ادب نامہ قسط 7: مجازؔ لکھنوی کی شاعری، اضطراب اور عہد سے مکالمے پر تفصیلی گفتگو
ادب نامہ کی تازہ قسط میں مجازؔ لکھنوی کی شاعری، داخلی اضطراب اور عہد سے مکالمے پر گفتگو ہوئی۔ معین شاداب نے مجازؔ کے خطیبانہ اسلوب اور آج کے قاری کے لیے ان کی معنویت واضح کی

نیشنل ہیرالڈ، نو جیون اور قومی آواز کے مشترکہ ادبی پروگرام ادب نامہ کی ساتویں قسط میں اردو شاعری کے اہم اور منفرد شاعر مجازؔ لکھنوی کی فکری اور ادبی وراثت پر سنجیدہ گفتگو کی گئی۔ اس نشست میں مجازؔ کی شاعری کو محض رومان یا جذباتی اظہار تک محدود رکھنے کے بجائے، اسے تہذیبی زوال، شہری تنہائی اور اجتماعی اضطراب کے تناظر میں سمجھنے کی کوشش کی گئی۔
مہمانِ خصوصی معین شاداب نے گفتگو کے دوران کہا کہ مجازؔ نے غزل اور نظم دونوں میں خطیبانہ لہجے کے ذریعے ایک بڑے سماجی طبقے سے براہِ راست مکالمہ قائم کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آزادی کی جدوجہد اور سیاسی بے چینی کے دور میں مجازؔ نے رومان کو ذاتی دائرے سے نکال کر اجتماعی شعور سے جوڑ دیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔