
فائل تصویر آئی اے این ایس
امریکی مندوب مائیک والٹز نے اقوامِ متحدہ میں سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کو اپنائے اور واضح کیا کہ امریکی قرار داد واشنگٹن کے امن کے عزم کی تجدید ہے۔ اے ایف پی کے مطابق اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے پیر کے دن امریکی قرار داد پر ووٹ دے گی، جو ڈونالڈ ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے سے متعلق ہے۔
Published: undefined
والٹز نے واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں بتایا کہ امریکی قرار داد سے غزہ کی حکومت فلسطینی عوام کے ہاتھ میں ہوگی، نہ کہ حماس کے عسکری ونگ کے ہاتھ میں ہوگی۔والٹز نے غزہ میں امن کونسل کے کام کے حوالے سے کہا کہ یہ عبوری مدت ہوگی اور تجویز کردہ کونسل تعمیر نو میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔ قرار داد کے تحت یہ کونسل اس وقت اپنے فرائض انجام دے گی جب اتھارٹی اپنے اصلاحی وعدے پورے کرے گی اور ایک فلسطینی ٹیکنوکریٹ کمیٹی کی حمایت بھی کرے گی۔
Published: undefined
برطانیہ نے بھی امریکی قرار داد کی مکمل حمایت کی اور اپنے مشن کے بیان میں کہا کہ وہ واشنگٹن کے ساتھ متحد ہے۔ برطانوی محکمہ خارجہ نے امکان ظاہر کیا کہ امریکی قرار داد منظور ہو جائے گی، جس میں غزہ میں ایک بین الاقوامی فورس کے قیام کی تجویز شامل ہے۔
Published: undefined
روس کے مشن نے اقوامِ متحدہ میں کہا کہ اس نے امریکی صدر کے غزہ منصوبے کے متبادل کے طور پر اپنی قرار داد پیش کی ہے اور وضاحت کی کہ امریکی منصوبہ بنیادی حل طلب نکات، خاص طور پر دو ریاستی حل، کو نظر انداز کرتا ہے۔
Published: undefined
روسی مشن نے کہا کہ ان کی قرار داد امریکی تجویز سے متصادم نہیں، بلکہ اسے اقوامِ متحدہ کے منظور شدہ فیصلوں کے مطابق ڈھالنے اور بین الاقوامی ثالثی کے کردار کو اجاگر کرنے کی کوشش ہے، جس نے جنگ بندی میں مدد کی۔
Published: undefined
برطانوی اخبار ’دی گارڈین‘ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ امریکی فوج غزہ کو طویل مدت میں دو حصوں میں تقسیم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ پہلا حصہ "سبز" ہوگا، جہاں تعمیر نو کی کارروائی شروع ہوگی اور دوسرا "سرخ" حصہ فلسطینیوں کے ہاتھ میں رہے گا۔دی گارڈین کے مطابق غیر ملکی افواج "سبز" علاقے میں اسرائیلی فوج کے ساتھ تعینات ہوں گی، جو غزہ کے مشرقی حصے میں واقع ہے۔ایک امریکی اہلکار نے کہا کہ یہ عمل وقت طلب اور آسان نہیں ہوگا۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’العربیہ ڈاٹ نیٹ، اردو‘)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined