صنعت و حرفت

ایمیزون سبسکرپشن پالیسی کے خلاف تاریخی تصفیہ

ایمیزون نے ’پرائم‘ سبسکرپشن سروس سے اربوں ڈالر کمائے، لیکن صارفین کو اس کی منسوخی میں مشکلات کا سامنا تھا۔ کمپنی کی دھوکہ دہی پر مبنی سبسکرپشن پالیسی کے خلاف 2.5 ارب ڈالر کا تصفیہ کیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>ایمیزون سبسکرپشن پالیسی کے خلاف تاریخی تصفیہ / اے آئی</p></div>

ایمیزون سبسکرپشن پالیسی کے خلاف تاریخی تصفیہ / اے آئی

 

گزشتہ دہائی کے دوران صارفین کی اشیاء کی ریٹیل مارکیٹ میں ایک بڑی تبدیلی آئی ہے، جو بنیادی طور پر ای کامرس پلیٹ فارمز کے عروج سے متاثر ہوئی ہے۔ روایتی ریٹیل ماڈل، جو کبھی چھوٹے کاروباروں اور فزیکل اسٹورز کے زیر تسلط تھا، اب آن لائن دیو ہیکل کمپنیوں کی طرف منتقل ہو چکا ہے جو بے مثال سہولت، دستیابی اور مسابقتی قیمتوں کی پیشکش کرتی ہیں۔ تاہم، یہ تبدیلی مارکیٹ اور صارفین دونوں کے لیے نمایاں نتائج کے بغیر نہیں آئی ہے۔ اگرچہ ای کامرس پلیٹ فارمز نے بے شک خریداری میں انقلاب برپا کیا ہے، لیکن انہوں نے مارکیٹ کی منصفانہ حیثیت، صارفین کے انتخاب، اور کاروباری اخلاقیات کے بارے میں سنجیدہ خدشات بھی پیدا کیے ہیں۔ ان کی اجارہ داری چھوٹے کاروباروں کے زوال، اجارہ دارانہ طریقوں کے عروج، اور مقابلے میں کمی کا باعث بنی ہے—جو آخرکار ان صارفین کو نقصان پہنچاتا ہے جنہیں یہ خدمت فراہم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

ای کامرس کی اجارہ داری اور چھوٹے کاروباروں کا زوال

ای کامرس پلیٹ فارمز جیسے ایمیزون، وال مارٹ، اور دیگر کا عروج چھوٹے اور روایتی کاروباروں کے تیز زوال کا باعث بن رہا ہے، خاص طور پر ان کاروباروں کا جو ڈیجیٹل مارکیٹ پلیس میں خود کو ڈھالنے یا اس میں وسعت دینے میں ناکام رہے ہیں۔ چھوٹے ریٹیلرز اکثر وسائل کی کمی کا شکار ہوتے ہیں اور وہ ای کامرس دیو ہیکل کمپنیوں کے وسیع انفراسٹرکچر کا مقابلہ نہیں کر سکتیں، جو کم قیمتوں، وسیع انتخاب، اور تیز تر ترسیل کے اوقات پیش کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، عالمی منڈیوں تک رسائی کی آسانی نے مقامی کاروباروں کو ختم کر دیا ہے جو کبھی کمیونٹی کی بنیاد پر پھلتے پھولتے تھے۔

Published: undefined

مارکیٹ میں ہیرا پھیری اور اجارہ داری کا قیام

آن لائن پلیٹ فارمز کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے اور انہوں نے مارکیٹ کا ایک اہم حصہ اپنے قبضے میں کر لیا ہے۔ اکثر جارحانہ قیمتوں کی حکمت عملی، ڈیٹا پر مبنی پالیسی، اور وسیع لاجسٹک نیٹ ورک کا استعمال کرتے ہوئے ، انہوں نے چھوٹے حریفوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں ریٹیل کے شعبے میں اجارہ دارانہ رجحانات پیدا ہوئے ہیں۔ ای کامرس کے بڑے کھلاڑیوں جیسے ایمیزون پر غیر منصفانہ طریقوں میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں، جیسے ڈائنامک یا متحرک قیمتوں کی حکمت عملی (قیمتوں کو عارضی طور پر کم کرنا تاکہ حریفوں کو مارکیٹ سے باہر کر دیا جائے) اور گاہکوں کے ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے اپنے برانڈز کو تیسری پارٹی کے بیچنے والوں پر ترجیح دینا۔ اس کے نتیجے میں مقابلے میں کمی اور کئی معاملات میں صارفین کے لیے محدود انتخاب رہ جاتا ہے۔

غلط طریقے اور صارفین کو نقصان

مارکیٹ کی طاقت چند بڑی ای کامرس پلیٹ فارمز کے ہاتھوں میں مرکوز ہونے کے نتیجے میں کئی غلط طریقے سامنے آئے ہیں جو صارفین کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ ایک یہ کہ یہ کمپنیاں مصنوعات کی درجہ بندی اور جائزوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر سکتی ہیں، جس سے مصنوعات کی معیار کے بارے میں گمراہ کن معلومات پھیلتی ہیں۔ اس کے علاوہ، قیمتوں کی ہیرا پھیری جیسے مسائل بھی ہیں، جہاں کسی آئٹم کی قیمت صارف کے رویے یا طلب کی بنیاد پر تبدیل ہوتی ہے، جس کی وجہ سے صارفین کے لیے درست فیصلے کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ ایمیزون کا ڈائنامک پرائسنگ ماڈل، جو صارف کے براؤزنگ پیٹرن کی بنیاد پر اشیاء کی قیمتوں کو بدلتا ہے، اس پر تنقید کی گئی ہے کیونکہ یہ ایسے صارفین کا فائدہ اٹھاتا ہے جو ان قیمتوں میں تبدیلیوں سے آگاہ نہیں ہوتے۔

Published: undefined

سبسکرپشن ماڈل اور صارف کی انحصاریت

اس منظرنامے میں ایک نمایاں کامیابی کی کہانی ایمیزون کی ہے، جو عالمی سطح پر ریٹیل کا ایک رہنما بن چکا ہے۔ اس کی سبسکرپشن سروس 'پرائم' اس کے کاروباری ماڈل کا ایک اہم حصہ ہے، جو صارفین کو تیز تر ترسیل، خصوصی مواد، اور دیگر فوائد فراہم کرتی ہے۔ تاہم، وقت کے ساتھ، کئی صارفین نے محسوس کیا کہ 'پرائم' سبسکرپشن کو ختم کرنا دن بہ دن مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ اس کے نتیجے میں، 2023 میں بائیڈن انتظامیہ کے تحت کمپنی کی کینسلیشن پالیسیوں کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا گیا۔ تاہم، جیوری ٹرائل کے چند دنوں کے اندر، 25 ستمبر کو ایمیزون کمپنی قانونی کارروائیوں سے بچنے کے لیے 2.5 ارب ڈالر کے تصفیے پر رضامند ہو گئی۔

تجارتی کمیشن کے ساتھ دو سالہ تنازعہ کا اختتام

میڈیا رپورٹس کے مطابق، ایمیزون نے 25 ستمبر کو وفاقی تجارتی کمیشن (ایف ٹی سی) کے ساتھ تاریخی 2.5 ارب ڈالر کے تصفیے کا اعلان کیا ہے، جس سے کمپنی کے خلاف دو سالہ تنازعہ کا اختتام ہوگیا ہے۔ ایمیزون پر الزام تھا کہ اس نے اپنے صارفین کو'پرائم' سبسکرپشن سروس میں شامل ہونے کے لیے دھوکہ دیا اور پھر اسے منسوخ کرنا انتہائی مشکل بنا دیا۔ معاہدے کے تحت، ایمیزون ایک ارب ڈالر کا شہری جرمانہ ادا کرے گا اور 1.5 ارب ڈالر کی رقم تقریباً 3.5 کروڑ امریکی صارفین کو واپس کرے گا، جو کمپنی کے دھوکہ دہی پر مبنی 'پرائم' سبسکرپشن میں اندراج کے طریقوں سے متاثر ہوئے تھے۔ وفاقی تجارتی کمیشن نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ یہ قواعد کی خلاف ورزی کے معاملے میں سب سے بڑا شہری جرمانہ ہے اور یہ ایف ٹی سی کی تاریخ میں دوسرا سب سے بڑا ازالہ رقم ہے۔

Published: undefined

سال 2023 میں دائر ہونے والے مقدمے میں الزام لگایا گیا تھا کہ ایمیزون نے لاکھوں صارفین کو دھوکہ دہی کے ذریعے اپنی 'پرائم' سبسکرپشن سروس میں شامل کر لیا، جس میں اس نے گمراہ کن یوزر انٹرفیس کا استعمال کیا اور اس سبسکرپشن کو منسوخ کرنا انتہائی مشکل بنا دیا۔ مزید برآں، ایمیزون نے دانستہ طور پر سبسکرپشن کو منسوخ کرنا سبسکرائب کرنے سے کہیں زیادہ مشکل بنا دیا، اور کمپنی نے ایک پیچیدہ عمل تخلیق کیا جس کا مقصد صارفین کو سبسکرپشن منسوخی سے روکنا تھا۔

ایمیزون کے ساتھ تاریخی تصفیہ

ایف ٹی سی چیئرمین، اینڈریو فرگوسن نے تصفیے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے دوران، وفاقی تجارتی کمیشن نے لاکھوں امریکیوں کے لیے ایک تاریخی، ریکارڈ توڑ اور اہم کامیابی حاصل کی ہے جو دھوکہ دہی پر مبنی سبسکرپشن سروسز سے تنگ آچکے تھے۔ دوسری جانب، ایمیزون کے ترجمان مارک بلافکن نے کہا کہ ایمیزون نے ہمیشہ قانون کی پیروی کی ہے اور یہ تصفیہ ہمیں آگے بڑھنے اور صارفین کے لیے جدت پر توجہ مرکوز کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ایمیزون اور اس کے ایگزیکٹوز نے کسی غلط کام کا اعتراف نہیں کیا، لیکن کہا کہ کمپنی نے کمیشن کی جانب سے بتائی گئی تمام تبدیلیاں کر لی ہیں۔

Published: undefined

سروس کی اہمیت اور اس کا مالی اثر

ایمیزون کی پرائم سروس جو کہ ماہانہ 14.99 ڈالر یا سالانہ 139 ڈالر میں دستیاب ہے، کمپنی کی اہم خدمات میں سے ایک ہے اور اربوں ڈالر کا منافع پیدا کرتی ہے۔ یہ سروس ابتدا میں صرف تیز تر ڈیلیوری کے لیے ایک اضافی سہولت کے طور پر شروع ہوئی تھی، لیکن اس کے بعد یہ ایک کثیر الجہتی سروس بن گئی جو اسٹریمنگ انٹرٹینمنٹ، گروسری کی ڈیلیوری، ایندھن اور خوراک کی ترسیل کے فوائد، اور سبسکرائبر کے لیے خصوصی ڈیلز پیش کرتی ہے۔ اگرچہ ایمیزون اس بات کا انکشاف نہیں کرتا کہ اس کے کتنے امریکی سبسکرائبرز ہیں، لیکن کنزیومر انٹیلی جنس ریسرچ پارٹنرز کی ایک تھرڈ پارٹی تجزیہ کے مطابق، مارچ 2025 تک اس کے 19.7 کروڑ سبسکرائبرز ہونے کی توقع ہے۔

ایمیزون کے لیے 2.5 ارب ڈالر کا یہ تصفیہ گزشتہ سال کے پرائم سبسکرپشن کی 44 ارب ڈالر آمدنی کا محض 5.6فیصد ہے، جو ایف ٹی سی کی سابقہ چیئرمین لینا خان کے مطابق، ایمیزون کے لیے ایک معمولی رقم ہے اور اس کے ایگزیکٹوز کے لیے ایک بڑی راحت، جنہوں نے جان بوجھ کر اپنے صارفین کو نقصان پہنچایا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined