عرب ممالک

سعودی عرب میں تعینات ہوں گے اَمریکی فوج، ٹرمپ نے دی منظوری

سعودی عرب کے تیل پلانٹ آرامكو پر ہونے والے حملہ کے بعد ڈونالڈ ٹرمپ نے سعودی تیل تنصیبات پر کسی بھی طرح کے حملہ کو روکنے کے لئے فوج اور ضروری ہتھیاروں کے تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔

ڈونالڈ ٹرمپ
ڈونالڈ ٹرمپ 

واشنگٹن: امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کے تیل پلانٹوں پر ہونے والے حملے کے بعد سعودی عرب میں فوج کے اضافی فورسز کی تعیناتی کے فیصلہ کو منظوری دے دی ہے۔ سکریٹری دفاع مارک اسپر نے جمعہ کو صحافیوں سے بات چیت میں بتایا کہ 14 ستمبر کو سعودی عرب کے تیل پلانٹ آرامكو پر ہونے والے حملہ کے بعد ڈونالڈ ٹرمپ نے سعودی تیل تنصیبات پر کسی بھی طرح کے حملہ کو روکنے کے لئے فوج اور ضروری ہتھیاروں کے تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔

Published: 21 Sep 2019, 11:09 AM IST

امریکی جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ نے اگرچہ کہا ہے کہ محکمہ دفاع نے فی الحال سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کا فیصلہ نہیں لیا ہے اور مارک اسپرکو جلد ہی اس سلسلہ میں معلومات دی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز کی تعداد ہزاروں میں نہیں ہوگی۔

Published: 21 Sep 2019, 11:09 AM IST

غور طلب ہے کہ 14 ستمبر کو سعودی عرب کی دو پٹرولیم کمپنیوں پر ڈرون سے حملہ کیا گیا تھا۔ سعودی عرب دراصل حوثی باغیوں کے خلاف جنگ میں یمن کو فضائی حدود میں مدد مہیا کرا رہا ہے جس کی وجہ سے شروعات میں سمجھا جا رہا تھا کی یہ حملہ حوثی باغیوں نے کیا ہے۔ تاہم امریکہ مسلسل اس کے پیچھے ایران کا ہاتھ ہونے کی بات کہہ رہا ہے۔ وہیں ایران نے امریکہ کے تمام الزامات کی تردید کر کے حملے میں شامل ہونے سے صاف انکار کر دیا ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے پنٹاگن میں ہنگامی نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ امریکی صدر نے سعودی عرب میں اضافی فوج بھیجنے کی منظوری دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اضافی فوجی بھیجنے کا فیصلہ امریکی قومی سلامتی کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا۔

Published: 21 Sep 2019, 11:09 AM IST

امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ امریکی فوجی متحدہ عرب امارات میں بھی تعینات کیے جائیں گے، امریکی ایئر اینڈ میزائل ڈیفنس دستے صرف دفاعی ذمہ داریاں سر انجام دیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ امریکہ نے اضافی فوجی بھیجنے کا فیصلہ سعودی عرب کی درخواست پر کیا ہے تاہم فوجیوں کی تعداد اور ہتھیاروں کی نوعیت کا فیصلہ ابھی باقی ہے۔

Published: 21 Sep 2019, 11:09 AM IST

دوسری جانب چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے کیے گئے اس فیصلے سے سعودی عرب کا فضائی میزائل دفاعی نظام بہتر ہوجائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ خلیج میں فوج کی مناسب تعداد بھیجیں گے جبکہ فوجی ہزاروں کی تعداد میں نہیں ہوں گے۔

Published: 21 Sep 2019, 11:09 AM IST

خبر ایجنسی کے مطابق امریکی فوجی سعودیہ بھیجنے کا فیصلہ آئل تنصیبات پر حملے کے بعد کیا گیا تاہم امریکہ ریاض کے سلطان ایئر بیس پر پیٹریاٹ میزائل دفاعی بیٹری نصب کرچکا ہے جبکہ ریاض کے سلطان ایئر بیس پر 600 امریکی فوجی پہلے سے موجود ہیں۔

Published: 21 Sep 2019, 11:09 AM IST

مارک اسپر نے کہا’’سعودی عرب کی درخواست کے بعد ڈونالڈ ٹرمپ نے امریکی فوج کی تعیناتی کی منظوری دی ہے جو وہاں سیکورٹی کے لئے ہو گی۔ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ امریکہ اپنے پارٹنر ممالک کا مکمل طور پر حمایت کرتا ہے۔ بین الاقوامی قوانین بنائیں رکھنے کے لئے ہمیں لگتا ہے یہ قدم مناسب ہے‘‘۔

Published: 21 Sep 2019, 11:09 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 21 Sep 2019, 11:09 AM IST