نئی حکومت سے پاکستان کے معاملے پر بات چیت کریں گے: آئی او اے

ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سیاسی کشیدگی کے سبب کھیل تعلق منقطع ہیں اس لئے ہندوستان دوسرے ملک میں ہی پاکستان کے ساتھ کھیل پاتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: ہندوستانی اولمپک ایسوسی ایشن (آئی او اے) کے جنرل سکرiٹری راجیو مہتہ نے جمعرات کے روز کہا کہ 23 مئی کو نئی حکومت تشکیل ہو جانے پر آئی او اے حکومت سے پاکستان کے ساتھ کھیل معاملے پر بات چیت کرے گی۔

مہتہ نے یہاں تال کٹورا انڈور اسٹیڈیم میں ملک کی پہلی کھو کھو لیگ کے لئے منعقد پریس کانفرنس میں پاکستان کے ساتھ کھیل تعلقات کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’’23 مئی کو نئی حکومت کے قیام کے بعد حکومت سے بات چیت کی جائے گی کہ پاکستان کے ساتھ کھیل تعلقات کے سلسلے میں کیا کیا جائے کیونکہ آئی او اے کو بین الاقوامی سطح پر اس معاملے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے‘‘۔


آئی او اے کے جنرل سکرiٹری نے کہا کہ ’’اس کھو کھو لیگ کے لئے 22 ممالک کے کھلاڑیوں نے شرکت کی اپیل کی ہے جس میں پاکستان کے کھلاڑی بھی شامل ہیں۔ ہم حکومت کے قیام کے بعد اس معاملے پر بات چیت کریں گے کہ کیا پاکستانی کھلاڑیوں کو لیگ کا حصہ بنایا جا سکتا ہے‘‘۔ یہ پوچھنے پر کہ ملک میں پاکستان کے تعلق سے برعکس ماحول ہے، ایسے میں لیگ میں پاکستانی کھلاڑیوں کو کھیلنے کی اجازت کس طرح مل سکے گی۔ مہتہ نے کہا کہ ’’سوال صرف کھو کھو لیگ کا نہیں ہے بلکہ دیگر کھیلوں کا بھی ہے۔ ہمیں پاکستان کے ساتھ کھیل تعلقات کے سلسلے میں بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کے سامنے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور آئی او اے پر کھیل دنیا میں الگ تھلگ پڑنے کا خطرہ پیدا ہوسکتا ہے‘‘۔

قابل ذکر ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سیاسی کشیدگی کے سبب کھیل تعلق منقطع ہیں اور ہندوستان دوسرے ملک میں ہی پاکستان کے ساتھ کھیل پاتا ہے۔ اس سال دہلی میں منعقد نشانے بازی ورلڈ کپ میں دو پاکستانی نشانے بازوں کے ویزا معاملے پر کافی تنازعہ پیدا ہوگیا تھا۔ ایک وقت تو ورلڈ کپ ہی منسوخ ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا تھا لیکن آئی او سی نے صرف پاکستانی نشانے بازوں کا مقابلے کا اولمپک کوٹہ ختم کیا تھا جس سے ورلڈ کپ بچ گیا تھا۔


پلوامہ میں سی آر پی ایف جوانوں پر دہشت گردانہ حملے کے بعد ملک میں یہ مطالبہ زور شور سے اٹھا تھا کہ ہندوستان کو انگلینڈ میں ہونے والے ورلڈ کپ میں پاکستان کے ساتھ اپنے مقابلے کا بائیکاٹ کرنا چاہیے اگرچہ بھارت رتن سچن تندولکر سمیت کئی سابق کرکٹروں نے اس وقت کہا تھا کہ انہیں اس طرح ہندوستان کے دو پوائنٹس گنوانا گوارا نہیں ہوگا۔ باقی اس معاملے پر حکومت جو فیصلہ کرے گی وہ اس کو تسلیم کریں گے۔

ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کا انتظام سنبھالنے والی منتظمین کی کمیٹی (سی او اے) نے ورلڈ کپ میں پاکستان کے ساتھ میچ کھیلنے کا معاملہ حکومت پر چھوڑ دیا تھا۔ حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کے مشرقی دہلی سے امیدوار اور سابق ہندوستانی کرکٹر گوتم گمبھیر نے اس معاملے پر صاف طور پر کہا تھا کہ دہشت گردی اور کرکٹ ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے اور ہندوستان کو پاکستان کے ساتھ اپنے دو طرفہ کھیل تعلق مکمل طور منقطع کر لینے چاہئیں۔


ملک میں عام انتخابات کے دوران پاکستان کے ساتھ ورلڈ کپ میں میچ کھیلنے کا مسئلہ دب گیا ہے لیکن آئی او اے کے جنرل سکریٹری مہتہ نے آج پاکستان کا معاملہ اٹھا کر پاکستان کے ساتھ کھیل تعلقات کے مسئلے کو پھر سے ہوا دے دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نئی حکومت سے بات چیت کے بعد جیسے ہی یہ معاملہ سلجھے گا، اس کے بعد غیر ملکی کھلاڑیوں کو اس لیگ کے لئے منتخب کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔