لاطینی امریکی منشیات فروش یورپ میں پرتشدد واقعات کی وجہ

مختلف یورپی شہریوں میں کوکین کی فروخت اور گھر بیٹھے حصول اتنا آسان ہو چکا ہے، جیسے آرڈر پر پیزا منگوانا۔ واٹس ایپ اور سگنل پر میسیج پر پندرہ سے بیس منٹ میں منشیات آپ کے گھر پر پہنچ جاتی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

Dw

پیرس شی لیف بینک پر ایک خاتون دروازہ کھولتی ہیں، تو سامنے کھڑا شخص ''ستر میں ایک، ایک سو بیس میں دو‘‘ کی آواز لگاتا ہے۔ ''میں پیرس بھر میں سوشی اور دیگر اشیائے ضرورت گھروں پر پہنچانے والے ڈیلوری رائیڈر جیسا ہی ہوں۔ میں آرڈر لیتا ہوں اور چیز پہنچاتا ہوں۔‘‘

پیرس میں انسداد منشیات کے محکمے سے وابستہ پولیس کمشنر ورجیمن لہیائے کے مطابق، ''صارفین مختلف پلیٹ فارمز کے ذریعےمنشیات گھر پر منگواتے ہیں اور ان کے لیے ایسے افراد کو استعمال کیا جاتا ہے، جو بہ ظاہر عام اشیائے کی ڈیلوری والوں جیسے ہی ہوں۔ لوگوں کے لیے کسی تاریک اور خراب جگہ جا کر منشیات لینے سے یہ منشیات گھروں پر منگوانا آسان ہوتا ہے۔‘‘


یورپ بھر میں منشیات سے متعلقہ امور کے نگران ادارے EUMCDDA کے مطابق سن دو ہزار اکیس میں تقریباﹰ ساڑھے تین ملین یورپی باشندوں نے کوکین کا استعمال کیا۔ بیلجیم کی وفاقی پولیس کے سربراہ ایرک سنوک کے مطابق براعظم یورپ کو کوکین کی 'سونامی‘کا سامنا ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ یورپ میں دو ہزار اکیس میں دو سو چالیس ٹن کوکین برآمد کی گئی تھی۔ ایک دہائی قبل کے مقابلے میں یہ مقدار قریب پانچ گنا زیادہ ہے۔

تشدد، اغوا اور دیگر جرائم میں ملوث منشیات فروش گروہوں کے لیےیورپ ایک بڑی منڈیہے۔ یہی گروہ جنوبی امریکہ میں بدعنوانی اور شدید نوعیت کے تشدد کے واقعات کے ذریعے اپنے پیر مضبوطی سے جمائے ہوئے ہیں۔ فرانس کے دفتر برائے انسداد منشیات سے وابستہ سٹیفنی چیربونی کے مطابق، ''اغوا، تشدد اور دیگر جرائم میں ملوث تنظیموں کے لیے مالی رغبت اتنی زیادہ ہے کہ وہ ان منشیات فروشوں کو ہماری دہلیز پر لے آئے ہیں۔‘‘


شمالی یورپ کی اینٹورپ اور روٹرڈیم جیسے بڑی بندرگاہیں اب منشیات سے جڑے تشدد کی لہر کا سامنا کر رہی ہیں، جب کہ اس سے جمہوریت بھی خطرے میں پڑ رہی ہے کہ کچھ گروہوں نے کچھ عرصہ قبل بیلجیم کے وزیر انصاف تک کو اغوا کرنے کا منصوبہ بنایا۔

بیلجیم کے چیف پراسیکیوٹر ژوہان ڈیلمولے نے اپنے ایک تازہ بیان میں کہا تھا کہ اگر اینٹورپ کی گلیوں میں بڑھتے مسلح جھگڑے اور لڑائیاں جلد ہی اسے ایک 'منشیات کے غلبے والی ریاست‘ بنا سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ کوکین کی پیداوار کا مرکز بولیویا، کولمبیا اور پیرو کے پہاڑی علاقے ہیں، جہاں کوکا کے پتوں سے کوکین تیار ہوتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔