بین اسٹوکس، آئی اے این ایس
14 سال بعد آسٹریلیا میں ٹیسٹ میچ جیتنے کے بعد بھی انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس خوش نہیں ہیں۔ ان کی ناراضگی کی اصل وجہ میلبورن کرکٹ گراؤنڈ (ایم سی جی) کی پِچ ہے۔ ہر سال کی طرح اس بار بھی ایم سی جی میں ہی ’باکسنگ ڈے ٹیسٹ‘ کھیلا گیا۔ لیکن جمعہ (26 دسمبر) سے شروع ہوا یہ مقابلہ 27 دسمبر کو یعنی صرف 2 دنوں کے اندر ختم ہو گیا۔ مجموعی طور پر اس میچ میں صرف 142 اوورس کا ہی کھیل ہو سکا اور 36 وکٹ گرے۔ کوئی بھی ٹیم 200 رن نہیں بنا پائی اور کوئی بھی بلے باز اس دوران نصف سنچری تک اسکور نہیں کر پایا۔ یعنی یہ میچ جلدی ختم ہو گیا، جو شائقین کے لیے مایوس کن ثابت ہوا، کیونکہ ’باکسنگ ڈے‘ ٹیسٹ میچ میں ہمیشہ ہی سب سے زیادہ شائقین پہنچتے ہیں۔
Published: undefined
میچ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بین اسٹوکس نے اس طرح کے مقابلوں کو خراب قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ایمانداری سے کہوں تو آپ ایسا بالکل بھی نہیں چاہتے۔ باکسنگ ڈے ٹیسٹ میچ 2 دن میں ختم ہو جائے، آپ ایسا نہیں چاہیں گے۔ یہ مثالی نہیں ہے، لیکن ایک بار میچ شروع ہو گیا تو جو بھی سامنے صورت حال ہے، آپ کو کھیلنا ہوتا ہے۔‘‘ بین اسٹوکس نے مزید کہا کہ ’’مجھے مکمل یقین ہے کہ اگر دنیا میں کہیں اور ایسا ہوتا تو ہنگامہ برپا ہو جاتا، جو میچ 5 دن تک چلنا چاہیے اس کے لیے یہ اچھا نہیں ہے۔ لیکن ہم نے ایسا کھیل دکھایا، جس سے کام پورا ہو گیا۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ میلبورن ٹیسٹ میچ صرف 852 گیندوں کے اندر ختم ہو گیا۔ یہ ایشیز کی تاریخ کا چوتھا سب سے چھوٹا ٹیسٹ میچ ہے۔ آسٹریلیا کے لیے حیرانی اور پریشانی کی بات یہ ہے کہ ان 4 میں سے 2 میچ موجودہ ایشیز سیریز میں ہی کھیلے گئے ہیں۔ رواں ایشیز سیریز کا پہلا ہی ٹیسٹ میچ جو پرتھ میں کھیلا گیا تھا صرف 847 گیندوں میں ختم ہو گیا تھا۔ اس میچ میں آسٹریلیا نے 2 روز کے اندر انگلینڈ کو ہرا دیا تھا۔ اس میچ میں بھی کافی ہنگامہ مچا تھا۔ حالانکہ آئی سی سی میچ ریفری نے پرتھ اسٹیڈیم کی پچ کو اچھا قرار دیا تھا، لیکن اب نظریں اس بات پر مذکور ہوں گی کہ میلبورن کی پچ کو کیسی ریٹنگ ملتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined