کورونا سے لڑائی: 40 بہترین ممالک کی فہرست سے ہندوستان ندارد، دیکھیں ویڈیو

فورس میگزین کی رپورٹ سے ایسا محسوس ہو رہا ہے جیسے ہندوستانیوں کو اب کورونا سے اپنی حفاظت خود کرنی ہوگی۔ ایسا اس لیے کیونکہ مرکزی حکومت سوتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

دنیا بھر میں قہر برپا کر رہے کورونا وائرس سے اب تک کئی لوگوں کی جان جا چکی ہے۔ ہر ملک اپنی سطح سے اس وائرس پر قابو پانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ہندوستان میں بھی ایسی کوششیں ہو رہی ہیں، لیکن دوسرے ممالک کے مقابلے ہندوستان بہت پیچھے نظر آ رہا ہے۔ ہندوستان میں اس وقت جو حالات ہیں اسے دیکھ کر تو ایسا لگ رہا ہے کہ اب ہندوستانی باشندوں کو خود ہی اپنی حفاظت کرنی پڑے گی۔ فوربس میگزین اپنی ایک رپورٹ میں کچھ ایسا ہی اشارہ دیتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔

دراصل فوربس کی ایک رپورٹ میں کچھ حیران کرنے والی باتیں سامنے آئی ہیں۔ اس رپورٹ پر یقین کیا جائے تو کورونا سے جنگ لڑنے والے 40 بہتر ممالک کی فہرست میں ہندوستان کا کوئی نام و نشان نہیں ہے۔ یعنی اگر آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ مرکزی حکومت کورونا سے آپ کو بچانے کے لیے اچھا کام کر رہی ہے، تو آپ غلط سوچ رہے ہیں۔ فوربس میگزین میں شائع رپورٹ کو سامنے رکھ کر تو یہی کہا جا سکتا ہے کہ حکومت کے بھروسے نہ بیٹھا جائے تو بہتر ہے۔ حیران کرنے والی بات تو یہ بھی ہے کہ قطر، عمان، ترکی اور ملیشیا جیسے چھوٹے ممالک بھی کورونا کے خلاف جنگ میں ہندوستان سے بہتر کام کر رہے ہیں۔


آپ کو بتا دیں کہ جس چین سے اس وائرس کی شروعات ہوئی تھی، وہ فہرست میں 5ویں نمبر پر ہے۔ حالانکہ ایسا نہیں ہے کہ ہندوستان اس فہرست میں اپنی جگہ نہیں بنا سکتا۔ ضرور بنا سکتا تھا، لیکن تبھی جب وہ کورونا سے لڑنے کے لیے پہلے دن سے ہی کوشش میں لگ جاتا۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھی کئی بار مودی حکومت کو اس کے لیے متنبہ کیا لیکن مرکزی حکومت نے ان کی باتوں کو نظر انداز کرنا ہی بہتر سمجھا۔ حالانکہ کانگریس سمیت تمام اپوزیشن پارٹی تب سے اب تک حکومت کے ہر فیصلے کے ساتھ کھڑے ہونے کی بات کہتی آ رہی ہے۔ بہر حال، فوربس میگزین کی رپورٹ کے بعد کورونا سے جنگ کو لے کر ہندوستانی باشندوں کے ذہن میں کئی طرح کے سوال اٹھ رہے ہیں۔ انہی میں سے کچھ سوال ایک ویڈیو کے ذریعہ کانگریس پارٹی نے مرکز کی مودی حکومت سے پوچھا ہے۔ یہ ویڈیو آپ بھی دیکھیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔