صنعت و حرفت

امریکی مصنوعات پر مزید انڈین ٹیکس نامنظور: ٹرمپ

جاپان میں وزیر اعظم نریندر مودی سے اس ایشو پر بات چیت کے کچھ ہی دن بعد ٹرمپ نے منگل کے روز کہا کہ امریکی مصنوعات پر ہندوستان کی طرف سے ٹیکس لگایا جانا اب قابل قبول نہیں ہوگا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

واشنگٹن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر مصنوعات ٹیکس کے معاملہ پر ہندوستان کے خلاف لب کشائی کی ہے۔ جاپان میں وزیر اعظم نریندر مودی سے اس ایشو پر بات چیت کے کچھ ہی دن بعد ٹرمپ نے منگل کے روز کہا کہ امریکی مصنوعات پر ہندوستان کی طرف سے ٹیکس لگایا جانا اب قابل قبول نہیں ہوگا۔ ٹرمپ کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب اوساکا میں جی-20 سے الگ ٹرمپ اور مودی کے درمیان تجارتی ایشوز پر بات چیت کے بعد آگے کے قدم پر غور کرنے کے لئے دونوں ممالک کے ٹریڈ افسران ملاقات کرنے والے ہیں۔

Published: 10 Jul 2019, 5:10 PM IST

ٹرمپ نے ٹوئٹ کیا، ’’ہندوستان کو طویل مدت سے امریکی مصنوعات پر ٹیرف لگانے کی چھوٹ ملتی رہی ہے۔ یہ اب اور منظور نہیں!‘‘

Published: 10 Jul 2019, 5:10 PM IST

اس سے پہلے پی ایم مودی سے 28 جون کو ملنے سے پہلے ٹرمپ نے ٹوئٹ کیا تھا، ’’میں وزیر اعظم نریندر مودی سے مل کر کہنا چاہتا ہوں کہ سالوں سے ہندوستان نے امریکہ کے خلاف بہت زیادہ ٹیکس لگا رکھا ہے اور حال میں انہیں مزید بڑھا دیا گیا ہے۔ یہ ناقابل قبول ہے، ان ٹیکسز کو واپس لیا جانا چاہیے۔

Published: 10 Jul 2019, 5:10 PM IST

واضح رہے کہ یکم جون کو امریکہ کی طرف سے ہندوستان کو دیا گیا ’ترجیحی ملک‘ کا درجہ واپس لے لیا تھا جس کے بعد ہندوستانی مصنوعات پر ٹیرف میں اضافہ ہو گیا۔ اس کے جواب میں ہندوستان نے امریکہ کی 28 مصنوعات پر ٹیکس بڑھا دیا تھا، جن میں ہارلے ڈیوڈسن موٹر سائیکل اور امریکی سیب شامل تھے۔

Published: 10 Jul 2019, 5:10 PM IST

جاپان کے اوساکا میں مودی اور ٹرمپ ملاقات کے بعد خارجہ سکریٹری وجے گوکھلے نے بتایا تھا کہ دونوں فریقین کے درمیان تجارت پر بات چیت ہوئی ہے۔ دونوں نے اپنے اپنے کاروباری موقف پیش کیے ہیں اور اس بات پر اتفاق رائے ہو گیا ہے کہ دنوں ممالک کے بزنس اینڈ کامرس وزراء جلد ملاقات کریں گے اور تمام معاملات حل کرنے کی سمت میں پیش قدمی کریں گے۔ انہوں نے کہا تھا کہ بلاشبہ صدر ٹرمپ نے اس خیال کا استقبال کیا ہے۔

Published: 10 Jul 2019, 5:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 10 Jul 2019, 5:10 PM IST