ایوریسٹ فتح اور اسکوبا ڈائیونگ کرنے والی دنیا کی پہلی خاتون بنیں میگھا پرمار

کا کہنا ہے کہ ’’جب میں نے ماؤنٹ ایوریسٹ پر مدھیہ پردیش کی بیٹی کی شکل میں ترنگا جھنڈا لہرایا تھا، اسی وقت عزم کر لیا تھا کہ ایک دن ملک کی بیٹی بن کر ترنگا لہراؤں گی۔‘‘

میگھا پرمار
میگھا پرمار
user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش سے تعلق رکھنے والی میگھا پرمار نے ایوریسٹ فتح کرنے اور اسکوبا ڈائیونگ کرنے والی دنیا کی پہلی خاتون ہونے کا شرف حاصل کر لیا ہے۔ سیہور ضلع کی رہنے والی میگھا پرمار نے 147 فیٹ (45 میٹر) کی ٹیکنیکل اسکوبا ڈائیونگ کر ایک نیا عالمی ریکارڈ بھی قائم کیا ہے۔ علاوہ ازیں میگھا نے 2019 میں ماؤنٹ ایوریسٹ فتح کیا تھا اور ایسا کرنے والی وہ مدھیہ پردیش کی پہلی خاتون تھیں۔ بہرحال، میگھا اب دنیا کی ایسی پہلی خاتون بن گئی ہیں جس نے ماؤنٹ ایوریسٹ پر چڑھائی کرنے کے ساتھ ساتھ ٹیکنیکل اسکوبا ڈائیونگ میں سمندر کے اندر 45 میٹر کی گہرائی تک ڈائیو کرنے کا کارنامہ کر دکھایا ہے۔ میگھا پرمار دنیا کی پہلی خاتون بھی ہیں جنھوں نے 4 براعظموں کی اونچائی کو فتح کیا ہے۔

واضح رہے کہ میگھا پرمار مدھیہ پردیش میں ’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘ مہم کی برانڈ امبیسڈر بھی ہیں اور اپنے عالمی ریکارڈ کو انھوں نے اس مہم کے نام وقف کیا ہے۔ جہاں تک میگھا کی اسکوبا ڈائیونگ سے متعلق صلاحیت کی بات ہے، وہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے اسکوبا ڈائیونگ کی تیاری کر رہی تھیں۔ انھوں نے اس دوران ہر دن 8 گھنٹے پریکٹس کی اور مجموعی طور پر 134 بار ڈائیونگ کی۔ میگھا پرمار نے بتایا کہ ’’میرے پاس ہندوستان سے باہر جا کر ٹریننگ کرنے کا متبادل موجود تھا، کیونکہ ہندوستان میں اس کے لیے کوچ نہیں ملتے۔ اس لیے ارجنٹائنا سے کوچ والٹر کو ہندوستان بلایا گیا۔ میگھا پرمار کا کہنا ہے کہ اس کامیابی کے پیچھے بھگوان کی شکتی ہے۔‘‘ انھوں نے اپنے سبھی اسپانسر کا بھی شکریہ ادا کیا جن کے تعاون سے ہی یہ ممکن ہو پایا۔


میگھا پرمار کا کہنا ہے کہ ’’جب میں نے ماؤنٹ ایوریسٹ پر مدھیہ پردیش کی بیٹی کی شکل میں ترنگا جھنڈا لہرایا تھا، اسی وقت عزم کر لیا تھا کہ ایک دن ملک کی بیٹی بن کر ترنگا لہراؤں گی۔ میرے ذہن میں تھا کہ پہاڑ پر چڑھائی کر لی، اب سمندر کی گہرائی میں جا کر ترنگا لہراؤں۔ مجھے پتہ چلا کہ اس کے لیے ٹیکنیکل اسکوبا ڈائیونگ کرنی پڑے گی جو بہت مشلک ہوتی ہے۔ لیکن میں پرعزم تھی، اسے میں اپنی محنت سے پورا کرنا چاہتی تھی۔‘‘ میگھا بتاتی ہیں کہ ’’پہلے مجھے سوئمنگ بھی نہیں آتی تھی۔ اس لیے پہلے سوئمنگ کی ٹریننگ لینی پڑی۔ پھر لگاتار ڈیڑھ سال تک ہر دن 8 گھنٹے ٹریننگ کی۔ اسکوبا ڈائیونگ کے سبھی کورس کیے۔ اس دوران 134 ڈائیو کی۔ اس میں جان جانے کا جوکھم ہوتا ہے۔ جو آکسیجن زمین پر انسان کے لیے آبِ حیات ثابت ہوتی ہے، وہی سمندر میں جسم کے اندر زیادہ مقدار میں ہو جانے پر جان جوکھم میں ڈال دیتی ہے۔ اس سے انسان پیرالیسس کا شکار ہو سکتا ہے اور جان بھی جا سکتی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */