فائل تصویر آئی اے این ایس
اسرائیل کے ساتھ جاری جنگ کے درمیان امریکہ نے اتوار کو ایران پر حملے کئے ہیں۔ امریکی B-2 بمبار طیاروں نے ایران کے تین جوہری اڈوں پر بنکر بسٹر بموں سے حملہ کیا ہے۔ امریکی حملے کے بعد اب ایرانی پارلیمنٹ نے بڑا فیصلہ کرلیا۔
Published: undefined
درحقیقت ایرانی پارلیمنٹ نے امریکی حملے کے بعد بین الاقوامی راہداری ہورمز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایران کے اس فیصلے سے دنیا بھر کے ممالک کی معیشتیں متاثر ہوگی۔ اس سے دنیا بھر میں تیل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگا۔ اس کے لیے دیگر کئی چیزوں کی قیمتیں بھی بڑھیں گی۔
Published: undefined
ہورمز بحیرہ فارس اور خلیج عمان کے درمیان مال بردار بحری جہازوں کے لیے مختصر ترین سمندری راستہ ہے۔ دنیا کی تیل اور گیس کی تقریباً 20 فیصد تجارت اسی راستے سے ہوتی ہے۔ ایسی صورت حال میں اگر یہ راستہ بند ہو جاتا ہے اور کارگو جہاز اپنی منزل تک درآمد اور برآمد کرنے کے لیے اپنا روٹ تبدیل کرتے ہیں تو اس سے ٹرانسپورٹیشن چارج بڑھ جائے گا اور روٹ کو کور کرنے میں بھی زیادہ وقت لگے گا۔
Published: undefined
ایران کے اس فیصلے کے اثرات دنیا بھر کے ممالک پر نظر آئیں گے، کیونکہ اس سے عالمی معیشت متاثر ہوگی۔ ایسے میں امریکہ اور اسرائیل ہر قیمت پر فضائی دفاع کے ذریعہ ہورمز کوریڈور کو کھلا رکھنے کی کوشش کریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ یورپی ممالک بھی اقتصادی عدم استحکام کے خدشے کے پیش نظر ہورمز کوریڈور کو کھلا رکھنے کے حق میں آ جائیں گے۔
Published: undefined
ایرانی پارلیمنٹ کی جانب سے خلیج ہورمز کو بند کرنے کا فیصلہ نہ صرف اس جنگ کا دائرہ بڑھا دے گا بلکہ اسے مزید گھمبیر بنا دے گا۔ دوسری جانب یمن میں حوثی باغیوں نے بھی سمندر میں اسرائیلی اور امریکی مال بردار جہازوں کو نشانہ بنانے کی وارننگ دی ہے۔
Published: undefined
تاہم ایران کے سرکاری نیوز چینل نے اتوار کو اپنی رپورٹ میں کہا کہ ایران کی پارلیمنٹ نے ہورمز کوریڈور کو بند کرنے کے فیصلے کی منظوری دے دی ہے۔ اب یہ فیصلہ حتمی منظوری کے لیے ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل میں پہنچ گیا ہے۔ اگر سلامتی کونسل اس فیصلے سے اتفاق کرتی ہے تو ہورمز کوریڈور بند کر دیا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined