ویڈیو: راہل گاندھی نے بائک سے لداخ سفر کا تجربہ بیان کیا، عوام کی تکلیف سے کرایا روبرو

راہل گاندھی نے کہا کہ لداخ کے لوگوں نے خود کو ٹھگا ہوا محسوس کیا جب وزیر اعظم نے ان کی زمین پر چینی قبضے کے بارے میں جھوٹ بولا۔

user

قومی آواز بیورو

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ’بھارت جوڑو یاترا‘ سے لوگوں کے ساتھ بات چیت کا جو سلسلہ شروع کیا تھا، وہ اب بھی جاری ہے۔ اسی عمل میں حال میں انھوں نے بائک سے لداخ کا سفر کیا اور وہاں کے لوگوں سے ملے اور ان کی تکالیف کو بیان کیا۔

راہل گاندھی نے لداخ کے سفر کی یادیں شیئر کرتے ہوئے کہا کہ میرے والد نے ایک بار مجھ سے کہا تھا کہ پینگونگ تسو جھیل اس زمین پر سب سے خوبصورت جگہوں میں سے ایک ہے۔ میں ہمیشہ سے ہی لداخ جانے، وہاں کے عظیم الشان نظارے دیکھنے، لوگوں کی باتیں سننے، ان کے مسائل کو سمجھنے اور ان کی خوشیاں شیئر کرنے کے لیے پرجوش رہا ہوں۔ جیسے ہی میں نے اپنی ’بھارت جوڑو یاترا‘ جاری رکھی، میں نے من میں سوچا، موٹر سائیکل سے لداخ جانے کا اس سے بہتر طریقہ کیا ہو سکتا ہے۔ اس طرح رمزیہ داستان کا ایک سفر شروع ہوا۔


راہل گاندھی نے کہا کہ اپنے ساتھی بائک سواروں کے ساتھ میں نے کے ٹی ایم 390 بائک پر اپنی زندگی کے سب سے تفریح بھرے اسفار میں سے ایک کا تجربہ کیا۔ ہم نے جو 1000 کلومیٹر سے زیادہ کا سفر کیا وہ پوری طرح خیر سگالی سے بھرا ہوا تھا۔ میں نے نوجوانوں میں روایت سے ہٹ کر سوچنے  اور سرحدوں کو عبور کرنے سے نہ ڈرنے کے کافی امکانات دیکھے۔

کانگریس کے سابق صدر نے کہا کہ لیہہ سے لے کر کارگل تک ہم جس بھی گاؤں اور قصبے سے گزرے، حیرت انگیز لداخی لوگوں نے ہمیں گلے لگایا۔ وہ نرم مزاج، ہمدرد اور لچیلے ہیں۔ لداخ کے بارے میں ان کا علم بے جوڑ ہے، اور علاقے کے مستقبل کی ترقی سے متعلق کوئی بھی منصوبہ ان کے مشورہ پر مبنی ہونا چاہیے۔ بغیر کسی جھجک کے میں کہہ سکتا ہوں کہ لداخ کا سب سے خوبصورت حصہ اس کے لوگ ہیں۔ اس سفر کے دوران میں جن سابق فوجیوں آن ڈیوٹی فوج اور پولیس اہلکاروں، بی آر او افسران اور مزدوروں سے ملا، ان کے ساتھ حب الوطنی کے جذبہ کا تجربہ کرنا قابل ترغیب تھا۔ وہ ہماری بھارت ماتا کے بہادر بیٹے ہیں۔


راہل گاندھی نے کہا کہ لداخ ہندوستان کے تاج میں لگنے والے جواہرات میں سے ایک ہے اور دنیا کے سب سے اہم اسٹریٹجک مقامات میں سے ایک ہے۔ لداخ کے لوگوں کی آنکھوں میں دھوکہ کا جذبہ دیکھ کر میرا دل ٹوٹ گیا۔ جب وزیر اعظم نے چین کے ذریعہ ہماری زمین پر قبضہ نہیں کرنے کے بارے میں جھوٹ بولا تو انھوں نے خود کو ٹھگا ہوا محسوس کیا۔ انھوں نے خود کو بی جے پی حکومت کے ذریعہ ٹھگا ہوا محسوس کیا جب حکومت ان سے کیے گئے کسی بھی وعدے کو پورا کرنے میں ناکام رہی۔ ایک حکومت کو اپنے سبھی لوگوں کو مضبوط بنانا چاہیے اور لداخ کو بہتر حکمرانی کی ضرورت ہے۔ راہل گاندھی یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’میں لداخ کی جمہوری آواز کو بڑھانے کے لیے ہر ممکن کوشش کروں گا۔ بھارت ماتا کی جئے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔