ٹوکیو پیرالمپک میں فتحیاب راجستھانی کھلاڑیوں کو گہلوت حکومت دے گی نقد انعام

راجستھان کے تین کھلاڑیوں نے پیر کے روز ٹوکیو پیرالمپک میں تاریخ رقم کر کے ملک کا نام روشن کیا، ریاستی حکومت نے ان سبھی میڈل یافتگان کو نقد انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔

اشوک گہلوت، تصویر آئی اے این ایس
اشوک گہلوت، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ٹوکیو پیرالمپک میں ہندوستان کے لیے پیر کا دن بہت خوش آئند رہا کیونکہ دو طلائی تمغہ سمیت کئی تمغے ہونہار کھلاڑیوں نے ملک کے نام کیے۔ اس دوران راجستھان کے تین کھلاڑیوں نے اپنی کارکردگی سے ایک نئی تاریخ رقم کی۔ ان راجستھانی کھلاڑیوں کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے انھیں نقد انعام سے نوازنے کا فیصلہ کیا ہے۔ راجستھان کی کانگریس حکومت نے اعلان کیا ہے کہ رائفل شوٹنگ میں طلائی تمغہ جیتنے والی اونی لکھیرا کو 3 کروڑ روپے، چورو کے دیویندر جھاجھڑیا کو بھالا پھینک میں نقرئی تمغہ جیتنے کے لیے 2 کروڑ روپے اور مردوں کے بھالا پھینک مقابلہ میں کانسہ کا تمغہ جیتنے والے سندر سنگھ گوجر کو ایک کروڑ روپے کا نقد انعام دیا جائے گا۔ یہ تینوں محکمہ جنگلات میں معاون جنگلاتی محافظ کے عہدہ پر کام کر رہے ہیں۔

تینوں کھلاڑیوں کی کامیابی پر وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے پیر کے روز ہی مبارکباد پیش کی۔ انھوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں راجسھتان کے اتھلیٹوں کے لیے انعامی رقم کا اعلان کیا اور کہا کہ ’’ہمیں ریاست کے کھلاڑیوں پر فخر ہے جنھوں نے ملک اور ریاست کو نام اور شہرت دلائی۔‘‘


40 سال کے جھاجھریا تین بار کے پیرالمپک میڈل یافتہ ہیں۔ انھوں نے پیر کو جیولن-ایف 46 میں سلور میڈل جیتا۔ اس سے قبل انھوں نے 2004 ایتھنز گیمز اور ریو 2016 میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔ وہ تین بار میڈل جیتنے والے پہلے ہندوستانی ہیں۔ جھاجھریا کی بیوی منجو نے اس موقع پر کہا کہ انھوں نے ہیٹرک بنانے اور واپسی کا وعدہ کیا تھا۔ انھوں نے بتایا کہ وہ آٹھ سال کے تھے جب ایک حادثے میں ان کا ہاتھ کاٹنا پڑا تھا۔

اس کے علاوہ کرولی ضلع کے برانز میڈل فاتح سندر سنگھ گوجر کا بایاں ہاتھ اس وقت کٹ گیا تھا جب 2016 میں ایک تیز طوفان کے بعد ایک ٹن شیڈ ان پر گر گیا تھا۔ گولڈ میڈل جیتنے والی اونی کا 2012 میں ایکسیڈنٹ ہوا تھا، جس میں ان کی ریڑھ کی ہڈی متاثر ہوئی تھی، لیکن اونی نے کبھی شکست نہیں مانی۔ گولڈ میڈل فاتح ابھینو بندرا اور اپنے والدین سے ترغیب حاصل کر انھوں نے نئی اونچائیاں حاصل کیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 31 Aug 2021, 5:11 PM