عرب ممالک

کانگریس نے بپن راوت کو چیف آف ڈیفنس اسٹاف بنانے پر اٹھائے سوال

کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر منیش تیواری نے بپن راوت کو چیف آف ڈیفنس اسٹاف بنائے جانے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی سی ڈی ایس کے کردار کو لے کر سب کچھ صاف نہیں ہے

جنرل بپن راوت
جنرل بپن راوت 

جنرل بپن راوت کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) بنائے جانے پر کانگریس نے کئی سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ حکوت نے غلط طریقہ سے قدم اٹھایا ہے۔ کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر منیش تیواری نے کئی ٹوئٹ کیے ہیں جس میں انہوں نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے آنے والا وقت ہی بتائے گا کہ اس قدم کے کیا اثرات پڑیں گے، ’’افسوس اور پوری ذمہ داری کے ساتھ کہنا چاہوں گا کہ حکومت نے سی ڈی ایس کے تعلق سے غلط قدم سے شروعات کی ہے۔ اس فیصلہ کے اثرات بد قسمتی سے وقت ہی بتائے گا۔‘‘

Published: undefined

منیش تیواری نے سی ڈی ایس کی تقرری کے تعلق سے مزید کہا کہ اس سارے معاملہ میں سب کچھ واضح نہیں ہے، ’’کیا سی ڈی ایس کا مشورہ تینوں چیف آف اسٹاف کے اوپر ہوگا؟ کیا تینوں سربراہ وزیر دفاع کو سکریٹری دفاع کے ذریعہ رپورٹ کریں گے یا چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے ذریعہ۔‘‘

Published: undefined

جنرل راوت کو ملک کا پہلا چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) مقرر کیا گیا ہے۔ فوج کے سربراہ کے عہدہ سے ریٹائر ہونے کے بعد وہ نئی ذمہ داری سنبھالیں گے۔ سلامی گارڈ کے معائنہ کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ فوج کے جوان ناقابل رسائی مقامات پر نازک حالات میں محاذوں پر تعینات ہیں اور ان کی ہمت اور بہادری کی وجہ سے ہی فوج بحران کی گھڑی میں ہر کسوٹی پر کھری اتری ہے۔ سی ڈی ایس کے طور پر ان کی ذمہ داری کے بارے میں پوچھے جانے پر جنرل راوت نے کہا کہ اس عہدے کو سنبھالنے کے بعد مستقبل کی حکمت عملی تیار کی جائے گی۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ ان کے دور اقتدار کے دوران فوج کی تنظیم نو، جدید اور فوجی ٹیکنالوجی حاصل کرنے پر زور دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ کام ادھورے رہ گئے ہیں اور انہیں امید ہے کہ ان کے جانشین جنرل منوج مکند نرونے انہیں بخوبی پورا کریں گے۔ جنرل راوت کے ریٹائرڈ ہونے کے بعد نو تقرر آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل نرونے نئے فوجی سربراہ کے طور پر عہدہ سنبھال لیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined