راہل گاندھی کی دھماکہ خیز ویڈیو: ’ووٹ چوری 2024 سب سے بڑا انتخابی فراڈ، آئین اور جمہوریت سے غداری‘

راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پر ویڈیو میں اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ووٹ چوری صرف انتخابی دھاندلی نہیں بلکہ آئین و جمہوریت کے ساتھ بڑا دھوکہ ہے اور ذمہ داروں کو وقت آنے پر سزا ملے گی

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس کے سینئر رہنما اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران بی جے پی اور الیکشن کمیشن پر انتخابات کے دوران دھوکہ دہی کرنے کا دھماکہ خیز انکشاف کیا۔ اسی سلسلہ میں آج انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک آٹھ منٹ طویل ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا کیا کہ ملک میں جاری ’ووٹ چوری‘ محض ایک انتخابی گھوٹالہ نہیں بلکہ آئین اور جمہوریت کے ساتھ ایک سنگین غداری ہے۔ اس ویڈیو کا عنوان ’ووٹ چوری 2024: ملک کا سب سے بڑا الیکشن فراڈ‘ رکھا گیا ہے، جس میں انہوں نے موجودہ سیاسی و انتخابی نظام پر شدید تنقید کی ہے۔

راہل گاندھی نے ویڈیو کے آغاز میں ہی کہا، ’’ووٹ چوری صرف ایک انتخابی گھوٹالہ نہیں، یہ آئین اور جمہوریت کے ساتھ کیا گیا بڑا دھوکہ ہے۔ ملک کے گناہگار سن لیں، وقت بدلے گا اور سزا ضرور ملے گی۔‘‘

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جمہوریت کی بنیاد ’ایک فرد، ایک ووٹ‘ کے اصول پر ہے لیکن موجودہ حالات میں اس اصول کو منظم انداز میں مجروح کیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق ووٹر لسٹوں میں فرضی نام شامل کیے جا رہے ہیں، اصل ووٹرز کے نام کاٹے جا رہے ہیں اور یہ سب ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت ہو رہا ہے تاکہ بی جے پی کو انتخابی فائدہ پہنچایا جا سکے۔


راہل گاندھی نے کہا کہ یہ مسئلہ کسی ایک ریاست تک محدود نہیں بلکہ پورے ملک میں نظر آ رہا ہے۔ انہوں نے مہاراشٹر، بہار اور دیگر ریاستوں کی مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کی شکایات کے باوجود الیکشن کمیشن نے اس معاملے میں شفافیت نہیں دکھائی۔ ان کا کہنا تھا کہ کمیشن نے بارہا درخواستوں کے باوجود ووٹر لسٹ کا مکمل الیکٹرانک ڈیٹا فراہم کرنے سے انکار کیا۔

انہوں نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ میڈیا، انتخابی شیڈول اور سرکاری مشینری کو اپنے حق میں استعمال کر رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس پر ’اقتدار مخالف لہر‘ کا اثر نہیں ہوتا۔ ویڈیو میں راہل گاندھی نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی کی کامیابیاں اکثر رائے عامہ کے جائزوں اور ایگزٹ پولز سے یکسر مختلف ہوتی ہیں، جس سے شکوک میں اضافہ ہوتا ہے۔

راہل گاندھی نے اس ویڈیو کو صرف ایک سیاسی پیغام کے طور پر نہیں بلکہ ایک عوامی اپیل کے طور پر پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ لڑائی صرف کانگریس یا اپوزیشن کی نہیں، بلکہ ہر اس شہری کی ہے جو آئین اور جمہوریت پر یقین رکھتا ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس عمل کے خلاف آواز بلند کریں، کیونکہ خاموشی کا مطلب اس دھاندلی کو قبول کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا، ’’یہ وقت ملک کے ہر شہری کے لیے امتحان ہے۔ اگر ہم آج خاموش رہے تو کل ہمارے بچوں کے پاس ووٹ تو ہوگا لیکن اس کی کوئی قدر نہیں ہوگی۔‘‘


ویڈیو کے آخر میں راہل گاندھی نے ایک سخت انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ اس ’ووٹ چوری‘ میں ملوث ہیں، وہ یہ نہ سمجھیں کہ وہ ہمیشہ بچ نکلیں گے۔ وقت بدلے گا اور سزا ضرور ملے گی۔ یہ ان کا دو ٹوک پیغام تھا۔ یہ ویڈیو جاری ہوتے ہی سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گئی اور #VoteChori2024 ہیش ٹیگ ٹرینڈ کرنے لگا۔ اپوزیشن رہنماؤں اور عام صارفین نے ویڈیو میں کیے گئے دعوؤں پر بحث شروع کر دی ہے۔

یہ تازہ بیان اور ویڈیو ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب انتخابی فہرستوں اور شفافیت کے سوالات پہلے ہی عوامی بحث کا حصہ ہیں اور بہار کے انتخابات کے قریب آنے کے ساتھ یہ مسئلہ مزید سنگین ہوتا جا رہا ہے، جہاں ایس آئی آر کے سبب پہلے ہی الیکشن کمیشن سوالوں کے گھیرے میں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔