عالمی باکسنگ چیمپین نکہت زرین کے گھر میں خوشی کا ماحول

عالمی چیمپین شپ کے فائنل مقابلہ میں سکنڈ راؤنڈ مشکل ضرور تھا، تاہم نکہت نے اس مقابلہ کو جیت کر نئی تاریخ رقم کی ہے

نکہت زرین، تصویر آئی اے این ایس
نکہت زرین، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

حیدرآباد: تلنگانہ کی باکسنگ اسٹار نکہت زرین جو ورلڈ چمپیئن بن گئی ہیں کے گھر میں خوشی کا ماحول ہے۔ ان کی والدہ پروین سلطانہ نے اس کو فخر کا لمحہ قرار دیا اور کہا کہ اس کے اظہار کے لئے ان کے پاس الفاظ نہیں ہیں۔ وہ جونیئر ورلڈ چیمپین پہلے ہی رہی تھی، تاہم اب انہوں نے سینئرس میں 5-0 سے یکطرفہ کامیابی حاصل کی ہے۔ بیٹی کی کامیابی پر مسرور ان کی والدہ نے کہا کہ تلنگانہ میں خاتون باکسرس نہیں ہیں، باکسنگ کے کھیل میں نکہت کی دلچسپی پر ان کو ابتدا میں خوف ہوا، کیونکہ یہ عموماً لڑکوں کا کھیل مانا جاتا تھا۔ نکہت کی اس میں کافی دلچسپی تھی۔ وہ لڑکوں کے ساتھ پریکٹس کرتی تھی۔ باکسنگ کے دوران بعض وقت وہ زخمی بھی ہو جایا کرتی تھی، جس کی وجہ سے وہ چاہتی تھیں کہ نکہت باکسر نہ بنے۔

تاہم نکہت باکسنگ کی تربیت حاصل کرنے کے لئے کافی مصر تھی۔ اس میں ان کے والد کا کافی تعاون رہا ہے۔ ان کے والد محمد جمیل احمد نے کہا کہ ان کو بیٹی پر بھروسہ تھا۔ عالمی چیمئین شپ کے فائنل مقابلہ میں سکنڈ راؤنڈ مشکل ضرور تھا، تاہم نکہت نے اس مقابلہ کو جیت کر نئی تاریخ بنائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ باکسنگ کے لئے کافی عزم کی ضرورت ہوتی ہے۔


نکہت کی پیدائش 1996 میں تلنگانہ کے ضلع نظام آباد میں محمد جمیل احمد کے گھر ہوئی تھی۔ نکہت نے نئی اونچائیوں کو چھوتے ہوئے اپنے ملک کا نام روشن کیا ہے۔ وہ یہ ثابت کرنا چاہتی تھی کہ لڑکیاں بھی لڑکوں سے کم نہیں ہیں۔ 14سال کی عمر میں نکہت کو گولڈن بیسٹ باکسر قرار دیا گیا تھا۔ اگلے ہی سال انہوں نے ویمنس جونیئر اور یوتھ ورلڈ باکسنگ چیمپین شپ میں کامیابی حاصل کی تھی۔ سال 2017 میں زخمی ہونے کی وجہ سے وہ ایک سال کے لئے باکسنگ سے دور رہیں۔ یہاں تک کہ وہ دولت مشترکہ کھیلوں اور ایشین گیمس سے بھی باہر رہیں، تاہم نکہت نے جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔

سال 2018 میں انہوں نے بلگریڈ انٹرنیشنل چیمپین شپ میں کامیابی حاصل کی۔ نکہت زرین نے استنبول میں خواتین کی عالمی چمپیئن شپ کے فائنل میں فلائی ویٹ (52 کلوگرام) زمرہ میں تھائی لینڈ کی جٹپانگ جوٹاماس پر 5-0 سے شاندار کامیابی حاصل کرتے ہوئے باوقار گولڈ میڈل جیتا۔ تلنگانہ کی باکسر نے اپنی تھائی مخالف پر متفقہ فیصلہ سے کامیابی حاصل کی۔ انھوں نے 30-27, 29-28, 29-28, 30-27, 29-28 سے نتیجہ اپنے حق میں کیا۔ اس کامیابی کے ساتھ 2019ء ایشین چمپئین شپ برونز میڈلسٹ نکہت زرین 5ویں ہندوستانی باکسر بن گئی ہیں، جنھوں نے عالمی چمپئین کا تاج حاصل کیا۔


عالمی خطاب جیتنے والی دوسری ہندوستانی باکسرس میں میری کوم، سریتا دیوی، جینی آر ایل اور لیکھا کے سی شامل ہے۔ ان میں سے میری کوم نے 6 مرتبہ خطاب جیتا۔ چار برسوں میں یہ ہندوستان کا پہلا گولڈ میڈل ہے۔ میری کوم نے آخری مرتبہ 2018ء میں 48 کلوگرام کے زمرہ میں خطاب جیتا تھا۔ 25 سالہ زرین نے مکّوں کا شاندار امتزاج پیش کرتے ہوئے تھائی لینڈ کی کھلاڑی کو زیر کیا تھا۔ جیسے ہی فاتح کا اعلان کیا گیا، نکہت زرین جذباتی ہوگئیں۔ وہ خوشی سے اچھل پڑیں اور اپنے آنسوؤں پر قابو نہیں رکھ سکیں۔ نکہت زرین نے 2019ء میں بھی تھائی لینڈ کی اسی کھلاڑی کو شکست دی تھی۔

حیدرآبادی باکسر اس سال بہترین فام میں ہیں، انھوں نے فروری میں باوقار اسٹرانجہ میموریل مقابلہ میں دو گولڈ میڈل حاصل کئے تھے۔ نکہت زرین کے گولڈ کے علاوہ منیشامون اور پراوین ہوڈا برونز میڈلس کے ساتھ ملک واپس آئیں گی۔ نظام آباد ضلع کے ونائک نگر سے تعلق رکھنے والی نکہت زرین نے دسویں تک نظام آباد میں تعلیم حاصل کی تھی۔ انہوں نے انٹرمیڈیٹ ڈگری کی حیدرآباد میں تکمیل کی۔ وہ ایم بی اے فرسٹ ایئر میں زیر تعلیم ہیں۔ نکہت کے والد محمد جمیل احمد اپنے دور کے بہترین فٹبال کھلاڑی رہے ہیں، جنہوں نے سعودی عرب میں 10 سال ملازمت کی اور واپسی کے بعد نکہت زرین کی باکسنگ میں دلچسپی کو دیکھ کر کوچ محمد صمصام الدین کی نگرانی میں باکسنگ کی تربیت کا آغاز کروایا۔ نکہت نے اپنی سخت محنت، جستجو، لگن سے مختلف مقابلوں میں شاندار مظاہرہ کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔