19 سالہ دِویا دیشمکھ بنیں شطرنج کی عالمی چمپئن، کونیرو ہمپی کو شکست دے کر رقم کی تاریخ

جیت کے بعد دویا دیشمکھ نے کہا کہ ’’یقینی طور پر اس جیت کی میری زندگی میں کافی اہمیت ہے۔ یہ تو ابھی شروعات ہے، مجھے مزید کامیابیاں حاصل کرنی ہیں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

19 سالہ دویا دیشمکھ نے 38 سالہ کونیرو ہمپی کو خطابی مقابلہ میں شکست دے کر فیڈے خواتین شطرنج ورلڈ کپ کی پہلی ہندوستانی چمپئن بن گئیں۔ اس ٹورنامنٹ کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ 2 ہندوستانی فائنل میں ایک دوسرے کے مد مقابل تھیں۔ فائنل کے شروعاتی 2 مقابلے ڈرا پر ختم ہوئے تھے، جس کے بعد ٹرائی بریکر کا سہارا لینا پڑا۔ جارجیا کے باتومی میں پیر (28 جولائی) کو کھیلے گئے فائنل کے ٹائی بریکر مقابلے میں دِویا کالے مہروں سے کھیلتے ہوئے ہمپی کو شکست دے کر چمپئن بن گئیں۔

دویا اور ہمپی کے درمیان فائنل میں زبردست ٹکر دیکھنے کو ملی۔ شروعاتی 2 مقابلوں میں دویا نے ہمپی کو بغیر کوئی موقع دیے ڈرا کھیلنے پر مجبور کیا تھا۔ اس سے میچ ٹائی بریکر میں پہنچ گیا تھا۔ پیر کو پہلا ٹائی بریکر بھی بے نتیجہ رہا اور مقابلہ دوسرے ٹائی بریکر میں پہنچا۔ اخیر میں ہمپی نے ایک غلطی کر دی اور دویا کو ان پر دباؤ بنانے کا موقع مل گیا۔ جب اخیر کے کچھ سکینڈ رہ گئے تھے تو ہمپی نے ’ریزائن‘ کر دیا اور اس طرح دِویا نے فتح حاصل کر لی۔ جب آخری کے کچھ سکیںڈ بچے تھے تو لائیو میچ دیکھ رہے ہندوستان کے عظیم شطرنج کھلاڑی اور سابق عالمی چمپئن وشوناتھ آنند نے کہا کہ ’’ہمپی نے بڑی غلطی کی ہے، جس کی وجہ سے دِویا کو سبقت مل گئی ہے اور اس کا 19 سالہ کھلاڑی نے بخوبی فائدہ اٹھایا۔‘‘


جیت کے بعد دویا جذبات پر قابو نہیں رکھ سکیں اور ماں کو گلے لگا کر پھوٹ پھوٹ کر رو پڑیں۔ اس جیت کے ساتھ ہی دویا گرینڈ ماسٹر بھی بن گئیں۔ اس سے قبل ان کے پاس انٹرنیشنل ماسٹر کا خطاب تھا۔ ساتھ ہی انہوں نے آئندہ سال ہونے والے کینڈیڈیٹ شطرنج کے لیے بھی کوالیفائی کر لیا ہے۔ کینڈیڈیٹ شطرنج کے فاتح کو عالمی چمپئن کو ٹکر دینے کا موقع ملتا ہے۔ میچ کے بعد دویا نے کہا کہ ’’میں اب تک اس جیت پر یقین نہیں کر پا رہی ہوں۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ قسمت سے ممکن ہو پایا ہے کہ مجھے اس طرح سے گرینڈ ماسٹر کا خطاب ملا۔ اس ٹورنامنٹ سے قبل تک میرے پاس اس ٹورنامنٹ کی رول بُک تک نہیں تھی۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’یقینی طور پر اس جیت کی میری زندگی میں کافی اہمیت ہے۔ یہ تو ابھی شروعات ہے، مجھے مزید کامیابیاں حاصل کرنی ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔