افسانہ... پوٹلی والا

’’ہم نے سنا تھا کہ بابا کے پاس جو پوٹلی ہوتی ہے اس میں بچوں کو بیٹھا کر لے جاتا ہے۔ ہم اور ثانیہ تیزی سے گھر میں بھاگ گئے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

صنم حسین

رکشے سے اتر کر میں بھاگی بھاگی گھر جارہی تھی کہ اتنے میں روما باجی کی آواز آئی جو میرے گھر کے برابر میں رہتی ہیں ۔ وہ بھابھی کے گھر سے نکل رہی تھیں انہوں نے بتایا کہ ماہین ابھی جاگ رہی ہے ۔ ماہین کا نام سنتے ہی میں اندر بھاگی اور بستہ رکھ کر ماہین کے گھر پہنچ گئی۔ پھر ہم ماہین کے ساتھ خوب کھیلے۔ تھوڑی دیر بعد اماں کی آواز آئی اور انہوں نے کھانے کے لئے بلا لیا۔ میں کھانا کھاکر روما باجی کے گھر کھیلنے چلی گئی۔ ہم گھر گھر کھیل رہے تھے کہ میں نے روما باجی سے کہا کہ کیوں نہ ہم اپنی گڑیا کی سال گرہ منائیں ۔ پھر تو مزے ہی آگئے۔ ہم نے اپنی گولک توڑی تو دیکھا دس روپے ہیں ۔ میں نے کہا ’اماں سے اور پیسے لے آتے ہیں‘۔

یہ کہہ کر میں اور ثانیہ دروازہ کھول کر باہر نکلے۔ میں اپنے گھر کی طرف بڑھی تو میں نے دیکھا کہ ایک ہٹا کٹا آدمی ہماری گلی میں کھڑا ہے۔ ہم نے سوچا کہ وہ ایک بابا ہوگا جو پیسے مانگ رہا ہے۔ ہم نے سنا تھا کہ بابا کے پاس جو پوٹلی ہوتی ہے اس میں بچوں کو بیٹھا کر لے جاتا ہے۔ ہم اور ثانیہ تیزی سے گھر میں بھاگ گئے کچھ دیر بعد ہم نے ایک آواز سنی۔ ہم باہر بھاگے تو ہم نے دیکھا کہ نانا اس باباکو ڈانٹ رہے ہیں اور بابا خاموش کھڑا ہوا ہے۔ جب میں نے نانا سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ وہ ہمارے گھر کے اندر جھانک رہا تھا اور میری گڑیا اس نے اپنے ہاتھ میں لے رکھی تھی۔

کچھ دیر بعد جب ہم واپس پھر گھر آئے تو ہم نے دیکھا کہ وہ اپنی پوٹلی میں کچھ ڈھونڈ رہاہے۔ ہمیں اس پر شک ہو گیا ۔ ثانیہ جو کہ مجھ سے طاقت ور تھی اس نے بابا کے ایک گھونسہ مارا جس سے بابا گھبرا گیا اور اس کے ہاتھ سے پوٹلی چھوٹ گئی۔فوراً ہی میں نے اس کی پوٹلی اٹھا لی اور اس کا سامان زمین پر الٹ دیا۔ اس میں نقلی نوٹ اور کچھ زیور برآمد ہوئے۔ یہ سب دیکھ کر ہم نے خوب شور مچایا تو محلے کے سب لوگ اکٹھا ہو گئے اور اس کو پولس کے حوالے کردیا۔

ہمیں پولس انسپکٹر نے شاباشی دی اور محلے والوں نے بھی۔ بعد میں پتہ چلا کہ وہ نقلی نوٹ چھاپنے والا ہے ۔ ہمیں پولس انسپکٹر نے انعام میں سو روپے بھی دیئے۔ پھر تو ہم نے گڑیا کی سال گرہ خوب دھوم دھام سے منائی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔