صنعت و حرفت

سب سے بڑے بینک گھوٹالہ کے ملزمان کے بیرون ملک فرار ہونے کا خدشہ، ایئرپورٹ پر ہائی الرٹ

سی بی آئی نے ملک کے سب سے بڑے 22 ہزار کروڑ سے زیادہ کے بینک گھوٹالہ معاملہ میں رشی اگروال سمیت اے بی جی شپ یارڈ کے دیگر ڈائریکٹروں کے خلاف لُک آؤٹ سرکلر جاری کر دیا ہے

علامتی تصویر
علامتی تصویر 

نئی دہلی: سی بی آئی نے ملک کے سب سے بڑے 22 ہزار کروڑ سے زیادہ کے بینک گھوٹالہ معاملہ میں رشی اگروال سمیت اے بی جی شپ یارڈ کے دیگر ڈائریکٹروں کے خلاف لُک آؤٹ سرکلر جاری کر دیا ہے۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی نے یہ کارروائی اس لیے کی ہے تاکہ ملزمان کو ایئرپورٹ یا کسی اور راستے سے بیرون ملک فرار ہونے سے روکا جا سکے۔

Published: undefined

سی بی آئی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تمام ملزمان تاحال ہندوستان میں موجود ہیں اور ان کے خلاف ایل او سی (لک آوٹ سرکلر) اس لئے جاری کیا گیا تاکہ وہ ملک سے فرار نہ ہونے پائیں۔ شپنگ فرم کے ڈائریکٹرز میں رشی اگروال، سنتھانم متھوسوامی اور اشونی کمار شامل ہیں۔ اسے ہندوستان کا سب سے بڑا بینک گھوٹالہ قرار دیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اے بی جی شپ یارڈ نے اسٹیٹ بینک آف انڈیا سمیت 28 بینکوں کو 22842 کروڑ روپے کی ادائیگی میں کوتاہی کی ہے۔ غورطلب ہے کہ ہے کہ اے بی جی شپ یارڈ اے بی جی گروپ کی صف اول کی کمپنی ہے جو جہازوں کی تعمیر اور مرمت کے کام سے منسلک ہے۔ اس کے شپ یارڈ گجرات کے دہیج اور سورت میں واقع ہیں۔

Published: undefined

اے بی جی شپ یارڈ کیس میں جس طرح کا لک آؤٹ سرکلر نوٹس جاری کیا گیا ہے، ماضی میں پنجاب نیشنل بینک گھوٹالہ معاملہ میں نیرو مودی اور اس کے چچا میہل چوکسی اور کنگ فشر ایئر لائنز کے وجے مالیا کے خلاف بھی اس طرح کے نوٹس جاری کیے جا چکے ہیں۔ یہ تمام اس وقت بیرون ملک ہیں اور ان کی ہندوستان حوالگی کی کوششیں جاری ہیں۔

Published: undefined

واضح رہے کہ گجرات کی کمپنی اے بی جی شپ یارڈ لمیٹڈ اور اے بی جی انٹرنیشنل لمیٹڈ کو 28 بینکوں کے کنسورشیم نے قرض دیا تھا، ایس بی آئی بینک کے حکام کے مطابق کمپنی کی خراب کارکردگی کی وجہ سے نومبر 2013 میں اس کا اکاؤنٹ این پی اے (غیر منافع بخش اثاثہ) ہو گیا۔ کمپنی کو بچانے کی کئی کوششیں کی گئیں لیکن کامیابی نہیں ہوئی۔ اس کے بعد کمپنی کا فرانزک آڈٹ کیا گیا، جس کی رپورٹ 2019 میں آئی۔ اس کنسورشیم کی قیادت آئی سی آئی سی آئی بینک کر رہا تھا لیکن سب سے بڑا پبلک بینک ہونے کی وجہ سے ایس بی آئی نے سی بی آئی سے شکایت درج کرائی۔ بینکوں کو 22842 کروڑ کا نقصان ہوا، جس میں سب سے زیادہ 7089 کروڑ کا نقصان آئی سی آئی سی آئی بینک کو ہوا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined