ملیکا سارابھائی کا اظہارِ خیال، ’ہندوستان میں بڑھتا خوف، ہمیں محبت اور قبولیت کی طرف لوٹنا ہوگا‘
احمد آباد میں کانگریس اجلاس کے دوران مَلِکا سارابھائی نے کہا کہ آج کا بھارت خوف میں جی رہا ہے، ہمیں ایک دوسرے کو قبول کرنا سیکھنا ہوگا، صرف برداشت کافی نہیں
مشہور رقاصہ ملیکا سارابھائی نے گجرات کے احمد آباد میں کانگریس کے اجلاس کے دوران ’بھارت: تب، اب اور ہمیشہ‘ کے عنوان سے ایک خصوصی پروگرام پیش کیا۔ اس کے ذریعے وہ یہ پیغام دینا چاہتی ہیں کہ ہندوستان سب کا ہے، جہاں ہر کسی کو اپنے مذہب، رسم و رواج، زبان، کھانے پینے اور لباس کے انتخاب کا حق ہے۔
پروگرام سے قبل نیشنل ہیرالڈ کے وشودیپک سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج ملک کو جوڑنے کی ضرورت ہے۔ ان کی پیشکش ہندوستانی ثقافت، رقص، موسیقی، قبائلی و دیہی زندگی اور لوک روایتوں کا جشن ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ایک ہی زبان تھوپنے کی کوشش ہو رہی ہے، گویا اگر آپ ہندی نہیں بولتے تو بھارتی نہیں ہیں، جو سراسر بے بنیاد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ راہل گاندھی ہمیشہ محبت کی بات کرتے ہیں اور آج ہمیں اسی محبت، ایک دوسرے کی سمجھ اور انسانیت کی رشتے کی ضرورت ہے، جو تیزی سے ختم ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا، "میں ایسا ہندوستان چاہتی ہوں جہاں محبت ہو، ایک دوسرے کو قبول کیا جائے، محض برداشت نہ ہو، اور ہر فرد اپنی پسند کے مذہب، رسومات اور طرزِ زندگی کو آزادی سے اپنا سکے، بغیر کسی کو ٹھیس پہنچائے۔"
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔