قومی آواز بلیٹن: اٹلی، اسپین اور امریکہ کے بعد فرانس میں بھی ہلاکتوں کی تعداد چین سے زیادہ!

پوری دنیا میں کورونا متاثرین کی تعداد ساڑھے آٹھ لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے۔ اٹلی میں کورونا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 12 ہزار، جبکہ فرانس میں ہلاکتوں کی تعداد اب چین سے زیادہ ہے

user

قومی آوازبیورو

پیش خدمت ہیں آج کی کچھ اہم خبریں

کورونا کی وبا رکنے کا نام نہیں لے رہی اور اب اس سے ہونے والی اموات کی تعداد ساڑھے 42 ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے، جبکہ دنیا کے سب سے طاقتور ملک امریکہ میں چار ہزار سے زیادہ اموات ہو چکی ہیں۔ واضح رہے پوری دنیا میں کورونا متاثرین کی تعداد ساڑھے آٹھ لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے۔ اٹلی میں کورونا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 12 ہزار سے زیادہ ہو چکی ہے، جبکہ فرانس میں ہلاکتوں کی تعداد اب چین سے زیادہ ہے۔ اسپین میں جہاں ہلاک ہونے والوں کی تعداد آٹھ ہزار سے زیادہ ہے وہیں فرانس میں یہ تعداد ساڑھے 3 ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے۔ ایران میں یہ تعداد 2900 ہو گئی ہے. ہندوستان میں بھی متاثرین کی تعداد میں اضافہ کا رجحان جاری ہے اور اس وبا سے ابھی تک 38 افراد جاںبحق ہو چکے ہیں۔

امریکہ میں کورونا سے 22 لاکھ تک ہو سکتی ہیں ہلاکتیں

امریکہ سے خبر آ رہی ہے کہ وائٹ ہاؤس کی کورونا وائرس ٹاسک فورس نے اندازہ لگایا ہے کہ عالمگیر وبا سے امریکہ میں کم از کم ایک لاکھ اور اگر احتیاط نہ کی گئی تو 22 لاکھ افراد ہلاک ہوسکتے ہیں۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ آئندہ دو ہفتے بہت تکلیف دہ ہوں گے۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ملک میں پہلی بار ایک دن میں ہلاکتوں کی تعداد 800 سے زیادہ ہوئی ہے۔ صرف نیویارک میں 332 افراد جان سے گئے۔ مشیگن میں 75، نیوجرسی میں 69 اور لوزیانا میں 54 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ملک میں اموات کی مجموعی تعداد چار ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے۔


نیتن یاھو کے بعد کرونا کے شبے میں اسرائیلی آرمی چیف کو بھی کوارنٹائن میں بھیجا گیا

اسرائیل میں کورونا کی تیزی کے ساتھ پھیلتی وباء نے اسرائیل کے صف اول کے سیاسی اور عسکری قیادت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو کرونا کے باعث 'آئسولیشن' کے بعد آرمی چیف جنرل آویف کوخاوی کو بھی کوارنٹائن میں بھیج دیا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کل منگل کو ٹوئٹر پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں بتایا کہ آرمی چیف نے 10 روز قبل ایک اجلاس کی صدارت کی تھی جس کے بعد پتا چلا کہ اس میں شرکت کرنے والا ایک عہدیدار کرونا کا شکار تھا۔

پاکستان میں کورونا سے اب تک 26 افراد ہلاک، متاثرین کی تعداد 2040 پہنچی

پاکستان میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ تیزی سے بڑھتا جا رہا ہے اور اب تک ملنے والی خبروں کے مطابق وائرس متاثرین کی تعداد 2000 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اس سے متاثر اب تک 26 افراد کی موت ہو چکی ہے۔ پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس متاثرین کے 192 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد متاثرین کی تعداد بڑھ کر 2040 ہو گئی ہے۔ اس سے پہلے ملک میں متاثرین کی تعداد 1848 تھی۔ پاکستان کا صوبہ پنجاب کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہے۔ یہاں متاثرین کی تعداد 708 ہے جبکہ اب تک 9 افراد کی موت ہو چکی ہے۔ سندھ میں 679 متاثرین ہیں اور 8 کی موت ہوچکی ہے۔ خیبر پختونخوا میں 253 افراد اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں اور 6 کی موت ہو چکی ہے۔ بلوچستان میں 158 افراد کورونا کی زد میں ہیں اور ایک کی موت ہوئی ہے۔ علاوہ ازیں گلگت میں متاثرین کی تعداد 178 ہے اور دو کی موت ہوئی ہے، جبکہ دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا وائرس متاثرین کی تعداد 58 پہنچ گئی ہے۔


کیا اجیت ڈووال نے مولانا سعد سے ملاقات کی تھی؟

اے بی پی کی ویب سائٹ پر شائع خبر کے مطابق 28 مارچ کی رات کو 2 بجے قومی سلامتی مشیر (این ایس اے) اجیت ڈووال نے نظام الدین میں واقع تبلیغی جماعت کے مرکز کے ذمہ دار مولانا سعد سے ملاقات کی تھی اور مولانا کو مرکز خالی کرانے کے لئے تیار کر لیا تھا۔ ویب سائٹ نے اپنے باوثوق ذرائع کے حوالہ سے شائع کیا ہے کہ یہ ملاقات رات کے دو بجے مرکز میں ہوئی تھی اور اس ملاقات میں مرکز میں موجود سبھی لوگوں کو کوارنٹائن کرانے کے لئے این ایس اے اجیت ڈووال نے مولانا کو تیار کر لیا تھا۔

ادھر دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے ٹوئٹ کرکے بتایا کہ مرکز کو خالی کرا لیا گیا ہے اور اس میں 2361 لوگ موجود تھے جس میں سے 617 کو اسپتال بھیج دیا گیا ہے اور باقی لوگوں کو کوارنٹائن کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔ ادھر خبر ہے کہ پورے ملک میں تبلیغی جماعت سے جڑے بیرون ممالک کے دو ہزار افراد ہیں جن کا تعلق 70 الگ الگ ممالک سے ہے جس میں سب سے زیادہ 493 افراد بنگلہ دیش سے ہیں، اس کے بعد 472 افراد انڈونیشیا سے تعلق رکھتے ہیں۔

کورونا وائرس کی وبا کے دوران کہیں ’آم کے باغ‘ عدم توجہ کا شکار نہ ہوجائیں

اپریل کا مہینہ آدمی اور آم دونوں کی ہی صحت کے لئے انتہائی اہم ہوتا ہے۔ انسان تو ان دنوں کورونا وائرس کے بحران سے دوچار ہے۔ دوسری جانب آم کے باغات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ویسے ہی اس بار آم کی فصل کم ہے لیکن اگر توجہ نہیں دی گئی تو رہی سہی فصل بھی تباہ ہو جائے گی۔ اس بار طویل وقت تک موسم سرما اور بے موسم بارش کی وجہ سے آم کے بور کم تعداد میں نکلے اور انہیں کیڑوں سے بھی دوچار ہونا پڑا۔ زیادہ بارش اور سردی کی وجہ سے آم کے باغوں پر بیماریوں کا پھیلنا کم رہا پھر بھی آموں کی فصل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔