جرمنی: چالیس برس پہلے گم ہونے والا پرس خاتون کو واپس مل گیا

جرمنی میں ایک خاتون کو چالیس برس بعد اپنا کھویا ہوا پرس واپس مل گیا۔ حال ہی میں ایک جرمن قصبے باڈ ڈؤرک ہائم کے چرچ کی چھت کی مرمت کے دوران یہ خوشگوار واقعہ رونما ہوا۔

جرمنی: چالیس برس پہلے گم ہونے والا پرس خاتون کو واپس مل گیا
جرمنی: چالیس برس پہلے گم ہونے والا پرس خاتون کو واپس مل گیا
user

Dw

جرمنی کا جنوب مغربی صوبہ رائن لینڈ فالز اپنے قدرتی حُسن اور انتہائی پُر فضا مقامات کے لیے انوکھی کشش اور بے حد شہرت رکھتا ہے۔ اس صوبے کی ایک بہت دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کی سرحدیں فرانس، بیلجیم اور لگسمبرگ سے ملتی ہیں۔ اس کا دارالحکومت شہر مائنز ہے۔ اس صوبے کا فن تعمیر بہت منفرد ہے۔ یہاں کے چرچ، یہودیوں کی عبادت گاہیں یعنی سیناگوگز اور ایک مشہور قبرستان سیاحوں کی غیر معمولی دلچسپی کا باعث ہوتا ہے۔ اسی صوبے میں قائم گوٹنبرگ میوزیم بھی یہاں کی ایک منفرد اور قابل دید جگہ ہے۔

باڈ ڈؤرک ہائم جرمن صوبے رائن لینڈ فالز میں کئی کلیسا موجود ہیں جو قدیم رومن دور کے فن تعمیر کا شاہکار ہیں۔ اسی قصبے کے ایک چرچ کی چھت کی مرمت کا کام ہو رہا تھا کہ وہاں سے ایک پرس برآمد ہوا۔ اس پرس کے اندر پیسے نہیں تھے لیکن اس میں اس پرس کی مالکن کا پاسپورٹ اور بہت سی تصاویر موجود تھیں۔ اس چرچ کی دیکھ بھال کی ذمہ داری ادا کرنے والے پادری اشٹیفان کونٹس نے جمعہ سات جنوری کو ایک اعلان کیا جس میں انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کے کلیسا کی چھت پر مرمت کے کام کے دوران ایک پرس ملا۔ اس میں موجود تصاویر اور دستاویزات کی مدد سے پرس کی مالکن کا پتا چلا اور ان خاتون کو اطلاع دی گئی کہ ان کا 40 برس قبل کھو جانے والا پرس اس کلیسا کی چھت پر ملا ہے۔ یہ خاتون پہلے صوبے صوبے رائن لینڈ فالز میں رہتی تھیں۔ پرس کی مالکن دریں اثناء جرمن صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے شہر اور سابق جرمن دارالحکومت بون کی رہائشی ہیں۔ انہیں تلاش کیا گیا اور ان کے پرس کے ملنے کی اطلاع ان تک پہنچا دی گئی۔


جرمنی میں گمشدہ چیزوں کا قریب ہر شہر اور قصبے میں ایک دفتر قائم ہے جہاں کی انتظامیہ سے رجوع کر کے پتا کیا جا سکتا ہے کہ آیا کوئی گمشدہ چیز یا کوئی دستاویز اس تک پہنچی ہے؟ اگر کسی کو کوئی چیز کہیں گری یا رکھی ہوئی ملے تو وہ عموماً اسے گمشدہ اشیا کے قریبی دفتر یا پولیس اسٹیشن میں جا کر حکام کے حوالے کر دیتا ہے۔

مذکورہ خاتون نے بتایا کہ ان کا پرس 1981 ء میں گم ہو گیا تھا۔ اُس وقت ان کی عمر 16 برس تھی۔ جرمنی میں اُس زمانے میں جگہ جگہ ٹیلی فون بوتھ ہوا کرتے تھے۔ انہوں نے اپنا پرس ایک ٹیلی فون بوتھ میں چھوڑ دیا تھا جہاں سے وہ غائب ہو گیا۔ چالیس برس بعد انہیں اپنا پرس واپس ملنے پر بہت خوشی ہوئی تاہم اس پرس میں موجود پیسے واپس نہ ملے۔ دستاویزات اور ان کا پاسپورٹ مل گیا جن پر درج نام اور پتے کی مدد سے پرس کی مالکن کو انتظامیہ نے ڈھونڈ لیا۔


ان خاتون کا ماننا ہے کہ ان کا پرس جس کسی کو بھی ملا تھا اُس نے اُسے چرچ میں چھپایا ہو گا۔ پادری اور چرچ کی دیکھ بھال کرنے والے اشٹیفان کونٹس نے بتایا کہ اس چرچ کی اُس وقت بھی تزئین و آرائش کی جا رہی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */