باسکٹ بال کھلاڑی گرائنر کو غلط طریقے سے روس میں گرفتار کیا گیا: جین ساکی

ماہرین کی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ برآمد ہونے والا مائع ہشیش کا تیل تھا جو ایک نشہ آور مادہ ہے۔ روس کی فیڈرل کسٹم سروس نے 5 مارچ کو ایک بیان جاری کیا جس میں گرائنر کی گرفتاری کی تصدیق کی گئی۔

جین ساکی، تصویر آئی اے این ایس
جین ساکی، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

واشنگٹن: بائیڈن انتظامیہ نے امریکی خصوصی ایلچی برائے یرغمالی امور روجر کارسٹینس کے ساتھ مل کر طے کیا ہے کہ امریکی باسکٹ بال کھلاڑی برٹنی گرائنر کو روس میں غلط طریقے سے گرفتار کیا گیا۔ وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے ایئر فورس ون طیارے پر پریس بریفنگ کے دوران اس بات کا دعویٰ کیا۔ انہوں نے منگل کو کہا کہ "یہ ایک پختہ عزم ہے جسے ہم یرغمالی مذاکرات کاروں اور محکمہ خارجہ کے ساتھ مل کر کریں گے۔"

دو بار کی اولمپک گولڈ میڈلسٹ گرائنر کو 18 فروری کو ماسکو ہوائی اڈے پر اس وقت حراست میں لیا گیا جب ایک پولیس کتے نے حکام کو اس کے سامان میں مخصوص بووالے تیل پائے جانے پر ہوشیار کیا تھا۔ ماہرین کی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ برآمد ہونے والا مائع ہشیش کا تیل تھا جو ایک نشہ آور مادہ ہے۔ روس کی فیڈرل کسٹم سروس نے 5 مارچ کو ایک بیان جاری کیا جس میں گرائنر کی گرفتاری کی تصدیق کی گئی۔


جین ساکی نے کہا کہ کارسٹنس اب گرائنر کے معاملے کو سنبھالیں گے لیکن ان کی رہائی کی ضمانت کی کوششوں کے درمیان بائیڈن انتظامیہ اس معاملے پر تفصیلی بات چیت نہیں کرے گی۔ امریکہ میں خواتین کی قومی باسکٹ بال ایسوسی ایشن (ڈبلیو این بی اے) کے آف سیزن کے دوران گرائنر روسی باسکٹ بال کلب یوایم ایم سی یکاتیرنبرگ کے لیے کھیل رہی تھیں۔ ان کے کیس کی اگلی سماعت 19 مئی کو ہوگی۔

ڈبلیو این بی اے نے اسپوتنک کو ایک بیان میں کہا کہ وہ گرائنر کے گھر واپسی کے امکانات کے بارے میں پر امید ہیں۔ ڈبلیو این بی اے کے ترجمان نے کہا کہ "برٹنی گرائنر کے بارے میں آج کی خبریں ایک مثبت پیشرفت ہے اور اسے گھر پہنچنے کے لئے اگلا قدم ہے۔ ڈبلیو این بی اے برٹنی کے معاملے میں امریکی حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں، اس کے گھر میں محفوظ اور جلد از جلد پہنچانے کے لئے مشترکہ طور پر کام کر رہی ہے۔"


قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے روسی حکام نے سابق امریکی مرین ٹریور ریڈ کو رہا کر دیا، جسے امریکہ میں 20 سال جیل کی سزاکاٹ رہے روسی پائلٹ یاروشینکو کے بدلے میں پولیس افسران پر حملہ کرنے کے لئے نو سال کی سزا سنائی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔