فکر و خیالات

رمضان میں مغربی یوپی کے بازاروں کی چہل پہل اور معیشت پر مثبت اثرات... روش احمد

رمضان میں مغربی یوپی کے بڑے اور چھوٹے شہروں کے بازاروں میں ایک خاص روحانی فضا محسوس کی جاتی ہے، جہاں نہ صرف مسلمان دکاندار بلکہ دیگر مذاہب کے افراد بھی اپنی دکانوں کو سجا لیتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>رمضان کے دوران بازار کی رونق، تصویر روش احمد</p></div>

رمضان کے دوران بازار کی رونق، تصویر روش احمد

 

پوری دنیا میں رمضان المبارک کی آمد کا بے چینی سے انتظار کیا جاتا ہے۔ اس مقدس مہینے کے بارے میں قرآن پاک میں فرمایا گیا ہے کہ یہ اللہ کا مہینہ ہے، جس میں رحمت، برکت اور مغفرت عطا کی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مسلمان دنیا کے کسی بھی حصے میں ہوں اور کسی بھی حالت میں ہوں، وہ ماہِ رمضان کے اہتمام میں کوئی کمی نہیں چھوڑتے۔

Published: undefined

اس مبارک مہینے میں تمام مسلمان جہاں ایک طرف عبادات کا خصوصی اہتمام کرتے ہیں، وہیں روزہ رکھ کر اپنے حقیقی مالک کے لیے اپنے ایمان کو تازہ کرتے ہیں۔ روزہ رکھنے سے جسم کو ڈیٹاکس کرنے کا فائدہ بھی حاصل ہوتا ہے اور نفس پر قابو پاکر روحانی پاکیزگی بھی نصیب ہوتی ہے۔ اسی لیے ہر لحاظ سے ماہِ رمضان کی اپنی منفرد خصوصیات ہیں۔ اس کی خوشی مسلمانوں کے چہروں کے تاثرات سے خود بخود جھلکتی ہے اور بازاروں کی رونق اس خوشی کو مزید نمایاں کر دیتی ہے۔ مغربی اتر پردیش کے تمام اضلاع کے شہروں سے لے کر دیہات تک کے علاقے رمضان کی روشنیوں اور مسکراتے چہروں سے جگمگاتے نظر آتے ہیں۔

Published: undefined

رمضان میں مغربی یوپی کے بڑے اور چھوٹے شہروں میں بازاروں کی چہل پہل دیدنی ہوتی ہے۔ رمضان کے دوران شہر کے بازاروں میں ایک خاص روحانی فضا محسوس کی جاتی ہے، جہاں نہ صرف مسلمان دکاندار بلکہ دیگر مذاہب کے افراد بھی اپنی دکانوں کو سجا لیتے ہیں۔ بازاروں میں سے گزرنے والے یہ اندازہ نہیں کر سکتے کہ کون سی دکان کس مذہب کے فرد کی ہے۔ اسی طرح مسلم علاقوں میں تو ماحول اور بھی زیادہ خوشگوار دکھائی دیتا ہے۔ دن میں عبادات کے ساتھ ساتھ افطار کے وقت اور پھر رات میں خاص عبادت، یعنی تراویح کے موقع پر گہما گہمی رہتی ہے اور بازار دیر رات تک آباد رہتے ہیں۔

Published: undefined

سہارنپور، دیوبند، مظفرنگر، میرٹھ، بجنور، مرادآباد، امروہہ سمیت مختلف شہروں میں دن کے وقت خریداری نسبتاً کم رہتی ہے لیکن جیسے ہی افطار کا وقت قریب آتا ہے، بازاروں میں بھیڑ بڑھنے لگتی ہے۔ خاص طور پر شام کے بعد تجارتی مراکز، کپڑوں کی دکانیں، جوتوں کے شو روم، گھریلو اشیاء کے مراکز اور کھانے پینے کی جگہیں گاہکوں سے بھر جاتی ہیں۔

Published: undefined

افطاری کے لوازمات اور سحری کے سامان کی خریداری بھی رمضان کے بازاروں کی سرگرمیوں میں مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔ سہارنپور کے بازاروں میں خصوصی طور پر خوشبودار سوہن حلوہ، دیوبند کے مشہور نمک پارے، بجنور کے مخصوص شیرمال، مرادآباد کے خشک میوے اور مظفرنگر کے گڑ اور چکی کی مٹھائی رمضان میں بہت زیادہ فروخت ہوتے ہیں اور ان کی بڑی مقدار دہلی، لکھنؤ، حیدرآباد اور دیگر شہروں تک بھیجی جاتی ہے۔ میرٹھ کی سویاں رمضان اور عید کے دنوں میں خصوصی اہمیت رکھتی ہیں، جو نہ صرف مقامی سطح پر بلکہ دیگر ریاستوں میں بھی بھیجی جاتی ہیں۔ اس طرح یہ مہینہ معیشت کے مختلف شعبوں کے لیے ایک نعمت بن جاتا ہے۔ کچھ دکانداروں کا کہنا ہے کہ ’’رمضان کے دوران اور عید کے وقت ہماری اتنی بکری ہوتی ہے، جتنی پورے سال بھی نہیں ہوتی۔‘‘

Published: undefined

سہارنپور کے بازار رمضان کے دوران غیر معمولی چہل پہل کا مظہر ہوتے ہیں۔ خاص طور پر چوک بازار، جنک بازار اور شبیرہ بازار کو روشنیوں اور رمضان کی مخصوص آرائش سے مزین کیا جاتا ہے۔ یہاں کے افطاری بازار میں سوہن حلوہ، پھینی اور مخصوص مٹھائیاں خصوصی طور پر فروخت ہوتی ہیں۔

Published: undefined

دیوبند اپنی دینی شناخت کے ساتھ ایک علامتی شہریت یافتہ قصبہ ہے، جہاں ملک بھر سے طلبا دینی تعلیم کے لیے آتے ہیں۔ رمضان کے دوران یہاں کے بازاروں میں کتب، تسبیح، عطر، ٹوپیاں اور افطاری کے لوازمات کی خریداری میں بے پناہ اضافہ ہوتا ہے۔ خاص طور پر دیوبند کا قدیمی بازار رمضان کی مخصوص سوغاتوں کے لیے مشہور ہے۔

Published: undefined

مظفرنگر کا کھالاپار محلہ رمضان میں روشنیوں اور سجاوٹ سے جگمگا اٹھتا ہے۔ یہاں کے بازاروں میں گڑ، چکی کی مٹھائی اور مقامی اسنیکس کی خریداری عروج پر ہوتی ہے۔ مظفرنگر کے تاجروں کا کہنا ہے کہ رمضان میں ان کی مصنوعات کی مانگ نہ صرف مقامی سطح پر بلکہ دیگر شہروں میں بھی بڑھ جاتی ہے۔

Published: undefined

برکتوں والے مہینے رمضان میں لوگوں کی آمدنی اور اخراجات دونوں میں خاصا اضافہ ہو جاتا ہے۔ جہاں ایک طرف مسلمان اس عقیدے پر قائم رہتے ہیں کہ رمضان میں کیے گئے خرچ کا کوئی حساب نہیں ہوگا اور دل کھول کر خرچ کرتے ہیں، وہیں کاروباری حضرات اور رمضان المبارک میں خصوصی دکانیں لگانے والے افراد کی آمدنی بھی بڑھ جاتی ہے۔

Published: undefined

اس کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ اگرچہ دن بھر روزہ رکھا جاتا ہے، مگر شام کے وقت لوگ اپنے کھانے پینے کے شوق پورے کرتے ہیں، جس کے باعث شہری علاقوں میں شام کے بعد کھانے پینے کے بازار خوب آباد ہو جاتے ہیں، جبکہ دن میں خریداری کے لیے عام بازاروں میں چہل پہل رہتی ہے۔

Published: undefined

ان تمام عوامل کے پیش نظر رمضان المبارک میں تجارت کرنے والے افراد کی آمدنی میں خاصا اضافہ ہو جاتا ہے۔ ہر لحاظ سے رمضان المبارک کا یہ مہینہ عبادت، برکت، صحت اور خوشحالی کا سبب بنتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined