فکر و خیالات

سحری میں احتیاط برتیں، صحت مند روزے کے لیے متوازن غذا ضروری

رمضان میں سحری روحانی اور جسمانی برکت کا ذریعہ ہے۔ مسنون غذا کھانے سے قوت ملتی ہے اور روزہ آسانی سے رکھا جاتا ہے۔ بداحتیاطی سے گریز اور متوازن غذا کا استعمال ضروری ہے

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر / اے آئی</p></div>

علامتی تصویر / اے آئی

 

اسلام کی سب سے بڑی امتیازی صفت یہ ہے کہ وہ ہماری زندگی کے تمام معاملات میں توازن کی راہ اختیار کرنے کی تعلیم دیتا ہے۔ بے اعتدالی اور انتہا پسندی انسان کو تباہ کر دیتی ہے۔ رمضان المبارک ہمیں عبادات کے ساتھ زندگی میں توازن کا درس بھی دیتا ہے۔ سحری اور افطاری کے وقت شریعتِ مطہرہ نے ہمیں بہترین رہنمائی فراہم کی ہے تاکہ ہم عبادات کے ساتھ جسمانی طور پر بھی تندرست رہیں۔

سحری میں بداحتیاطی سے گریز کریں

سحری میں بعض لوگ یہ سوچ کر زیادہ کھا پی لیتے ہیں کہ دن بھر روزے میں بھوک اور پیاس کا سامنا کرنا پڑے گا۔ نتیجتاً طبیعت بوجھل ہو جاتی ہے اور کھٹی ڈکاریں آنے لگتی ہیں۔ یہ بوجھل پن نہ صرف جسمانی بلکہ روحانی طور پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ تلاوتِ قرآن، پنج وقتہ نمازوں اور نمازِ تراویح میں وہ کیف و سرور حاصل نہیں ہو پاتا جو ہونا چاہیے۔ اس لیے سحری میں توازن کا دامن نہ چھوڑیں۔ بہت زیادہ مرچ، نمک یا مصالحے والی غذا سے پرہیز کریں کیونکہ ان کے زیادہ استعمال سے دن بھر پیاس زیادہ محسوس ہوتی ہے اور معدے میں سوزش کی شکایت ہو سکتی ہے۔

Published: undefined

مسنون غذائیں اور سنتِ نبویؐ

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سحری میں کھجور کھانے کو پسند فرمایا ہے۔ آپؐ نے فرمایا: نعم سحور المؤمن التمر، یعنی: مومن کی بہترین سحری کھجور ہے۔ (سنن ابی داؤد)

اگر کھجور میسر نہ ہو تو محض پانی کے چند گھونٹ پی لینے سے بھی سحری کی برکت حاصل ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ہلکی پھلکی غذائیں، جیسے دودھ، دہی، پھل اور جو کا دلیہ بھی سحری میں مفید ہیں۔

سحری کے فوائد

سحری کھانے کے درج ذیل روحانی اور جسمانی فوائد ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت مبارکہ پر عمل ہوتا ہے۔ بدن کو غذائیت اور قوت حاصل ہوتی ہے، جس سے روزے میں کمزوری محسوس نہیں ہوتی۔ سحری کے باعث فجر کی نماز جماعت کے ساتھ ادا کرنے کا موقع ملتا ہے۔ سحری میں اٹھنے کی وجہ سے آخری شب میں دعاؤں اور تسبیحات کا موقع مل جاتا ہے، جو قبولیت کے خاص لمحات ہوتے ہیں۔ سحری کھانے سے دن میں کمزوری اور چکر آنے کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔

Published: undefined

سحری کے احکام اور برکتیں

سحری کھانا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے اور آپؐ نے اس کی ترغیب دی ہے۔ آپؐ نے فرمایا: تسحروا فإن في السحور بركة

یعنی: سحری کھایا کرو، کیونکہ سحری میں برکت ہے۔ (صحیح بخاری)

سیدنا مقداد بن معدیکرب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا, عليكم بهذہ السحور فإنه هو الغذاء المبارك

یعنی: تم سحری ضرور کھاؤ، کیونکہ وہ مبارک غذا ہے۔ (سنن نسائی)

اسی طرح سیدنا عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے رمضان میں سَحری کے لیے بلایا اورفرمایا: ’’ھلم إلی الغداء المبارك۔‘‘ یعنی آؤ، برکت والاکھانا کھالو۔ (سنن نسائی)

ماہرینِ غذائیت کے مشورے

ماہرینِ غذائیت کے مطابق سحری میں درج ذیل نکات کا خیال رکھیں۔ فائبر سے بھرپور غذا کھائیں جیسے جو کا دلیہ یا پھل تاکہ دن بھر پیاس کم لگے۔ پروٹین والی غذا جیسے انڈے، دودھ یا دہی کا استعمال کریں تاکہ توانائی برقرار رہے۔ زیادہ نمکین یا زیادہ مرچ مصالحے والی غذا سے پرہیز کریں تاکہ پیاس زیادہ نہ لگے۔ سحری میں مناسب مقدار میں پانی پینا ضروری ہے تاکہ دن میں جسم میں پانی کی کمی نہ ہو۔

رمضان المبارک کا یہ مقدس مہینہ ہمیں عبادت کے ساتھ جسمانی صحت کا بھی پیغام دیتا ہے۔ سحری نہ صرف روحانی برکت کا ذریعہ ہے بلکہ یہ جسم کو دن بھر کے روزے کے لیے تیار کرنے میں بھی مددگار ہے۔ لہٰذا ہمیں چاہیے کہ سحری میں مسنون طریقے اور متوازن غذا کو اپنائیں تاکہ روحانی و جسمانی فوائد حاصل ہو سکیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined