قومی آواز بلیٹن: لاک ڈاؤن کی پالیسی ناکام، راہل؛ گرمی سے فی الحال راحت نہیں؛ کورونا سے 3.48 لاکھ اموات

پیش خدمت ہیں آج کی کچھ اہم خبریں: لاک ڈاؤن کی پالیسی ناکام، اب آگے کیا؟ راہل گاندھی کا وزیر اعظم سے سوال؛ شدید گرم لہر سے فی الحال کوئی راحت نہیں، اگلے 5 دن آسمان سے برستی رہے گی آگ!

user

قومی آوازبیورو

لاک ڈاؤن کی پالیسی ناکام، اب آگے کیا؟ راہل گاندھی کا وزیر اعظم سے سوال

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے آج ایک متربہ پھر آن لائن پریس کانفرنس کی ۔ صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ اب چوتھا لاک ڈاؤن ختم ہونے جا رہا ہے لیکن ہمارے ملک میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں مستقل اضافہ ہورہاہے۔انہوں نے کہاکہ شائد ہندوستان پہلا ملک ہے جہاں لاک ڈاؤن اس وقت ہٹایا جارہا ہے جب مریضوں کی تعدادتیزی کے ساتھ بڑھ رہی ہے ۔ انہوں نے اس موقع پروزیر اعظم سے سوال کیا کہ اب جب لاک ڈاؤن فیل ہوگیا ہے تو حکومت کی آئندہ کی حکمت عملی کیا ہوگی۔ راہل گاندھی نے مرکزی حکومت پر الزام عائد کیا کہ اس نے لاک ڈاؤن کا استعمال صحیح طریقے سے نہیں کیا اور یہ صرف لوگوں کے لیے پریشان کرنے والا ہی ثابت ہوا۔ راہل گاندھی نے واضح الفاظ میں کہا "جو ہدف لاک ڈاؤن کا تھا، وہ پورا نہیں ہوا۔ 60 دن ہو گئے، بیماری بڑھتی جا رہی ہے، تو ہمیں وضاحت چاہیے کہ حکومت کی کیا پوزیشن ہے۔" انھوں نے سوال کیا "حکومت آنے والےد نوں کو لے کر کیا پالیسی تیار کر رہی ہے، اس کی جانکاری لوگوں کو دی جائے۔ وہ غریبوں کی کس طرح مدد کرے گی، اسمال، میڈیم صنعتوں کی کس طرح حفاظت کرے گی، اور مجموعی طور پر اس کا آگے کا کیا پروگرام ہے۔"

شدید گرم لہر سے فی الحال کوئی راحت نہیں، اگلے 5 دن آسمان سے برستی رہے گی آگ!

ہندوستان کی کئی ریاستوں میں شدید گرم لہر سے لوگ پریشان ہیں اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مزید پانچ دن مشکل بھرے گزریں گے۔ خبروں کے مطابق اڈیشہ اور مغربی بنگال میں کچھ دن قبل آئے گردابی طوفان 'امفان' نے مانسون کی رفتار کو روک دیا ہے جس کی وجہ سے بارش کے آثار آئندہ کچھ دنوں تک نظر نہیں آ رہے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ دہلی، راجستھان، ہریانہ، پنجاب اور اتر پردیش کے کچھ حصوں میں گرمی کی شدت اپنے عروج پر ہے۔ بیشتر مقامات پر درجہ حرارت 45 ڈگری سلسیس سے اوپر درج کیے گئے۔ راجستھان میں پیر کے روز دن کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت چورو میں 47.5 ڈگری سلسیس تک پہنچ گیا تھا، جب کہ اتر پردیش کے الٰہ آباد میں درجہ حرارت 46.3 ڈگری سلسیس درج کیا گیاتھا۔ دہلی میں بھی زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت پیر کے روز 44 ڈگری سلسیس درج کیا گیاتھا۔ آئندہ پانچ دنوں میں گرمی کی شدت مزید بڑھنے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے یعنی اگلے پانچ روز تک آسمان سے آگ برستی رہےگی ۔


دبئی میں کل سے کھل جائیں گےجِم اور سینماگھر

دبئی نے معاشی سرگرمیوں کے لئے کل یعنی 27 مئی سے جِم ، سینما گھر اور دوسری کاروباری سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس دوران کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے بنائے گئے ضوابط کی پابندی کرنا لازمی رہےگا۔ کاروباری مراکز اور عوامی مقامات پر تمام افراد چہروں پر ماسک پہننے کے پابند ہوں گے اور عوامی مقامات پر لوگ ایک دوسرے سے کم سے کم دو میٹر کا فاصلہ لازمی برقرار رکھیں گے۔جن کاروبار کو کھولنے کی اجازت دی جارہی ہے، ان میں تھوک اور پرچون کی دکانیں،تعلیمی اور تربیتی ادارے ،بچوں کے تربیتی مراکز ، کھیلوں کی اکادمیاں ، جِم ، فٹنس کلب ، سینما گھر اور مختلف تفریحی سرگرمیاں شامل ہیں۔

ڈبلیو ایچ او نے دنیا بھر میں ’ہائیڈراکسی کلوروکوئن‘ کے ٹرائل پرروک لگائی

عالمی صحت ادارہ یعنی ڈبلیو ایچ او نے پیر کے روز اعلان کر دیا کہ اس نے احتیاط کے طور پر ہائیڈراکسی کلوروکوئن کا کورونا وائرس کے علاج کے لیے کلینیکل ٹرائل غیر مستقل طور پر بند کر دیا ہے۔ ادارہ کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ اس رپورٹ کی بنیاد پر لیا گیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کورونا انفیکشن والے مریضوں کے لیے ہائیڈراکسی کلوروکوئن کا استعمال خطرناک ہے اور اس سے موت کا امکان بڑھ جاتا ہے۔


زلزلہ نےنیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن کو بنایا عوامی توجہ کا مرکز

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق انتہائی پرسکون انداز میں ٹی وی میزبان Ryan Bridge کے پروگرام Newshub AM Show میں کرونا سے متعلق مباحثے کے دوران زلزلے کے جھٹکے شروع ہوئے اور کیمرے میں دکھائی دینے والی چیزیں حرکت کرنے لگیں۔ زلزے کی کیفیت میں وزیراعظم جیسنڈا نے ایک لمحے کے لیے بھی خود پر کسی قسم کے خوف یا پریشانی کے آثار ظاہرنہیں ہونے دیے بلکہ انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے ہلکے پھلکے زلزلے آتے رہتے ہیں مگر ہمارے سامنے ملک کو درپیش بحران اس زلزلے سے زیادہ خطرناک ہے۔ ہماری پارلیمنٹ میں اس سے بھی بڑے بڑے زلزلے آتے رہتے ہیں جہاں ہر چیز ہل کر رہ جاتی ہے۔

پوری دنیا میں کورونا سے ہلاک ہونےوالوں کی تعداد 3 لاکھ 48 ہزارسے تجاوز

پوری دنیا میں کورونا متاثرین کی تعداد 56 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے اور اس وبا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 3 لاکھ 48 ہزار سے سے زیادہ ہو گئی ہے۔

امریکہ میں کورونا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد ایک لاکھ کے قریب ہو گئی ہے اور متاثرین کی تعداد 17 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔

روس میں کورونا متاثرین کی تعدادپونے چار لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے اور اس وبا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 3807 ہو گئی ہے۔برازیل میں کورونا متاثرین کی تعداد بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے اور وہ اب دنیا میں امریکہ کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔

قومی آواز کے قارئین و سامعین سے ضروری گزارش ، لاک ڈاؤن کے ضوابط کی پابندی ضرور کریں ۔شکریہ

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔