوچ کی تقرری میں مداخلت کرتے ہوئے مارک باؤچر کو انوک اینکوے سے آگے رکھا تھا۔ ان دونوں معاملوں میں بھی ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملے۔

Published: undefined

مارچ میں پارلیمنٹ کے سامنے سی ایس اے کی تحقیقات کی تفصیلات دیتے ہوئے، بورڈ کے صدر لاسن نائیڈو نے آخری الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اسمتھ اور باؤچر دونوں کی تقرری پہلے سے تشکیل شدہ بورڈ کی نگرانی اور منظوری کے ساتھ کی گئی تھی۔ ایس جے این نے دونوں کی تقرری کے عمل پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

Published: undefined

اگرچہ اسمتھ پر اب باؤچر کی تقرری میں نسل پرستانہ کی بنیاد پر امتیازی سلوک کا الزام لگایا گیا ہے، تاہم باؤچر کو بدانتظامی کے الزامات پر آئندہ ماہ تادیبی سماعت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ان الزامات کی بنیاد پر سی ایس اے نے انہیں ہیڈ کوچ کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ فی الحال، باؤچر کا معاہدہ 2023 کے ون ڈے ورلڈ کپ کے اختتام تک ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined