یورپی ٹین ایجرز کی ذہنی صحت میں تنزلی، نئی ریسرچ

ایک نئی تحقیقی رپورٹ کے مطابق یورپی ٹین ایجرز کی ذہنی صحت کی تنزلی میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ یہ اضافہ سن 2014 کے بعد سے شروع ہے۔

یورپی ٹین ایجرز کی ذہنی صحت میں تنزلی، نئی ریسرچ
یورپی ٹین ایجرز کی ذہنی صحت میں تنزلی، نئی ریسرچ
user

ڈی. ڈبلیو

عالمی ادارہٴ صحت کی یورپ میں واقع ایک ذیلی شاخ کی مرتب کردہ رپورٹ میں پینتالیس ممالک سے اعداد و شمار جمع کیے گئے۔ اس رپورٹ میں یورپی ٹین ایجرز کی ذہنی صحت اور عام رویوں کا بھرپور جائزہ لیا گیا۔ اس رپورٹ کو ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے یورپی دفتر کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر ہانس کلُوژ نے ایک خصوصی تقریب میں عام کیا۔

اس رپورٹ کا نام 'ہائی اسکول کے بچوں کی صحت اور رویے‘ (HBSC) ہے۔ یہ تحقیقی رپورٹ ڈبلیو ایچ او یورپ کے محققین ہر چار برس کے بعد مکمل کرتے ہیں۔ محققین اس رپورٹ کی تیاری میں یورپی ملکوں کے گیارہ، تیرہ اور پندرہ برس کے بچوں کی صحت اور ان کے عمومی ذہنی رویوں پرتوجہ مرکوز کرتے ہیں۔


اس رپورٹ کے مطابق براعظم یورپ میں ہر چار میں سے ایک ٹین ایجر نروس، ذہنی انتشار اور ایک ہفتے میں م از کم ایک مرتبہ کم خوابی کا شکار ہوتا ہے۔ یورپی ممالک کے ٹین ایجر لڑکوں کی ذہنی صحت لڑکیوں سے بہتر پائی گئی ہے۔ یہ تناسب اکتالیس اور تینتیس فیصد ہے۔ اس مناسبت سے ایک تہائی یورپی ملکوں میں کم آمدنی والے خاندانوں کے لڑکوں کو صحت کے کئی قسم کے مسائل اور ذہنی دباؤ کا سامنا رہتا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر ہانس کلُوژ نے رپورٹ میں سفارش کی ہے کہ نوعمر افراد کی ذہنی حالت کو بہتر بنانا معاشرتی ذمہ داری ہے اور اس تناظر میں ان کی ضروریات کو پورا کرنا بھی ضروری ہے۔ انہوں نے اس مسئلے کے لیے سہ رخی حل تجویز کیا ہے۔ کلُوژ نے مستقبل کے نوجوانوں اور نسل کی ذہنی پریشانیوں کے خاتمے کے لیے انہیں صحت مند بنانا، ان کی سماجی و معاشرتی بحالی اور انہیں اقتصادی استحکام دینے کو وقت کی ضرورت قرار دیا ہے۔


اس رپورٹ کو مرتب کرنے کے لیے ریسرچرز نے یورپی براعظم کے دو لاکھ ستائیس ہزار چار سو اکتالیس ٹین ایجرز کے انٹرویو کیے۔ اعداد و شمار کے مطابق ان میں پینتیس فیصد سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وقت گزارتے ہیں۔ بہتر اور کمزور اقتصادیات کے حامل ملکوں میں یہ تناسب مختلف ہے۔ لڑکیاں بمقابلہ لڑکوں کے سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال کرتی ہیں۔

نئی ریسرچ سے ٹین ایجرز کے ایک مثبت پہلو سے بھی پردہ اٹھا ہے اور یہ کہ ان میں سگریٹ نوشی کا شوق اپنانے میں چار فیصد کمی کا رجحان سامنے آیا ہے۔ گیارہ برس کی عمر کے پانچ فیصد لڑکے اور دو فیصد لڑکیاں تمباکو نوشی کا ذائقہ چکھ لیتے ہیں۔ پندرہ برس کی عمر میں سگریٹ نوشی انتیس فیصد لڑکے اور ستائیس فیصد لڑکیوں کی تقریباﹰ عادت بن جاتی ہے۔


اسی طرح ٹین ایجرز میں الکوحل پینے کا رجحان اڑتیس فیصد سے کم ہو کر پینتیس فیصد ہو گیا ہے۔ اسے بھی انتہائی مثبت اور حوصلہٴ افزاء خیال کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ پندرہ برس کے چوبیس فیصد ٹین ایجر لڑکے اور چودہ فیصد لڑکیاں جنسی تجربہ حاصل کر لیتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔