عرب ممالک

سعودی عرب نے ورکنگ ویزا دینے کے قوانین میں بڑی تبدیلیاں کیں

سعودی عرب کے ورکنگ ویزا قوانین میں ایک بڑی تبدیلی کی گئی ہے جس سے ہندوستان کی لیبر مارکیٹ کو کافی نقصان ہو سکتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اےاین ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اےاین ایس

 

سعودی عرب نے ورکنگ ویزا کے حوالے سے بڑی تبدیلی کر دی ہے۔ آنے والے سال 2024 سے یہاں کام کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے ایک نیا اصول تیار کیا گیا ہے۔ سعودی حکومت کی وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے مطلع کیا ہے کہ 2024 سے 24 سال سے کم عمر کا شہری کسی بھی گھریلو ملازم کے لیے کسی غیر ملکی کارکن کو ملازمت نہیں دے سکتا۔

Published: undefined

ان نئے قوانین کے مطابق سعودی شہری، سعودی مردوں کی غیر ملکی بیویاں، ان کی مائیں اور سعودی پریمیم پرمٹ رکھنے والے غیر ملکی گھریلو ملازمین کو بھرتی کرنے کے لیے ویزا کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ یہ قوانین گھریلو لیبر مارکیٹ کو کنٹرول کرنے کے لیے لاگو کیے گئے تھے۔

Published: undefined

لیکن نئے قوانین کے تحت کی گئی تبدیلیوں کی وجہ سے ہندوستان کی لیبر مارکیٹ کو کافی نقصان پہنچے گا۔ سعودی عرب میں نوجوانوں کی بڑی تعداد اکیلے رہتے ہیں لیکن نئے قوانین کے باعث وہ کسی بھی کارکن کو ملازمت پر نہیں رکھ سکیں گے، اس سے روزگار میں کمی آئے گی۔ سعودی عرب میں ڈرائیور، باورچی، گارڈ، باغبان، نرس، درزی اور نوکر کو گھریلو ملازمت کے زمرے میں شامل کیا گیا ہے۔ سعودی عرب میں تقریباً 26 لاکھ ہندوستانی کام کرتے ہیں۔

Published: undefined

سعودی عرب کے مالیاتی صلاحیت کے قوانین کے مطابق، اگر پہلا ویزا جاری ہوتا ہے تو آپ کو صرف اپنی تنخواہ کی معلومات فراہم کرنے کی ضرورت ہے اور ویزا جاری کرنے کے لیے آپ کے پاس بینک میں 40000 سعودی ریال ہونے چاہئیں، جب کہ دوسرا جاری کرنے کی صورت میں ویزا کی کم از کم تنخواہ 7000 سعودی ریال ہونی چاہیے اور بینک میں 60000 سعودی ریال ہونے چاہئیں۔ تیسرے ویزا کے اجراء کے لیے کم از کم تنخواہ 25000 سعودی ریال ہے اور بینک میں 200000 سعودی ریال ہونے چاہئیں۔

Published: undefined

رواں برس مئی میں سعودی عرب نے نجی شعبے میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے قوانین میں تبدیلی کرتے ہوئے ورک ویزا کی میعاد 2 سال سے کم کر کے ایک سال کر دی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined