روہن بوپنا اے ٹی پی ماسٹرز 1000 جیتنے والے سب سے معمر کھلاڑی بنے

کورٹ 1 پر کھیلے گئے ٹائٹل میچ میں بوپنا اور ایبڈن کی 43 سالہ جوڑی نے ویزلی کولہوف اور نیل اسکوپسکی کو 6-3، 2-6، 10-8 سے شکست دے کر اپنا دوسرا اور سیزن کا پہلا ٹائٹل جیت لیا۔

<div class="paragraphs"><p>روہن بوپما اور میٹ ایبڈن، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

روہن بوپما اور میٹ ایبڈن، تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

انڈین ویلز: ہندوستان کے تجربہ کار ٹینس کھلاڑی روہن بوپنا اپنے آسٹریلوی ساتھی میٹ ایبڈن کے ساتھ بی این پی پریباس اوپن ٹینس ٹورنامنٹ جیت کر اے ٹی پی ماسٹرز 1000 ٹائٹل جیتنے والے سب سے سینئر کھلاڑی بن گئے ہیں۔ کورٹ 1 پر کھیلے گئے ٹائٹل میچ میں بوپنا اور ایبڈن کی 43 سالہ جوڑی نے ویزلی کولہوف اور نیل اسکوپسکی کو 6-3، 2-6، 10-8 سے شکست دے کر اپنا دوسرا اور سیزن کا پہلا ٹائٹل جیت لیا۔ اپنے 10ویں اے ٹی پی ماسٹرز 1000 فائنل میں کھیل رہے بوپنا نے جیت کے بعد کہا کہ "یہ جیت واقعی خاص ہے۔ میں یہاں برسوں سے آرہا ہوں اور لوگوں کو یہاں ٹائٹل جیتتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔"

روہن بوپنا نے کہا کہ "ہم نے سخت اور قریبی میچ کھیلے۔ آج ہم نے یہاں بہترین ٹیم کا سامنا کیا۔ میں بہت خوش ہوں کہ میں اور میٹ یہاں ٹائٹل جیتنے میں کامیاب رہے۔" بوپنا نے اس طرح اپنے سابق ساتھی کینیڈا کے ڈینیئل نیسٹر کو پیچھے چھوڑ دیا جنہوں نے سنسناٹی ماسٹرز میں 2015 میں 42 سال کی عمر میں ماسٹرز 1000 ٹائٹل جیتا تھا۔ انہوں نے مذاق میں کہا کہ "میں نے ڈینیئل نیسٹر سے بات کی اور میں نے ان سے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ میں ان کا ریکارڈ توڑنے جا رہا ہوں۔ یہ ٹائٹل ہمیشہ میرے پاس رہے گا اور میں اس سے بہت خوش ہوں۔"


ڈبلز میں سابق عالمی نمبر تین بوپنا کا خاندان کرناٹک کے کورگ ضلع میں کافی کے باغات کا مالک ہے۔ اس نے اپنی کامیابی کا سہرا اس مشروب کو قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ "یہ واحد ہندوستانی کافی ہے جو میں سفر کے دوران پیتا رہتا ہوں۔ یہی (میری فتح کا) راز ہے۔ سب سے بڑی چیز یہ یقینی بنانا ہے کہ آپ میچوں کے بعد ٹھیک ہو جائیں اور اس سے مجھے بہت مدد ملی۔‘

"یہ سب سے اہم چیز ہے، خاص طور پر جیسے جیسے آپ کی عمر بڑھ رہی ہے۔ میں نے شاید صرف 20 منٹ کے لیے پریکٹس کی ہے، لیکن میں اپنے جسم کو آرام دینا اور اپنے میچوں کے لیے تیار ہونا چاہتا ہوں۔" ہندوستانی لیجنڈ مہیش بھوپتی نے ٹیم کے سابق ساتھی بوپنا کو اس عمر میں یہ کارنامہ انجام دینے پر مبارکباد دی۔ وہیں بھوپتی نے ٹوئٹ کیا کہ "بوفورس (عرفی نام) وہاں پہنچا جہاں اس سے پہلے کوئی ہندوستانی نہیں پہنچا... ریگستان میں اتنی دور آگے بڑھتے رہو۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔