سابق ہندوستانی کرکٹر اور کپتان محمد اظہر الدین کا نام حیدرآباد کے راجیو گاندھی اسٹیڈیم سے ہٹا دیا گیا ہے۔ حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے اس قدم کو اظہر الدین نے شرمناک قرار دیتے ہوئے بی سی سی آئی سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے اس عمل سے اظہر الدین کافی ناراض ہیں۔ انہوں نے یہاں تک کہہ دیا کہ افسوس ہوتا ہے کہ میں نے کرکٹ کھیلا۔ ساتھ ہی اظہر الدین نے حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے خلاف قانونی کارروائی کی وارننگ بھی دی ہے۔
Published: undefined
اظہر الدین نے ’گلف نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کا دل ٹوٹ گیا ہے۔ کبھی کبھی مجھے افسوس ہوتا ہے کہ میں نے کرکٹ کھیلا۔ آج ایسے لوگ کھیل سے متعلق فیصلے لے رہے ہیں جنہیں کرکٹ کی بنیادی سمجھ تک نہیں ہے، یہ کھیل کی توہین ہے۔ اظہر الدین نے اس حوالے سے مزید کہا کہ میں اس ناانصافی کے خلاف قانونی کارروائی کروں گا اور بی سی سی آئی سے اپیل کروں گا کہ وہ اس معاملہ کو دیکھیں اور مناسب کارروائی کریں۔ ویسے یہ کوئی نیا معاملہ نہیں ہے۔ سن رائزرس حیدرآباد کے ساتھ بھی پاس کو لے کر تنازعہ ہوا تھا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس ایسوسی ایشن کے مینجمنٹ میں کافی کمی ہے جس کی وجہ سے اس طرح کے حالات پیدا ہو رہے ہیں۔
Published: undefined
حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے نارتھ پویلین اسٹینڈ سے محمد اظہر الدین کا نام ہٹانے کا حکم ایچ سی اے کے ایتھکس آفیسر اور لوک پال جسٹس وی ایشوریا نے دیا۔ یہ حکم ہفتہ (19 اپریل) کو اس عرضی کے بعد دیا گیا جس میں اظہر الدین کے خلاف تعصب کے سنگین الزامات عائد کیے گئے تھے۔ ’کرکبز‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ کارروائی لارڈس کرکٹ کلب کی شکایت کے بعد کی گئی ہے۔ اس عرضی میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ بطور ایچ سی اے صدر اظہر الدین نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور ان کے فیصلے ان کے ذاتی فائدے کے لیے تھے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ محمد اظہر الدین نے ہندوستان کے لیے 99 ٹیسٹ میچوں میں 22 سنچریوں کی مدد سے 6215 رن بنائے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے 334 یک روزہ میچوں میں 36 سے زیادہ کی اوسط سے 9378 رن بنائے ہیں، جن میں 7 سنچریاں بھی شامل ہیں۔ اگر اظہر الدین کے فرسٹ کلاس کیریئر کی بات کی جائے تو ان کے نام 54 سنچریاں ہیں جب کہ لسٹ اے میں انہوں نے 11 سنچریاں اسکور کیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined