قومی آواز بلیٹن: کورونا کے خلاف لڑ رہے ڈاکٹر سیلری سے محروم؛ مظفرنگر میں ایس ڈی ایم کا کرپشن

پیش خدمت ہیں آج کی کچھ اہم خبریں: کورونا کے خلاف جنگ لڑ رہے ڈاکٹروں کو 3 مہینے سے نہیں ملی تنخواہ، وزیر اعظم مودی کو لکھا خط؛ مظفر نگر میں کوارنٹائن مزدوروں کو کھانا دینے میں گھوٹالہ ، تحصیلدار معطل

user

قومی آواز بیورو

کورونا کے خلاف جنگ لڑ رہے ڈاکٹروں کو 3 مہینے سے نہیں ملی تنخواہ، وزیر اعظم مودی کو لکھا خط

ملک بھر میں کورونا کا قہر جاری ہے۔ اس درمیان دہلی میں کورونا کے خلاف سیدھی جنگ لڑنے والے ڈاکٹروں نے اپنی دقتوں کو لے کر وزیر اعظم مودی کے سامنے آواز اٹھائی ہے۔ انھوں نے تین مہینے سے تنخواہ نہیں ملنے پر پی ایم مودی کو خط لکھا ہے۔ شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن کے اسپتالوں کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ تین مہینے سے تنخواہ نہیں ملنے کی وجہ سے وہ تناؤ میں کام کر رہے ہیں۔


مظفر نگر میں کوارنٹائن مزدوروں کو کھانا دینے میں گھوٹالہ ، تحصیلدار معطل

مظفر نگر کے کھتولی تحصیل کے کوارنٹائن سنٹر میں کھانا گھوٹالہ کا انکشاف ہوا ہے۔اس واقعہ کے سامنے آنے کے بعد کارروائی بھی شروع ہو گئی ہے۔ مظفر نگر ضلع مجسٹریٹ سیلو کمار نے کھتولی تحصیلدار کو معطل کر دیا ہے۔ ایس ڈی ایم کے خلاف بھی جانچ بٹھا دی گئی ہے اور اے ڈی ایم کو چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔ یہ معاملہ کھتولی اور چرتھاول کے دو بلاک میں سامنے آیا ہے۔ یہاں مزدوروں کو دیے جانے والے کھانے کا معیار بہت زیادہ خراب تھا۔ جانکاری یہ بھی ملی ہے کہ مزدوروں کو بھر پیٹ کھانا بھی نہیں مل رہا تھا۔ معاملہ کا انکشاف حکومت کے ذریعہ بھیجے گئے نوڈل افسر آر این یادو کی جانچ میں ہوا۔ ان کی جانچ میں پتہ چلا کہ جس فرم اور فلور مل سے کھانے کی اشیاء لائی جا رہی تھی، اس کا لائسنس تو فروری میں ہی ختم ہو گیا تھا۔معاملہ سامنے آنے کے بعد اس فلور مل کو سیل کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کھتولی کی اَن پورنا فوڈ رولر کو بھی مزدوروں کو کھانا دستیاب کرانے کے لیے 75 روپے فی مزدور ٹھیکا دیا گیا تھا۔ جانچ کرنے گئے نوڈل افسر آر این یادو نے دیکھا کہ پہلے تو ڈھائی بجے تک کھانا نہیں آیا اور مزدور بھوکے رہے دوسرا یہ کہ جو کھانا آیا وہ انتہائی خراب تھا ۔ چاول اور روٹی کھائی نہیں جا سکتی تھی اور دال ہلدی کے پانی جیسی نظر آرہی تھی۔

امریکی صدر ٹرمپ کی صحافی سے نوک جھونک، غصہ میں پریس کانفرنس چھوڑی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایشیائی امریکی رپورٹر کے ساتھ تیکھی نوک جھونک کے بعد پریس کانفرس کو درمیان میں ہی چھوڑ دیا۔ یہ واقعہ کل اس وقت پیش آیا جب وہ کورونا وائرس کے بحران پر پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ اسی اثنا میں ’سی بی ایس‘ کی نمائندہ ویزیا جیانگ نے ٹرمپ سے پوچھا کہ وہ بار بار اس بات کو کیوں دوہراتے رہتے ہیں کہ امریکہ وائرس کی ٹیسٹنگ کے معاملے میں باقی ممالک سے بہتر کام کر رہا ہے۔ ویزیا جیانگ نے کہا کہ ’’دنیا کے ساتھ یہ مقابلہ کیوں جب امریکہ میں لوگ ابھی بھی مارے جا رہے ہیں۔‘‘


اس پر ڈونلڈ ٹرمپ بھڑک اٹھے اور انہوں نے کہا، ’’دنیا میں ہر جگہ لوگ مر رہے ہیں اور شاید یہ سوال آپ کو چین سے پوچھنا چاہیے۔ مجھ سے مت پوچھو، چین سے پوچھو۔ ٹھیک ہے؟‘‘ اس کے بعد چین سے امریکہ آنے والی ویزیا جیانگ نے ڈونالڈ ٹرمپ سے پھرپوچھا، ’’سر آپ مجھ سے ایسا کیوں کہہ رہے ہیں؟‘‘

جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا، ’’میں ہر اس فرد سے کہہ رہا ہوں جو مجھ سے ایسا برا سوال پوچھے گا؟ اس کے بعد ویزیا جیانگ کچھ کہہ ہی رہی تھیں کہ امریکی صدر نے ایک اور صحافی سے سوال پوچھنے کے لئے کہا۔ یہ صحافی سوال پوچھ ہی رہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اچانک وہاں سے چلے گئے۔

پوری دنیا میں کورونا متاثرین کی تعداد ساڑے 42 لاکھ سے تجاوز

  • پوری دنیا میں کورونا کا قہر رکنے کا نام نہیں لے رہا ہےاور آخری اعداد و شمار ملنے تک پوری دنیا میں 2 لاکھ 87 ہزار افراد اس وبا سے جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ کورونا متاثرین کی تعداد42 لاکھ 71زار سے زیادہ ہو چکی ہے۔
  • ادھر روس میں کورونا متاثرین کے معاملوں میں مستقل اضافہ ہو رہا ہے اور وہاں اب تک 2 لاکھ 32 ہزار سے زیادہ افراد کورونا سے متاثر ہو چکے ہیں لیکن روس میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد صرف 2116 ہے۔
  • امریکہ میں متاثرین کی تعدادساڑے 13 لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے اور وہاں اموات کی تعداد 81 ہزار سے زیادہ ہے
  • برطانیہ میں کورونا سے ہونے والی اموات کی تعداد 32 ہزار سے زیادہ ہے ۔ اٹلی میں اس وبا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 30 ہزار سے زیادہ ہے ۔ اسپین اور فرانس میں یہ تعداد 26 ہزار سے زیادہ ہے۔

قومی آواز کے قارئین و سامعین سے ضروری گزارش ، لاک ڈاؤن کے ضوابط کی پابندی ضرور کریں ۔شکریہ

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔