دولت مشترکہ: محمد انس تمغہ حاصل نہ کر پانے کے باوجود ملک کے ہیرو

محمد انس ملکھا سنگھ کے بعد دولت مشترکہ کھیلوں میں 400 میٹر کے فائنل میں پہنچنے والے پہلے ہندوستانی بن گئے ہیں۔ محمد انس نے اپنے قومی ریکارڈ کو بہتر کیا۔ تاہم، وہ تمغہ حاصل کرنے سے رہ گئے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہندستان کے محمد انس یحیی نے 400 میٹر دوڑ میں 45.31 سیکنڈ کا نیا قومی ریکارڈ قائم کیا لیکن وہ 21 ویں دولت مشترکہ کھیلوں میں چوتھے نمبر پر رہ گئے جبکہ ہِما داس نے قابل ستائش کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خواتین کی 400 میٹر کی دوڑ کے فائنل میں جگہ بنا لی ہے۔
محمد انس فلائنگ سکھ ملکھا سنگھ کے بعد دولت مشترکہ کھیلوں میں 400 میٹر کے فائنل میں پہنچنے والے پہلے ہندوستانی بن گئے ہیں۔قومی ریكارڈ حامل انس نے 45.44 سیکنڈ کا وقت لے کر سیمی فائنل ہیٹ جیتی تھی۔ان کے نام 45.32 سیکنڈ کا قومی ریکارڈ ہے جو انہوں نے 2017 میں دہلی میں قائم کیا تھا۔انس نے 45.31 سیکنڈ کا وقت لے کر اپنا ہی قومی ریکارڈ توڑا تھا۔

انس اگر آخری 25 میٹر میں تھوڑی تیزی دکھاتے تو وہ کانسہ تک پہنچ سکتے تھے۔کانسہ کا تمغہ جیتنے والے جمیکا کے جیوون فرانسس نے 45.11 سیکنڈ کا وقت لگایا ۔ اس مقابلے کا طلائی اور چاندی کا تمغہ بوٹسوانا کے حصے میں گئے۔اساک مكوالا نے 44.35 سیکنڈ میں گولڈ اور بابولوكی تھبے نے 45.09 سیکنڈ میں سلور جیتا۔

کون ہیں محمد انس یحیی؟

محمد انس یحیی کیرالہ کے رہائشی ہیں اور ہندوستانی بحریہ (انڈین نیوی) کی طرف سے کھیلتے ہیں ۔ انس نے 2016 کے ریو ڈی جنیروں اولمپکس کے لئے کوالیفائی کیا اور 400 میٹر ریس میں حصہ لیا۔ انس تیسرے ایسے کھلاڑی ہیں جو اولمپکس کے لئے کوالیفائی کر پائے اس سے پہلے ملکھا سنگھ اور کے ایم بینو ہی یہ کارنامہ انجام دے پائے ہیں۔ علاوہ ازیں محمد انس ملکھا سنگھ کے بعد دولت مشترکہ کی 400 میٹر ریس کے فائنل میں جگہ بنانے والے دوسرے ہندوستانی کھلاڑی ہیں ۔ انس فروری 2015 میں ہندوستانی بحریہ کے کھلاڑی بنے اور سابق بین الاقوامی کھلاڑی ٹی جے اجیش سے تربیت حاصل کی۔

انس نے کہا ’’بارش کی وجہ سے میری کارکردگی متاثر ہوئی کیونکہ ٹریک پر پانی کی وجہ سے زیادہ کوشش کرنی پڑ رہی تھی۔ ٹریک زیادہ سخت نہیں تھا۔ ٹانگوں کے پٹھوں پر زیادہ دباؤ پڑ رہا تھا۔ اس کے علاوہ سردی کے سبب بدن جکڑا ہوا لگ رہا تھا۔ ‘‘

انہوں نے کہا’’ لیکن مجھے یقین تھا کہ اس سطح پر میں زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتا ہوں۔ میں تیسرے مقام پر آنے کی پوری امید تھی ۔ ویسے میں نے جو حاصل کیا اس سے میں خوش ہوں۔ اب میں ایشیائی کھیلوں کے لئے تیاری کروں گا۔ میں اب جا کر نیند لوں گا کیونکہ میں نے پچھلے سیمی فائنل میں اپنا سب کچھ جھونک دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */