قومی آواز بلیٹن: کورونا 100 سال کا سب سے بڑا بحران؛ راہل نے مودی کو بتایا استیہ گرہی

آج کی کچھ اہم خبریں: کورونا 100 سال کا سب سے بڑا طبی اور معاشی بحران، آر بی آئی گورنر؛ راہل گاندھی نے پی ایم مودی کو کہا 'استیاگرہی'؛ ترکی میں آیا صوفیہ میوزیم کو دوبارہ مسجد بنانے کا عدالتی حکم

کورونا وائرس
کورونا وائرس
user

قومی آوازبیورو

کورونا گزشتہ 100 سال کا سب سے بڑا طبی اور معاشی بحران: آر بی آئی گورنر کابیان

ریزرو بینک آف انڈیا یعنی آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے ہفتہ کو ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس گزشتہ 100 سالوں کا سب سے بڑا طبی اور معاشی بحران ہے، جس کے سبب مینوفیکچرنگ اور نوکریوں پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔گورنر آر بی آئی شکتی کانت داس ساتویں ایس بی آئی بینکنگ اینڈ اکنامکس کانکلیو سے خطاب کر رہے تھے۔ اس آن لائن تقریب میں کئی ماہرین نے شرکت کی۔ دو روزہ تقریب کا موضوع تھا ’کاروبار اور معیشت پر کورونا کے اثرات‘۔شکتی کانت داس نے کہا کہ اس بحران نے دنیا بھر میں موجودہ نظام، محنت اور سرمایہ کی رفتار کو کم کر دیا ہے۔‘‘

ہسٹری شیٹر وکاس دوبے کا بڑا بیٹا دادی سے ملنے لکھنؤ پہنچا، لیکن ملنے سے پہلے ہی پولیس اسے لے گئی

گینگسٹر وکاس دوبے کا انکاؤنٹر جمعہ کی صبح ہونے کے بعد شام کواس کی آخری رسومات بھی ادا کر دی گئیں تھیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ جب اسے الیکٹرک کریمیٹوریم میں ڈالا گیا تو بیوی رچا دوبے اور اس کا چھوٹا بیٹا شانو موجود تھے لیکن بڑا بیٹا آکاش موجود نہیں تھا۔ جمعہ کی شب ڈرا سہما آکاش لکھنؤ میں اپنی دادی سرلا دوبے سے ملنے پہنچا۔ سرلا کرشنا نگر میں اپنے دوسرے بیٹے دیپ پرکاش دوبے کے گھر میں رہتی ہیں اور آکاش یہیں پہنچا تھا، لیکن اس سے پہلے کہ وہ اپنی دادی سے ملاقات کر پاتا مقامی پولس وہاں پہنچ گئی اور اسے اپنے ساتھ لے گئی۔کچھ میڈیا ذرائع کے مطابق وکاس دوبے کا بڑا بیٹا آکاش بیرون ملک میں ایم بی بی ایس کر رہا ہے اور جمعہ کی رات ہی وہ لکھنؤ میں کرشنا نگر علاقہ میں پہنچا اور دادی سے ملنے کے لیے چچا کے گھر پہنچا تھا۔


بہاروزیر اعلیٰ کی رہائش کے تقریباً 7 درجن اسٹاف کے لوگ کورونا پازیٹو پائے گئے

بہار میں گزشتہ کچھ دنوں کے دوران کورونا کا قہر بہت تیزی کے ساتھ بڑھ رہا ہے اور راجدھانی پٹنہ کی حالت دن بہ دن خراب ہوتی نظر آ رہی ہے۔ سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ طبی اہلکاروں کے کورونا کی زد میں آنے کی خبریں لگاتار سامنے آ رہی ہیں۔ اس درمیان ایسی خبریں سامنے آئی ہیں کہ بہار وزیر اعلیٰ کی رہائش کے تقریباً 7 درجن افراد کورونا پازیٹو پائے گئے ہیں۔ ہندی نیوز پورٹل 'نیوز18' پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق اب تک وزیر اعلی کی رہائش کے 80 سے زائد اسٹاف کے لوگ کورونا کی زد میں آ چکے ہیں۔موصولہ اطلاعات کے مطابق وزیر اعلیٰ رہائش کے کینٹین میں تعینات ملازم سے لے کر سکریٹری کے ڈرائیور تک کورونا سے متاثر ہو چکے ہیں۔ بڑی تعداد میں سیکورٹی اہلکار بھی پازیٹو پائے گئے ہیں۔

راہل گاندھی نے وزیر اعظم مودی کے لیے لکھا 'استیاگرہی'

وزیر اعظم نریندر مودی نے ریوا میں سولر پاور پروجیکٹ کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ ”آج ریوا نے واقعی تاریخ رقم کر دی۔ ریوا کی شناخت ماں نرمدا کے نام سے اور سفید باگھ سے رہی ہے۔ اب اس میں ایشیا کے سب سے بڑے سولر پاور پروجیکٹ کا نام بھی جڑ گیا ہے۔“ وزیر اعظم مودی کے اس بیان کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے وزیر اعظم کے بیان پر صرف ایک لفظ لکھا ہے اور یہ لفظ بہت کچھ کہہ جاتا ہے۔ راہل گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے ”استیاگرہی“۔ ہندی کے اس لفظ کا مطلب غلط بیان دینے والا ہوتا ہے ۔ دراصل وزیر اعظم مودی نے ریوا کے سولر پاور پروجیکٹ کو ایشیا کا سب سے بڑا پاور پروجیکٹ بتایا ہے جو کہ درست نہیں ہے۔


ترکی کے تاریخی ’آیا صوفیہ میوزیم‘ کو دوبارہ سے مسجد بنایا جائے، عدالتی فیصلہ

ترکی کی عدالت نے 1934 کے اس فرمان کو منسوخ کر دیا ہے جس کے تحت تاریخی اثاثے آیا صوفیہ کو عجائب گھر میں تبدیل کیا گیا تھا۔ عدالت کے اس حکم کے بعد آیا صوفیہ کو واپس مسجد کا درجہ ملنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق صدر طیب ایردوآن نے یونیسکو کے اس عالمی ورثے کو مسجد میں بحال کرنے کی تجویز دی تھی۔

آیا صوفیہ بازنطینی عیسائیوں اور مسلم سلطنت عثمانیہ کا اہم تاریخی مرکز ہونے کے علاوہ ترکی میں آنے والے سیاحوں کے لیے معروف ترین مقام ہے۔ صدر رجب طیب ایردوآن نے فیصلے کی تصدیق کے فرمان پر دستخط کر دیے ہیں۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جس تصفیے کے مطابق آیا صوفیہ کو مسجد کا درجہ دیا گیا تھا اس کے تحت اس کو مسجد کےعلاوہ استعمال کرنا غیر قانونی ہے۔

قومی آواز کے قارئین و ناظرین سے ضروری گزارش، اپنا خیال رکھیں سوشل ڈسٹینسنگ پر عمل کریں، شکریہ

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔