ویڈیو: این پی آر دراصل این آر سی کا پہلا قدم ہے، سابق وزیر داخلہ اجے ماکن
اجے ماکن نے کہا کہ سوشل میڈیا اور کچھ اخبارات کے حوالہ سے جو این پی آر کا فارمیٹ سامنے آ رہا ہے وہ پچھلے این پی آر سے بہت جدا ہے کیونکہ اس میں جو معلومات پوچھیں گئی ہیں ان کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں
شہریت ترمیمی قانون اور اس کے کومبو پیکج این آر سی کو لے کر پورے ملک میں زبردست احتجاج ہو رہے ہیں اور اس کی وجہ بالکل صاف ہے کہ شہریت ترمیمی قانون میں مذہب کی بنیاد پر تبدیلی کی گئی ہے اور اس قانون کا مسودہ پیش کرتے وقت مودی حکومت نے پورے ملک میں این آر سی لاگو کرنے کا اعلان کیا ہے۔
شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف جاری احتجاج تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں لیکن اس کے درمیان ہی حکومت این پی آر یعنی قومی آبادی کا رجسٹریشن کا عمل شروع کر دیا ہے۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ این پی آر کا این آرسی سے کوئی تعلق نہیں ہے اور ان کا یہ بیان ان تمام بیانات اور دستاویزات کو غلط ثابت کرتا ہے جو ابھی تک حکومت دیتی رہی ہے۔
2011 میں ہوئی مردم شماری، 2010 کے این پی آر، 2021 میں ہونے والی مردم شماری اور 2020 کے این پی آر میں کتنا فرق ہے۔ یہ تمام چیزیں سمجھنے کے لئے قومی آواز نے سابق وزیر مملکت برائے داخلہ اجے ماکن سے گفتگو کی جو 2011 کی مردم شماری کے انچارج تھے اور این پی آر پر بہت باریک نظر رکھتے ہیں۔
اجے ماکن نے واضح طور پر بتایا کہ موجودہ این پی آر اور پچھلے این پی آر میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سوشل میڈیا اور کچھ اخبارات کے حوالہ سے جو این پی آر کا فارمیٹ سامنے آ رہا ہے وہ پچھلے این پی آر سے بہت جدا ہے کیونکہ اس میں جو معلومات پوچھیں گئی ہیں ان کا این پی آر سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اجے ماکن نے بہت صاف طور پر بتایا کہ این پی آر دراصل عام شہریوں کا رجسٹریشن ہے جس کی تعریف اقوام متحدہ کی جانب سے طے کی گئی ہے اور اس تعریف کے تحت وہ عام شہری جو کسی مقام پر گزشتہ چھ ماہ ایک دن سے رہ رہا ہے اور آنے والے چھ ماہ اسی مقام پر رہنا کا اس کا ارادہ ہے اس کی تفصیل این پی آر میں درج ہونی چاہیے۔ این پی آر میں ایسے شخص کے والدین کی یوم پیدائش، تعلیمی لیاقت، آدھار نمبر، فون نمبر وغیرہ کی معلومات کی ضرورت نہیں ہوتی۔
اس گفتگو کے دوران اجے ماکن نے بہت تفصیل اور وضاحت کے ساتھ شہریت ترمیمی قانون، این پی آر اور این آر سی کے رشتہ پر روشنی ڈالی، ساتھ میں انہوں نے یہ بھی بتانے کی کوشش کی کہ ملک اور دہلی کس جانب گامزن ہے۔
- شہریت کے قانون میں ترمیم مذہب کی بنیاد پر کی گئی
- سی اے اے پر جاری ہنگامہ کے باوجود حکومت نے این پی آر کو منظوری دی
- بی جے پی نے شہریت کے قانون میں 2003 میں ترمیم کی تھی
- چھ مہینہ تک ایک مقام پر رہنے والا ہندوستان کا عام شہری
- حکومت شہریت کے ثبوت کے طور پر والدین کی جائے پیدائش پوچھ رہی ہے
- این پی آر کے لئے والدین کی جائے پیدائش کی تفصیلات غیر ضروری
- کاغذات بنوانے میں نچلے طبقہ کو سب سے زیادہ پریشانی ہوگی
- این پی آر حکومت کا این آر سی کی طرف اٹھایا جانے والا پہلا قدم
- این پی آر کے ذریعے لوگوں کو جبراً ڈٹینشن کیمپ بھیجنا حکومت کی منشا
- این آر سی لانے کے لئے نئے بل یا آرڈیننس کی ضرورت نہیں
- کانگریس کی حکمرانی والی ریاستوں میں این آر سی کا نفاذ نہیں ہوگا
- بی جے پی اور موجودہ حکومت سے دہلی کے عوام کافی ناراض
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 25 Dec 2019, 9:10 PM