قومی آواز بلیٹن: کورونا کی زد میں دنیا، اٹلی، اسپین کے بعد امریکہ کا برا حال، اسرائیل بھی متاثر

پیش خدمت ہیں آج کی کچھ اہم خبریں

user

قومی آوازبیورو

اسرائیل میں کورونا وائرس سے متاثروں کی تعداد بڑھ کر 3865 ہوگئی ہے جبکہ اس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 13 ہو گئی ہے۔ یہ اطلاع اسرائیل کی وزارت صحت نے دی ہے۔ جان ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق ’’عالمی صحت تنظیم نے کووڈ۔19 کو 11 مارچ کو وبا قرار دیا تھا۔ اس تاریخ سے لے کر اب تک ساڑھے چھ لاکھ سے زیادہ لوگ پوری دنیا میں اس سے متاثر ہوچکے ہیں اور 31,000 سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ یورپ کے ممالک اٹلی اور اسپین اس سے سب سے زیادہ متاثر ہیں اور وہاں ہلاکتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اٹلی میں اب تک دس ہزار سے زیادہ لوگ ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ امریکہ میں پہلی بار ایک دن میں اموات کی تعداد 300 سے بڑھ گئی۔

ہندوستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے جبکہ اس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں آج اضافہ دیکھا گیا اور یہ تعداد اب 27 ہو گئی ہے۔

مودی نے عوام سے معافی مانگ لی!

وزیر اعظم نریندر مودی نے لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک میں تمام لوگوں کو درپیش پریشانیوں پر معافی مانگی ہے۔ انہوں نے ’من کی بات‘ میں غریبوں کی پریشانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں لاک ڈاؤن جیسے سخت اقدامات کرنے کے سوا اور کوئی راستہ نہیں تھا۔ وزیر اعظم مودی کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ہزاروں غریب مزدور دہلی سے یوپی اور بہار ہجرت کر نے پر مجبور ہیں اور حکومت کے ذریعہ کیے گئے لاک ڈاؤن کو غیر منظم کہا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم کی اس بات کے لئے تنقید کی جا رہی ہے کہ حکومت نے لاک ڈاؤن کے اعلان سے پہلے ضروری مطلوبہ تیاری نہیں کی۔


راہل کا مودی کے نام خط، مزدوروں کے لئے مدد کی اپیل

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جاری کورونا بحران کے بیچ وزیر اعظم کو خط لکھا ہے اور ان سے دہاڑی مزدوروں کے لئے مدد کی اپیل کی ہے۔ راہل گاندھی نے اپنے خط میں تحریر کیا ہے کہ ملک میں سب سے زیادہ تعداد یومیہ روزی روٹی کمانے والے لوگوں کی ہے اس لیے ان کی مدد کے لئے قدم اٹھانے کی سخت ضرورت ہے کیونکہ لاک ڈاؤن سے سب سے زیادہ پریشانی سے دو چار یہی دہاڑی مزدور ہیں۔ اپنے خط میں انہوں نے اس بحران میں حکومت کے ساتھ کھڑے رہنے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ’’اس مشکل گھڑی میں کانگریس پارٹی اور اس کے کارکنان حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔

’دو سو کلومیٹر سفر کے بعد بھوک سے موت‘

کورونا کی وجہ سے ہوئے لاک ڈاؤن سے غریب مزدور طبقہ بہت پریشان ہے اور وہ بغیر احتیاط کے اپنے آبائی گاؤں پہنچنا چاہ رہا ہے۔ اسی کوشش میں مورینا کا رہنے والا رنویر بھی دہلی سے مورینا کے لئے روانہ ہوا لیکن اس کی موت ہو گئی۔ جاںبحق رنویر کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اس کی موت بھوک کی وجہ سے ہوئی ہے، جبکہ سکندرا پولیس اسٹیشن کے انچارج کلدیپ سنگھ کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی وجہ دل کا دورہ پڑنا بتایا گیا ہے۔


کورونا سے ہلاک ہونے والی پہلی شاہی شخصیت

اسپین کی شہزادی ماریہ ٹریسا آف بوربن پارما دنیا میں کسی شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والی پہلی شخصیت ہیں جو کورونا وائرس سے ہلاک ہوئیں۔86 سالہ شہزادی اسپین کے بادشاہ فلپ چہارم کی کزن تھیں اور ان کے بھائی پرنس سکسٹو اینروک ڈی بوربن نے کووڈ 19 سے شہزادی کی ہلاکت کا اعلان فیس بک پر کیا۔ انہوں نے لکھا ’’اس سہ پہر ہماری بہن ماریہ ٹریسا ڈی بوربن پارما کورونا وائرس کا شکار ہوکر پیرس میں چل بسیں۔‘‘ 28 جولائی 1933 میں پیدا ہونے والی شہزادی ماریہ نے فرانس سے تعلیم حاصل کی تھی اور وہ پیرس کی ایک یونیورسٹی میں پروفیسر تھیں۔

رشتہ دار نہیں آئے تو مسلمانوں نے دیا ارتھی کو کندھا

کورونا وائرس کا خوف اس وقت پوری دنیا پر طاری ہے اور ہندوستان میں جاری لاک ڈاؤں کے سبب لوگ اپنے گھروں سے باہر نکلنا نہیں چاہ رہے۔ خوف کا یہ عالم ہے کہ اگر کسی کی موت ہو جائے تو میت کو کندھا دینے کے لئے چار لوگ بھی نہیں پہنچ رہے ہیں۔ ایسا ہی ایک واقع اتر پردیش کے بلند شہر میں رونما ہوا، تاہم، اسی اثنا میں یہاں ہندو-مسلم یکجہتی کی ایک مثال بھی قائم ہوئی۔ یہاں ایک ہندو شخص کی موت کے بعد اس کی ارتھی کو کندھا دینے کے لئے اس کے بیٹے کے علاوہ کوئی نہیں تھا۔ ایسے حالات میں کچھ مسلمان آگے آئے اور انہوں نے نہ صرف ارتھی کو کندھا دیا بلکہ شمشان میں آخری رسوم ادا کرنے میں بھی مدد کی۔

روی شنکر کا گھر بلندشہر کے آنند وہار میں واقع ہے اور یہ کنبہ بہت غریب ہے۔ ان کا مکان جس علاقے میں ہے وہ مسلم اکثریتی علاقہ ہے۔ ہفتہ کے روز روی شنکر کی موت واقع ہو گئی تھی۔ بیٹے نے رشتہ داروں، دوستوں اور محلہ کے لوگوں کو والد کی موت کی خبر پہنچائی، لیکن کوئی نہیں پہنچا۔ روی شنکر کی موت سے غمزدہ کنبے کے لئے یہ مسئلہ بھی کھڑا ہو گیا کہ ارتھی کو کندھا دینے والا اور اسے شمشان تک پہنچانے والا کوئی بھی نہیں تھا۔


275 ہندوستانیوں کی ایران سے دہلی آمد

عالمی وبا کورونا وائرس سے متاثر ایران سے 275 ہندوستانی عقیدت مند اور طلبہ کا چھٹا جتھا اتوار کو دہلی پہنچا۔ لداخ اور کشمیر کے ان لوگوں کو راجستھان کے جودھپورمیں واقع فوجی اسپتال میں قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔ ایران، امریکہ، اٹلی، اسپین اور چین کے بعد کووڈ -19 سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے، جہاں سے اب تک کل 941 ہندوستانیوں کو نکالا جا چکا ہے۔

یوپی کی جیلوں سے 11000 قیدیوں کی رہائی کا حکم

اتر پردیش کی جیلوں میں بند تقریباً 11000 قیدیوں کو 8 ہفتوں کے لئے عبوری ضمانت پر فوری طور پر رہا کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے حکم پر جن افراد کو رہا کرنے کا حکم دیا گیا ہے ان میں سے 8500 زیر سماعت اور 2500 سزا یافتہ قیدی شامل ہیں۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ اتر پردیش لیگل سروسز، ایڈیشنل چیف سکریٹری ہوم اونیش کمار اوستھی اور ڈی جی جیل آنند کمار نے قیدیوں کی رہائی کے لئے ایک میٹنگ میں غور و خوض کیا۔ اس کے بعد اتر پردیش کی جیلوں میں قید تقریباً 11 ہزار قیدیوں کو پیرول یا ضمانت دے کر رہا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔